اسلام آباد۔12نومبر (اے پی پی):وزیر اعظم کے مشیر برائے خزانہ و محصولات شوکت ترین نے جمعہ کو ٹیکس گزاروں کو سہولت دینے کے لئے تمام ان لینڈ ٹیکس قوانین کو ہم آہنگ اور یکجا کرنے کے لئے ان لینڈ ریونیو کوڈ کو وضع کرنے کا باضابطہ افتتاح کر دیا،مشیرخزانہ نیچئیرمین ایف بی آر کو اہم مسودہ قانون کی تیاری کے سلسلے میں سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے عمل اور اس کے بعد کے معاملات کی خود نگرانی کرنے کی ذمہ داری سونپ دی،ان لینڈ ریونیو کوڈ کو یکم جولائی 2022 سے نافذ کر دیا جائے گا۔
ایف بی آر کے ترجمان نے بتایا کہ ان لینڈ ریونیو کوڈ کو وضع کرنے سے تجارتی آسانی کو فروغ ملے گا اور بہت سے قوانین اورضوابط کی وجہ سے ٹیکس نظام کی پیچیدگیوں سے چھٹکارا ملے گا۔ ایف بی آر کے تحت مقامی سطح پر چار بڑے ٹیکس قوانین کا نفاذ اور عمل درآمد ہو رہا ہے جن میں انکم ٹیکس آرڈینینس 2001، سیلز ٹیکس ایکٹ 1990، فیڈرل ایکسائز ایکٹ 2005 اور اسلام آباد حدود (خدمات پر سیلز ٹیکس) آرڈینینس 2001 شامل ہیں جن پر عمل درآمد کے لئے مفصل رولز بھی بنائے گئے ہیں جن میں انکم ٹیکس رولز 2002، سیلز ٹیکس رولز 2006، فیڈرل ایکسائز رولز 2005 اور اسلام آباد حدود (خدمات پر سیلز ٹیکس) رولز 2001 شامل ہیں۔ اس طرح ٹیکس گزار کو آٹھ قانون کی کتابوں سے راہ نمائی لے کر اپنی ٹیکس ادائیگی کو پورا کرنا پڑتا ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ ٹیکس قوانین کو ہم آہنگ اورسادہ بنانے کی ضرورت تھی جس کا عالمی بینک، آئی ایم ایف، ایشیائی ترقیاتی بینک اور دوسرے امدادی ادارے بھی مطالبہ کررہے تھے۔سول سوسائٹی ، وکلاء اور اعلی عدالتوں کی طرف سے بھی قوانین کی پیچیدگی کوقوانین پر عمل درآمد نہ ہونے کی وجہ قرار دی جاتی رہی ہے۔پچھلی حکومتوں نے اس اقدام کو اٹھانے کا چیلنج نہ لیا۔ اس حقیقت کو مدنظر رکھتے ہوئے پی ٹی آئی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ ان چار قوانین کو یکجا کرکے قانون کی ایک کتاب بنا دی جائے جس کے لئے صرف رولز کی ایک ہی کتاب ہو گی۔
اسی پس منظر کے پیش نظر ایشیائی ترقیاتی بینک کے اشتراک سے ایک اعلی سطحی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس میں سرکاری شعبہ کے ممتاز ماہریناور آئی سی اے پی سے قانونی ماہرین کو شامل کیا گیا ہے جو مسودہ قانون کی تیاری کی نگرانی اور نظر ثانی کریں گے تا کہ معیار اور درستگی کو یقنی بنایا جا سکے۔
یہ کمیٹی ان لینڈ ریونیو کوڈ کی ڈرافٹنگ کی نگرانی کرے گی اور اس حوالے سے تمام قوانین کی جانچ پڑتال مارچ 2022 تک مکمل کر لے گی۔ جس کے بعد تمام سٹیک ہولڈرز بشمول چیمبرز آف کامرس، تجارتی تنظیمیں، ٹیکس وکلاء اور فیلڈ دفاتر کی اپریل و مئی 2022 تک مشاورت کے بعد بجٹ سیشن 2022 کے لئے پارلیمنٹ میں پیش کر دی جائے گی۔ اس بات کا قوی امکان ہے کہ ان لینڈ ریونیو کوڈ کو یکم جولائی 2022 سے نافذ کر دیا جائے گا۔
ترجمان ایف بی آر نے بتایا کہیہ تاریخی اقدام ڈیجیٹلائیزیشن اور آٹومیشن پر مبنی ایف بی آر کے اس وژن کا فطری جزو ہے جس کا مقصد ٹیکس گزاروں کی سہولت کو یقینی بنانا ہے۔ ان لینڈر یونیو کوڈ کو مقررہ تاریخ تک وضع کرنے کے عمل کو یقنی بنانے کے لئے وزیر اعظم کے مشیر برائے خزانہ و ریونیو نے چئیرمین ایف بی آر کو ذمہ داری سونپی ہے کہ وہ اس اہم مسودہ قانون کی تیاری کے سلسلے میں سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے عمل اور اس کے بعد کے معاملات کی خود نگرانی کریں اور با قاعدگی سے پراگریس رپورٹ پیش کریں۔