پاکستان کی ترقی کے لئے تمام علاقوں کو یکسا ں ترقی دینا ہو گی، 70 سال میں جن علاقوں کو ترقی سے محروم رکھا گیا انہیں اوپر لے کر آنا ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے، وزیراعظم عمران خان

255

اسلام آباد۔29ستمبر (اے پی پی):وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کی ترقی کے لئے تمام علاقوں کو یکسا ں ترقی دینا ہو گی، 70 سال میں جن علاقوں کو ترقی سے محروم رکھا گیا انہیں اوپر لے کر آنا ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے، 2013 میں بنائی جانے والی موٹر ویز کی لاگت آج سے 20 کروڑ روپے فی کلومیٹر زیادہ تھی، ایف آئی اے کو یہ اختیار دیا ہے کہ وہ ایسے منصوبوں کی تحقیقات کرے ، قوم کے سامنے ایسی تمام تفصیلات لائیں گے، پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ کرپشن ہے، وسائل کے باوجود دنیا میں غریب ممالک کی غربت کی بنیادی وجہ یہی کرپشن ہے۔ وہ بدھ کو بلوچستان میں میں جھل جھائو۔بیلہ شاہراہ کی بحالی اور اپ گریڈیشن منصوبے کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

اس موقع پر وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان، وفاقی وزیرمواصلات مرادسعید نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر ڈپٹی سپیکر قاسم سوری بھی موجود تھے۔ وزیرا عظم عمرا ن خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ کےدورمیں بننےوالی سڑکوں کی نسبت 20 کروڑروپے کم لاگت میں سڑکیں بنارہےہیں، سابق دور میں سڑکوں کی تعمیر میں کرپشن کی تحقیقات کا کہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے کو پورا مینڈیٹ دیا ہے کہ وہ تحقیقات کرکے حقائق قوم کے سامنے لائے اور قومی سرمائے کے ضیاع کے ذمہ داروں کا تعین کرے۔

وزیراعظم نے کہاکہ جھل جھائو۔بیلہ شاہراہ بلوچستان کے مختلف علاقوں کو ملانے کےلئے انتہائی اہم منصوبہ ہے۔ وزیراعظم نے اس موقع پر شرکا کو بتایا کہ سکول دو ر میں جب وہ تفریحی دورے پر ہنزہ گئے تو اس وقت چھوٹے چھوٹے قصبو ںمیں لوگوں نے ہمارا پرتپاک استقبال کیا ، آج شاہراہوں کی وجہ سے وہاں سیاحت کو اتنا فروغ ملا ہے کہ وہاں گھروں میں بھی لوگوں نے کمرے کرائے پردینے شروع کردیئے ہیں۔ وہاں کے حالات مکمل تبدیل ہو چکے ہیں۔

بلوچستان میں بھی اگر شاہراہوں پر اسی طر ح توجہ دی جائے تو یہاں پر سیاحت کے وسیع مواقع ہیں۔ بلوچستان پاکستان کے کل رقبے کا 40 فیصد ہے ۔ اس کو ماضی میں نظراندازکیا گیا کیونکہ جو حکومتیں اپنی مدت اور انتخابات کو مد نظر رکھتی ہیں وہ بلوچستان کی ترقی میں دلچسپی لینے کی بجائے جہاں سیاسی فائدہ زیادہ ہو وہاں ترقی کے لئے اقدامات اٹھاتی رہیں۔ اسی لئے بلوچستان پیچھے رہ گیا ۔

ہماری حکومت نے 70 سال میں پسماندہ رہ جانے والے علاقوں کو ترقی دینے کو اپنی ترجیح بنایا ہے۔ انہو ں نے کہا کہ چین نے سی پیک کے مغربی روٹ کا اتتخاب اس لئے کیاکہ مغربی چین ترقی کے عمل میں پیچھے رہ گیا تھا اس کو گوادر کے ساتھ منسلک کیا جا رہا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ چین نے طویل المدتی حکمت عملی اختیار کی ہے۔ ہم بھی اسی طرف جا رہے ہیں۔

ملک طویل المدتی منصوبوں سے ہی ترقی کی راہ پرگامزن ہو تے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ بلوچستان میں پسماندگی کے ذمہ دار یہاں کے سیاستدان بھی ہیں جن کی سوچ محض اپنے حلقے کی ترقی اور الیکشن جیتنے کی تھی۔ وزیراعظم نے کہا کہ احساس پروگرام میں سندھ میں ہماری حکومت نہ ہونے کے باوجود 34 فیصد حصہ سندھ کو دیا کیونکہ وہاں غربت کی شرح زیادہ ہے۔ ہماری حکومت کی توجہ بلوچستان پر ہے ۔ یہاں شاہراہوں کی پورے پاکستان کے مقابلے میں سب سے زیادہ ضرورت ہے۔

ہماری کوشش ہے کہ جب اپنا سکورکارڈ دکھائیں تو اس میں سب سے زیادہ ترقی بلوچستان میں ہو۔ وفاقی اور صوبائی حکومت مل کربلوچستان میں مثالی ترقی چھوڑ کر جائیں گی۔ وزیراعظم نے مراد سعید اور ان کی ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتےہوئے کہا کہ سڑکیں بنانا مشکل کام نہیں تاہم کم لاگت پر معیاری سڑکیں بنانا کمال ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان کا سب سے بڑامسئلہ کرپشن ہے۔ اس مقصد کے لئے عوام کا پیسہ اور ٹیکس چوری کیا جاتا ہے۔

وسائل کے باوجود دنیا میں جو ممالک پیچھے رہ گئے ہیں۔ اس کی بنیادی وجہ بدعنوانی ہے جو ملک خوش حال ہیں وہاں کرپشن نہیں ۔ وزیراعظم نے کہا کہ این ایچ اے کی طرف سے دی جانے والی بریفنگ میں 2013 میں بننے والی سڑکوں کی فی کلومیٹر لاگت بہت زیادہ تھی خاص طور پر آج جب روپے کے مقابلہ میں ڈالر کی قیمت اور مہنگائی کو مدنظر رکھا جائےتو 2013 میں اتنی زیادہ لاگت ہونا ظلم ہے۔

اس سے کتنا پیسہ بنایا گیا، اس کی تحقیقات کرکے قوم کے سامنے لائیں گے۔ اس میں کسی ثبوت کی بھی ضرورت نہیں۔ قوم کو کرپشن سے ہونےوالے نقصان سے آگاہ ہوناچاہیے۔ اس رقم سے کتنے اور منصوبے مکمل کئے جاسکتےتھے جس سے پسماندگی کا خاتمہ ممکن تھا۔