وفاقی وزیرخزانہ شوکت ترین کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس، کامیاب پاکستان پروگرام کی منظوری

143

اسلام آباد۔23ستمبر (اے پی پی):کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے کامیاب پاکستان پروگرام کی منظوری دیدی ہے، نظرثانی شدہ فریم ورک کے مطابق ہول سیل لینڈرز(بینکوں) کاانتخاب پیپرا قواعد کے مطابق مسابقتی بولی کے ذریعہ کیا جائیگا، پہلے مرحلہ میں بلوچستان، خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان، آزاد جموں وکشمیراورسندھ اورپنجاب کے چند غریب ترین اضلاع میں پروگرام کاآغاز ہوگا،اجلاس میں پاکستان سٹیل ملزکے ملازمین کو ہیومن ریسورس انٹرینچمنٹ پلان کے مکمل ہونے تک ماہواربنیادوں پرتنخواہوں کی ادائیگی کی منظوری بھی دی گئی۔

کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس جمعرات کویہاں وزیرخزانہ شوکت ترین کی زیرصدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزارت خزانہ کی جانب سے کامیاب پاکستان پروگرام کے بارے میں ترفیعی سمری پیش کی گئی۔

اجلاس کوبتایا گیا کہ معاشرے کے معاشی طورپرغریب اورپسماندہ طبقات کے معیارزندگی بہترکرنے کیلئے چھوٹے قرضہ جات کی فراہمی کے ضمن میں تمام متعلقہ شراکت داروں کے ساتھ مشاورت کی گئی ہے، کامیاب کاروبار، کامیاب کسان، نیاپاکستان کم لاگت ہاوسنگ، کامیاب ہنرمند اورصحت پاکستان کے نام سے پروگرام کے 5 حصے ہیں۔پہلے تین پروگراموں کیلئے قرضہ جات نیشنل سوشیواکنامل رجسٹری کے تحت احساس پروگرام کے ڈیٹا کی بنیادپر ان اہل افراد کو فراہم کئے جائیں گے جن کی خاندانی آمدن 50 ہزارروپے ماہانہ تک ہے۔

آخری دوحصوں کو پہلے سے موجود پروگراموں کے ساتھ مربوط کیا جائیگا۔کامیاب پاکستان پروگرام کا مقصد حکومت کے جاری سکل ڈویلپمنٹ پروگرام کومربوط بنانا ہے۔ کامیاب پاکستان پروگرام کے نظرثانی شدہ فریم ورک کے مطابق ہول سیل لینڈرز(بینکوں) کاانتخاب پیپرا قواعد کے مطابق مسابقی بولی کے زریعہ کیا جائیگا۔چھوٹے قرضے فراہم کرنے والے اداروں کاانتخاب ہول سیل لینڈرز کریں گے۔

حکومت کی جانب سے چھوٹے قرضے فراہم کرنے والے اداروں کو 10 فیصد نقصان اوررسک شئیرنگ کی بنیادپرہول سیل لینڈرز کو 50 فیصد کی گارنٹی فراہم کی جائیگی۔ پہلے مرحلہ میں بلوچستان، خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان، آزاد جموں وکشمیراورسندھ اورپنجاب کے چند غریب ترین اضلاع میں پروگرام کاآغاز ہوگا بعدازاں اس کا دائرہ کارپورے پاکستان تک پھیلایا جائیگا۔

اجلاس کوبتایا گیا کہ کامیاب پاکستان انفارمیشن سسٹم کے تحت ایک پورٹل کاقیام عمل میں لایاگیاہے جو ٹیلی کمیونیکیشنز کمپنیوں، این ٹی سی، احساس این ایس ای آر اورنادرا کے ساتھ مربوط ہے۔ اس کے تحت پروگرام سے فائدہ اٹھانے والے افراد کی تصدیق ہوسکے گی۔تفصیلی گفت وشنید کے بعد اقتصادی رابطہ کمیٹی نے کامیاب پاکستان پروگرام کی منظوری دیدی۔

کمیٹی کے ارکان نے پروگرام کے چیدہ نکات کوسراہا اوراسے محدودوسائل کے حامل پسماندہ اورٖغریب افراد کے معیارزندگی میں بہتری اورانہیں بااختیاربنانے کے حوالہ سے کلیدی پروگرام قرار دیا۔اقتصادی رابطہ کمیٹی نے 30 جون 2021 کوختم ہونے والے مالی سال کیلئے سٹیٹ بینک کے ڈیوڈنڈ کو10 فیصد مقررکرنے کے حوالہ سے وزارت خزانہ کی سمری کی منظوری دیدی،

اجلاس میں وزارت صنعت وپیداوارکی جانب سے پاکستان سٹیل ملزکے ملازمین کو مالی سال 2021-22 میں تنخواہوں کی ادائیگی سے متعلق سمری پیش کی گئی، تفصیلی بحث کے بعد ای سی سی نے ہیومن ریسورس انٹرینچمنٹ پلان کے مکمل ہونے تک ملازمین کوماہواربنیادوں پرتنخواہوں کی ادائیگی کی منظوری دیدی۔

وزارت صنعت وپیداوار کے سیکرٹری نے کمیٹی کوبتایا کہ ملک میں چینی وافرمقدار میں موجود ہے۔ انہوں نے شرکا کو ملک میں چینی کے سٹریٹجک ذخائر کے قیام اوراس کی درآمد سے متعلق اقدامات کے بارے میں بھی بتایا۔

تفصیلی بحث کے بعد تین مختلف ٹینڈرز کے زریعہ 50 ہزار، 50 ہزار میٹرک ٹن چینی کی درآمدکی منظوری دیدی تاکہ بین الاقوامی مارکیٹ میں چینی کی قیمت کم ہونے سے استفادہ کیا جاسکے اورچینی کی خریداری مسابقتی بنیادوں پرہو۔ کمیٹی نے ملک بھرمیں چینی کی سہل اندازمیں فراہمی کویقینی بنانے پرزوردیا۔کمیٹی نے نومبر کے آغاز میں شوگرملز کو کرشنگ سیزن شروع کرنے کی ہدایت بھی کی۔

اجلاس میں خیبرپختونخوا کے علاقہ مچنی میں فرنٹئیرکانسٹبلری کے تربیتی مرکز کی تعمیر کیلئے 50 ملین روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری دی گئی۔اجلاس میں ایک لاکھ 20 ہزارمیٹرک ٹن گندم کی درآمد کیلئے بین الاقوامی ٹینڈر میں سب سے کم بولی کی منظوری دی گئی۔

وزیرخزانہ نے کہاکہ کابینہ کی کمیٹیوں میں باہمی مشاورت سے اجتماعی فیصلہ سازی کی راہ ہموارہوگی۔ اجلاس میں ورلڈفوڈ پروگرام کی جانب سے پاسکو سے 40 ہزارمیٹرک ٹن گندم کی خریداری کے ضمن میں وزارت قومی غذائی تحفظ وتحقیق کی سمری کی منظوری دی گئی۔

اجلاس میں وزارت توانائی کی جانب سے جینکوز کومالی معاونت سے متعلق سمری پیش کی گئی۔ تفصیلی بحث کے بعد ای سی سی نے پاورڈویژن کے مجموعی مختص بجٹ سے 500 ملین روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری دیدی۔

اجلاس میں آئی پی پیز پالیسی 2002 کے تحت کل واجب الادا ادائیگیوں میں سے 40 فیصد ادائیگی کے ضمن میں پاورڈویژن کی سمری کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں وفاقی وزراء، معاونین خصوصی، مشیروں اورسینئرافسران نے شرکت کی۔