اسلام آباد۔9نومبر (اے پی پی):ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے کہا ہے کہ پاکستان آذربائیجان کے ساتھ اپنے قریبی برادرانہ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے جو مذہب، تاریخ، ثقافت اور باہمی احترام کی مضبوط بنیادوں پر استوار ہیں،دونوں ممالک کی قیادت ایک دوسرے کے ساتھ انتہائی خیر سگالی اور دوستی کے جذبات رکھتی ہے اور عوامی سطح پر بھی ایسے ہی دوستی کے جذبات پائے جاتے ہیں ۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار جمہوریہ آذربائیجان کی حب الوطنی میں لڑی جانے والی جنگ کی پہلی برسی کی یاد منانے کے لئے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی میزبانی میں منگل کو منعقدہ تقریب کے شرکا ء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی نے آرمینیا کے تسلط سے مقبوضہ علاقوں کو آزاد کرنے کے لئے آذربائیجان کی مسلح افواج کی جرأت و بہادری کو سراہتے ہوئے کہا کہ صدر الہام کی قیادت میں آذربائیجان کی مسلح افواج نے جو فتح حاصل کی ہے اس کی جدید تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی ۔
انہوں نے کہا کہ مقبوضہ علاقوں کو آزاد کرانا کوئی آسان کام نا تھا جو آذربائیجان کی مسلح افواج کی عزم صمیم، ثابت قدمی اور آذربائیجان کے عوام کے اتحاد اور حوصلے سے ممکن ہوا۔ انہوں نے اس جنگ کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا جنہوں نے اپنے ملک اور قوم کی خاطر اپنی جانوں کا نذانہ پیش کیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان وہ ملک ہے جس نے آذربائیجان کو سب سے پہلے تسلیم کیا اورنکورو کارباخ کے تنازعے پر علاقائی و عالمی فورمز پر آذربائیجان کے موقف کی حمایت کی۔
ڈپٹی سپیکر قاسم خان سوری نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مسلح افواج کی جانب سے انسانی حقوق کی پامالیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں کشمیر ی عوام کی حق خودارادیت کی تحریک کو دبانے کے لئے بھارتی مسلح افواج نہتے کشمیری عوام پر ظلم و ستم ڈھا رہی ہے جو انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے ۔ انہوں نے اس اُمید کا اظہار کہ کہ وہ دن دور نہیں جب مقبوضہ کشمیر کے عوام بھی بھارت کے تسلط سے آزاد ہوں گے اور آزادی کی فضا کی میں امن اور خوشحالی کے ماحول میں اپنی زندگیاں بسر کریں گے۔
انہوں نے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے اصولی موقف کی حمایت پر آذربائیجان اور ترکی کی حکومتوں کا شکریہ ادا کیا۔ ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ پاکستان، آذربائیجان اور ترکی مشترکہ حکمت عملی کے ذریعے خطے میں امن اور ترقی کے لئے کردار ادا کر رہے ہیں اور تینوں ممالک مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے اور عوامی سطح پر روابط میں اضافہ کے لئے پر عزم ہیں۔
اس موقع پر قومی اسمبلی میں پاک۔آذربائیجان فرینڈ شب گروپ کے کنوینر اور سابق ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی مرتضیٰ جاوید عباسی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان آذربائیجان کو خطے کا اہم پاٹنر اور دوست تصور کرتا ہے اور دوطرفہ تعلقات کو دونوں ممالک کی عوام کی ترقی اورخوشحالی کے لیے مزید وسعت دینے کا خواہاں ہے ۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک نے ہمیشہ علاقائی و عالمی فورمز پر ایک دوسرے کے مؤقف کی حمایت کی ہے اور دونوں ممالک کے مابین مثالی تعاون اور دونوں ممالک میں پائی جانے والے دوستی کے کا مظہر ہے۔ انہوں نے جمہوریہ آذربائیجان کی حب الوطنی میں لڑی جانے والی جنگ کی پہلے برسی پر آذربائیجان کی عوام ، پارلیمنٹ اور حکومت کو مبارکباد دی۔
آذربائیجان کے سفیر خضر فردوغ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اس پروقار تقریب کے انعقاد پر اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کا شکریہ ادا کیا ۔ انہوں نے کہا کہ آذربائیجان پاکستان کے ساتھ اپنے قریبی دوستانہ تعلقات کو بڑی اہمیت دیتا ہے اور دوطرفہ تعاون کو فروغ دے کر انہیں مزید مستحکم بنانے کی خواہش رکھتا ہے ۔
انہوں نے نکورا کاراباخ کے تنازعے پر پاکستان کی جانب سے آذربائیجان کے موقف کی اخلاقی اور سیاسی حمایت پر پاکستان کی حکومت کا شکریہ ادا کیا اور خطے میں پائیدار امن کی کوشش کے لئے پاکستان کے کردار کو سراہا ۔
تقریب سے پاکستان میں ترکی کے سفیر احسان مصطفٰی یروکل نے بھی خطاب کیا اور آذربائجان کی مسلح افواج کی جانب سے ملکی حب الوطنی میں لڑی جانے والی جنگ کی پہلی برسی پر آذربائیجان کی حکومت اور عوام کو مبارکباد دی اور تینوں ممالک میں تعاون اور شراکت داری کو مزید فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔
تقریب میں آذربائیجان کے ملی مجلس کے ممبر ماہر عباس زادے ، قومی اسمبلی میں پاک۔ آذربائیجان فرینڈ شپ گروپ کے ممبران اور قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔