اسلام آباد۔18ستمبر (اے پی پی):وفاقی وزیر منصوبہ بندی ترقی و خصوصی اقدامات اسد عمر نے کہا ہے کہ حکومت صنفی مساوات کے حصول کے لیے ایک جامع روڈ میپ اپنائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کر تے ہوئے کیا۔ ممبر سوشل سیکٹر اینڈ ڈیولیوشن نے مسودہ صنفی روڈ میپ پیش کیا جس میں تمام قومی پالیسیوں ، پروگراموں ، دفاتر اور کلیدی انتظامی عمل کے لئے صنفی مساوات کی تجاویز پیش کی گئی ہیں۔ یہ روڈ میپ تعلیم اور روزگار میں صنفی امتیاز کے خاتمہ اور بیک وقت نوجوان خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے تشکیل دیا گیا ہے تاکہ ایس ڈی جی کے ثمرات حاصل کئے جا سکیں جو بدلے میں پاکستان کی معاشی ترقی کو متحرک کر سکتا ہے۔
صنفی ترقی اور مساوات کے ایجنڈے کو حکومت نے قومی ترجیح بنایا ہے۔ حتمی صنفی روڈ میپ ایک اہم دستاویز ہے جس کا حصول کئی مہینوں کی جاری قومی مشاورت سے ممکن ہوا ہے جس میں نیشنل یوتھ کونسل ، ماہرین تعلیم ، موضوع کے ماہرین ، قومی ٹاسک فورسز ، دنیا بھر سے نوجوانوں کی آوازوں ، سرکاری افسران اور ترقیاتی شراکت داروں کی تعمیری تجاویز کو شامل کیا گیا ہے۔ تمام اہم ترجیحات میں صنف کو مرکزی دھارے میں شامل کرنے کے لیے کئی اعلی اثرات کی مداخلتوں پربھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
صنفی فرق کو ختم کرنے اور عورتوں اور لڑکیوں کے لیے مساوی مواقع پیدا کرنے کے لیے بھرپور غوروخوض کے بعد درپیش چیلنجز کو مدنظر رکھتے ہوئے اسٹریٹجک مداخلتوں کے اعلی اثرات کے پیکجز تجویز کیے گئے۔ وفاقی وزیر نے صنفی مساوات پر مبنی کام کی جگہوں کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے خواہش ظاہر کی کہ پالیسی فریم ورک کی تیاری مباحثوں اور تیز تحقیق پر مبنی ہو ، جس میں سرکاری اور نجی شعبے کے اداروں میں خواتین کارکنوں کو درپیش موجودہ رکاوٹوں کی نشاندہی کی جائے۔
فریم ورک میں بیان کردہ کلیدی سفارشات نہ صرف سرکاری شعبے کے پروگرام کی ترقی میں رہنما ہونی چاہیئں بلکہ ضروری قانونی آلات سے بھی تعاون حاصل کرنا چاہیے تاکہ خواتین کے لیے کام کے ماحول کو سازگار اور ترقی پسند بنایا جا سکے۔ اجلاس کے دوران وفاقی وزیر منصوبہ بندی ، ترقی اور خصوصی اقدامات اسد عمر نے عالمی سطح پر اور پاکستان میں وبائی امراض کے بعد اسکول سے باہر بچوں کے بڑھتے ہوئے تناسب پر اپنی تشویش کا اظہار کیا اور قومی ترجیح کے طور پر اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔
وفاقی وزیر نے وبا کے دوران ای اسکول کے تجربات سے استفادہ کرنے کی ضرورت پر روشنی ڈالی اور کوویڈ 19 کو جدید ای حل ، ای اسکولنگ اور اسکول کے بچوں تک رسائی کےلئے تیز رفتار سیکھنے کے پروگرام متعارف کرانے کے عمل کو مواقع کے طور پر استعمال کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ مجوزہ جدید روزگار پیدا کرنے اور مہارت پیدا کرنے کی حکمت عملی کا جائزہ لیتے ہوئے اسد عمر نے تجویز دی کہ کامیاب جوان پروگرام کے تحت موجودہ عمل دخل کے ساتھ مل کر اس کا جائزہ لیا جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ ثمرات کے لئے تمام کوششوں اور وسائل کو یکجا مربوط بنایا جا سکے۔
تعلیم اور روزگار کے مواقع دونوں تک رسائی کے لیے نوجوان خواتین کے لیے مختص ٹرانسپورٹ سہولیات کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا۔ وفاقی وزیر نے عندیہ دیا کہ آئندہ ہفتے اس حوالے سے ایک جامع تجویز پیش کی جائے۔ انہوں نے صنفی بااختیاری کو قومی ترجیح بنانے اور موجودہ صورتحال میں فوری ردعمل دینے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ حتمی شکل دینے سے قبل مجوزہ دو سالہ روڈ میپ کو اس شعبہ کے ماہرین ، انڈسٹری لیڈرز اور پالیسی تھنک ٹینکس کے سامنے پیش کیا جائے اور ان کی آرا طلب کی جائیں۔