حکومت انتخابات میں جدید ٹیکنالوجی بروئے کار لانے کے لئے پرعزم ہے، الیکشن کمیشن روزانہ کی بنیاد پر ٹیکنیکل ٹیم کے ساتھ میٹنگ کرے، وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی سینیٹر شبلی فراز کا پریس کانفرنس سے خطاب

66

اسلام آباد۔23ستمبر (اے پی پی):وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ حکومت انتخابات میں جدید ٹیکنالوجی بروئے کار لانے کے لئے پرعزم ہے، جمہوریت کی مضبوطی کے لئے انتخابات کا شفاف انعقاد ضروری ہے، وزیراعظم عمران خان کے وژن کے مطابق شفاف انتخانات کے لئے ٹیکنالوجی کے استعمال کی جانب جانا ہوگا، الیکشن کمیشن کا اختیار ہے کہ کسی بھی الیکٹرانک ووٹنگ مشین کو قبول کر لے،

الیکشن کمیشن جو مشین قبول کرے ہمیں اس پر اعتراض نہیں ہوگا، ہم اس کام میں دیر نہیں چاہتے، اپوزیشن کے اعتراضات فرضی ہیں، اپوزیشن کو پرانے سسٹم میں فائدہ ہے، اس میں وہ دھاندلی کرسکتے ہیں، جو لوگ الیکشن کے پرانے سسٹم سے فائدہ اٹھاتے رہے ہیں وہ نہیں چاہتے ٹیکنالوجی آئے، الیکشن کمیشن کو چاہیے روزانہ کی بنیاد پر ٹیکنیکل ٹیم کے ساتھ میٹنگ کرے۔

جمعرات کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انتخابات کو تنازعات سے پاک کرنے کے لئے ای وی ایم جیسی ٹیکنالوجی کا استعمال ضروری ہے، ہم نے الیکشن کمیشن کے وضع کئے گئے اصولوں کی روشنی میں ای وی ایم تیار کی ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم)کے انتخابات میں استعمال سے متعلق بہت ساری باتوں کی وضاحت کرنا چاہتا ہوں، الیکٹرانک ووٹنگ مشین ایک ٹیکنالوجی ہی نہیں، شفافیت پر مبنی سوچ ہے، اس کی مخالفت وہ عناصر کررہے ہیں جو دھاندلی کے ذریعے ماضی میں جیتتے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انتخابات الیکشن کمیشن کا منڈیٹ ہے جس کا ہم احترام کرتے ہیں، سپیکر اپوزیشن کے ساتھ اس معاملہ پر مشترکہ کمیٹی بنارہے ہیں، چاہتے ہیں کہ پارلیمنٹ کا وقار بلند ہو، الیکشن کمیشن روزانہ کی بنیاد پر تکنیکی ٹیمز کی مٹینگز اورای وی ایم کے لئے ٹینڈر کرائے، اگر ہم آج سے کام شروع کریں تو دو سال کافی ہیں۔

سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ ہماری کوشش ہے ملک میں ریفارمز لا سکیں، یہ بات طے ہے کہ ہم نے الیکشن ٹیکنالوجی سے کرنا ہے، الیکشن کمیشن کو چاہیے جلدی جلدی تمام میٹنگز کریں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم نے الیکشن کمیشن کو تمام چیزیں دے دی ہیں، دو چیزیں نہیں دیں اور وہ نہیں دیں گے، سورس کوڈ اور مشین کا ڈیزائن الیکشن کمیشن مانگ رہا ہے وہ ہم نہیں دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ مشین کا ڈیمو کرتے ہیں تو اپوزیشن انکار کرتی ہے جیسے وہ مشین کو ہاتھ لگائیں گے تو کرنٹ لگے گا، ہم نے ایک ماڈل دینا تھا دیدیا، اس مشین کو قبول نہ کریں مگر کانسپٹ کو تو مانیں۔ وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی نے کہا کہ 27 نکات کا تعلق الیکشن کمیشن کے استعدادکار سے متعلق ہے، الیکشن کمیشن کی تکنیکی کمیٹی کا ایک اجلاس 8 ستمبر کو ہوا ہے،

ملک میں جمہوریت کی مضبوطی کے لئے انتخابات کا شفاف انعقاد ضروری ہے، اپوزیشن الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر رائے دینے سے پہلے عملی طور پر مشین کا جائزہ لے، الیکشن کمیشن نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال سے متعلق 37 سفارشات دی ہیں، الیکشن کمیشن کی سفاشات میں سے 27 کا الیکٹرانک ووٹنگ مشین سے تعلق ہی نہیں۔

سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ انتخابات میں ٹیکنالوجی کا استعمال مدد گار ثابت ہوگا، الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے سافٹ ویئر کو اعلیٰ میعار کے مطابق بنایا گیا ہے، اس مشین کو انٹرنیٹ کی ضرورت نہیں ہے اور اسے ہیک کرنا ممکن نہیں، وزرات سائنس و ٹیکنالوجی نے پارلیمنٹ اور اسمبلیوں کے اراکین، چیمبر آف کامرس اور یونیورسٹیز میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا معائنہ کرایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دھاندلی سے الیکشن جیتنے والے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے مخالف ہیں، الیکٹرانک ووٹنگ مشین کی مخالفت وہ کر رہے ہیں، جو دھاندلی سے انتخابات جیتتے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کو الیکشن کمیشن آف پاکستان کے تقاضوں کے مطابق بنایا گیا ہے۔

شبلی فراز نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان ملک میں صاف اور شفاف انتخابات پر یقین رکھتے ہیں، شفاف اور قابل اعتبار الیکشن کے لئے الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں تیار کی ہیں، وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی نے کہا کہ وزیراعظم کے وژن کے مطابق آئندہ انتخابات میں ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے گا، یہ مشین الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ہدایات کے مطابق بنائی گئی ہے، انتخابات میں ہارنے والا امیدوار بھی نتائج تسلیم کرے، ای وی ایم کے استعمال سے آئندہ آنے والے انتخابات غیر متنازعہ اور سب کے لئے قابل قبول ہونگے۔

وفاقی وزیرسائنس و ٹیکنالوجی نے کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے متعارف ہونے سے ملک کی انتخابی تاریخ بدل جائے گی، گزشتہ کچھ ہفتوں سے کافی قیاس آرائیاں ہورہی ہیں کہ حکومت ای وی ایم کو لیکر بضد ہے، ایسی باتوں سے عوام کو فائدہ نہیں ہورہا، عوام کنفیوز ہورہی ہے،

ملک میں انتخابات کے بعد تنازعات ملک کی جمہوریت کے لیے نقصان دہ ہے، ملک کے تمام بڑے اداروں نے اتفاق کیا تھا کہ الیکشن کو شفاف بنانے کے لیے ٹیکنالوجی کی جانب جانا ہوگا، الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ہمیں ضروریات بتائیں اور الیکشن کمیشن نے ای وی ایم سے متعلق ہماری رہنمائی بھی کی،

ہم نے مشین تین مہینے میں بنادی، ہم نے اپوزیشن جماعتوں کو بھی دعوت دی، بدقسمتی سے اپوزیشن نے ای وی ایم کا جائزہ نہیں لیا اور اپوزیشن نے مخالفت برائے مخالفت کی۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا یہ مقصد نہیں ہے کہ 2023 کے الیکشن میں یہی مشین ہو جو وزارت سائنس و ٹیکنالوجی نے بنائی ہے، ہم نے مشین بنا کر ثابت کیا کہ ہمارے ملک یہ تمام چیزیں ہوسکتی ہیں، ہمیں اپنی وزارتوں پر انحصار کرنا چاہیے، الیکشن کمیشن نے ہی ملک بھر میں الیکشن کرانے ہیں،

ہماری حکومت کسی چیز کو تھوپنا نہیں چاہتی،وزیراعظم نے کرکٹ میں بھی نیوٹرل ایمپائر کا کہا تھا جو پوری دنیا میں رائج ہے۔ سینیٹرشبلی فراز نے کہا کہ ای وی ایم کے آنے سے صاف و شفاف انتخابات کا انعقاد یقینی بن جائے گا۔