جاپانیوں کی پاکستان میں جاپانی ٹرکوں کو سجانے کے فن کی تعریف

240

ٹوکیو ۔5نومبر (اے پی پی):جاپان میں ٹرکوں کو سجانے والے ڈرائیوروں اور جاپانیوں نے پاکستان میں جاپان کے بنے ٹر کوں کو سجانے کے فن کی تعریف کی ہے جو پاکستانی شہر سے گزرنے والے شاندار مزین ٹرکوں کو دیکھ کر حیران رہ جاتے ہیں۔ پاکستان میں، جنوبی ایشیا میں، ایسا نظارہ دیکھنے کو ملتا ہے۔

جاپانی موقر اخبار اساہی شمبون کی رپور ٹ کے مطابق جنوبی پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی کے مضافات میں مرکزی سڑک پر رکے ٹرکوں کی بڑی لمبی لائن لگی ہوئی تھی جبکہ ٹرک کے پچھلے حصے پر مور، سفید گھوڑے، پھول، صاف ندیوں کے مناظر اور کرکٹ کے کھلاڑیوں کی تصا ویر واضح بنیادی رنگوں میں پینٹ کی گئی تھیں ۔کوئٹہ سے تعمیراتی سامان لانے والے ڈرائیور، 19 سالہ سارہی محمد نے اپنے سجے ہوئے جاپانی ٹرک کو اپنے لئے قابل فخر قرار دیا ۔

اس کا کہناتھا کہ ٹرک کو سجانے میں کوئی خاص بات نہیں ہے۔ ہمارے لیے یہ ایک لباس کا انتخاب کرنے جیسا ہے۔ اس کا ٹرک اس کا فخر اور خوشی ہے، جس کی لاگت تقریباً 10 لاکھ جاپانی ین ہے اور اسے بنانے میں تین مہینے لگے ہیں۔۔ ٹرک کی نارنجی رنگوالی باڈی کو کئی نمونوں سے سجایا جاتا ہے۔

پلاسٹک، نیز موتیوں کی مالا جو کرنچتی ہوئی آواز پیدا کرتی ہے۔ مزین ٹرکوں کو "ٹرک آرٹ” کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، جسے اردو میں خوبصورت ٹرک کہا جاتا ہے۔سجاوٹ کرنے والوں کے مطابق،مزین ٹرک کا رواج پاکستان کی آزادی سے قبل برطانوی ہند کی گاڑیوں سے شروع ہوا جن پر شہریوں کی توجہ مبذول کرانے کے لیے شاندار نقش و نگار بنائے گئے تھے۔

کراچی کے ورکشاپ ڈسٹرکٹ میں، جہاں کئی ٹرک ڈیکوریشن کمپنیاں واقع ہیں، ایک پینٹر 50 سالہ عبداللہ رشید، موروں کی رنگین پینٹنگ مکمل کرنے کے لیے تیزی سے اپنے برش کو حرکت دے رہا تھا۔ انہوں نے کہا، کہ اب تک وہ "ہزاروں” ٹرکوں کو پینٹ کر چکے ہیں۔ روزی کمانے کے لیے یہ کام ان کے لیے بہترین ہے ، انہوں نے کہا کہ جس طرح بھارت اپنی فلموں کے لیے مشہور ہے ،اسی طرح پاکستان اپنے مزین ٹرکوں کے لیے مشہور ہے۔

ٹرک چونکہ پورے ملک میں چلتے ہیں ، اس لئے لڑکیوں کے اغوا روکنے اور انہیں تعلیم دینےمیں بھی معاون ہیں ۔ ایک ٹرک پر 20 لاپتہ بچوں کی معلومات کے ساتھ ساتھ لوگوں کے فون نمبرز دیئے گئے جس کے نتیجے میں سینکڑوں مخبریاں موصول ہوئیں اور سات بچے مل گئے ۔34 سالہ احمد رضا نے کہاکہ ٹرک آرٹ نہ صرف چشم کشا ہےبلکہ یہ اغوا کاروں کو بھی روکتا ہے۔

وہ اس منصوبے کو سال کے اختتام کے بعد دوبارہ شروع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، اور فی الحال پانی کے ٹرکوں پر بچوں کی تصویریں لگانے پر کام کر رہے ہیں تاکہ ان کے تحفظ کا مطالبہ کیا جا سکے۔ یونیسکو نے لڑکیوں کی تعلیم کی اہمیت کے بارے میں شعور اجاگر کرنے کے لیے ٹرک آرٹ کا استعمال کیا۔

شمالی پاکستان میں لڑکیوں کی تعلیم میں تاخیر ایک مسئلہ ہے، آنچن کہتی ہیں، "میں ٹرک آرٹ کے ذریعے لوگوں کو پاکستان کے بارے میں آگاہ کرنا چاہتی ہوں، اورمجھے امید ہے کہ اپنی سرگرمیوں کو بڑھا کر میں مزین ٹرکوں کے ذریعے شعور و آگاہی پھیلانے میں مزید بہتری لائوں گی۔