اسلام آباد۔17نومبر (اے پی پی):پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں عالمی عدالت انصاف نظرثانی و غور مقرر بل 2021ء ، علاقہ دارالحکومت اسلام آباد میں رفاعی اداروں کی رجسٹریشن، انضباط اور سہولت کاری بل 2021ء سمیت 24 بلز کی منظوری دے دی گئی۔
بدھ کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے قومی اسمبلی کی جانب سے منظور کردہ اور سینٹ کی جانب سے 90 دنوں کے اندر منظور نہ کیا گیا عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کو موثر بنانے کے لئے حق نظرثانی اور غور مقرر فراہم کرنے کا بل عالمی عدالت انصاف نظرثانی و غور مقرر بل 2021ء اسلامی جمہوریہ پاکستان کے دستور کے آرٹیکل 70 کی شق 3 کے تحت فی الفور زیر غور لانے کی تحریک پیش کی جس کی منظوری کے بعد علیحدہ فہرست میں درج ترامیم پیش کی گئیں ان کی منظوری کے بعد بل کی شق وار منظوری لی گئی۔
وزیر قانون نے بعد ازاں بل ایوان میں منظوری کے لئے پیش کیا جسے منظور کرلیا گیا۔ ڈاکٹر ظہیر الدین بابر نے ایوان میں علاقہ دارالحکومت اسلام آباد میں رفاعی اداروں کی رجسٹریشن، انضباط اور سہولت کاری کو منضبط کرنے کا بل اسلامی جمہوریہ پاکستان کے دستور کے آرٹیکل 70 کی شق (3) کے تحت فی الفور زیر غور لانے کی تحریک پیش کی جس کی منظوری کے بعد انہوں نے علیحدہ فہرست میں درج ترامیم پیش کیں جن کی ایوان نے منظوری دی۔
بعد ازاں ظہیر الدین بابر اعوان نے بل ایوان میں منظوری کے لئے پیش کیا جس کی ایوان نے منظوری دے دی۔ ڈاکٹر ظہیر الدین بابر نے ایوان میں ایس بی پی بنکنگ سروسز کارپوریشن آرڈیننس 2001ء میں مزید ترمیم کرنے کا بل ایس بی پی بنکنگ سروسز کارپوریشن (ترمیمی) بل 2021ء اسلامی جمہوریہ پاکستان کے دستور کے آرٹیکل 70 کی شق (3) کے تحت فی الفور زیر غور لانے کی تحریک پیش کی جس کی منظوری کے بعد انہوں نے علیحدہ فہرست میں درج ترامیم پیش کیں جن کی ایوان نے منظوری دی۔ بعد ازاں ظہیر الدین بابر اعوان نے بل ایوان میں منظوری کے لئے پیش کیا جس کی ایوان نے منظوری دے دی۔
مشیر پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان نے نیشنل کالج آف آرٹس انسٹیٹیوٹ بل 2021ء اسلامی جمہوریہ پاکستان کے دستور کے آرٹیکل 70 کی شق (3) کے تحت فی الفور زیر غور لانے کی تحریک پیش کی جس کی منظوری کے بعد انہوں نے علیحدہ فہرست میں درج ترامیم پیش کیں جن کی ایوان نے منظوری دی۔ بعد ازاں ظہیر الدین بابر اعوان نے بل ایوان میں منظوری کے لئے پیش کیا جس کی ایوان نے منظوری دے دی۔
وفاقی وزیر قانون ڈاکٹر فروغ نسیم نے مسلم عائلی قوانین (ترمیمی) بل 2021ء دفعہ 4 میں ترمیم کا بل اسلامی جمہوریہ پاکستان کے دستور کے آرٹیکل 70 کی شق (3) کے تحت فی الفور زیر غور لانے کی تحریک پیش کی جس کی منظوری کے بعد انہوں نے بل ایوان میں منظوری کے لئے پیش کیا جس کی ایوان نے منظوری دے دی۔
وفاقی وزیر قانون ڈاکٹر فروغ نسیم نے خصوصی تفتیشی ٹیموں اور خصوصی عدالتوں کے ذریعے خواتین اور بچوں کے ساتھ زنا بالجبر اور جنسی استحصال کے جرائم کی فوری دادرسی کے لئے موثر طریقہ ہائے کار فوری سماعت، شہادت اور اس سے منسلکہ یا اس کے ضمنی معاملات کو یقینی بنانے کا بل انسداد زنا بالجبر تحقیقات و سماعت بل 2021ء اسلامی جمہوریہ پاکستان کے دستور کے آرٹیکل 70 کی شق (3) کے تحت فی الفور زیر غور لانے کی تحریک پیش کی جس کی منظوری کے بعد انہوں نے علیحدہ فہرست میں درج ترامیم پیش کیں جن کی ایوان نے منظوری دی۔
بعد ازاں انہوں نے بل ایوان میں منظوری کے لئے پیش کیا جس کی ایوان نے منظوری دے دی۔ وفاقی وزیر قانون شفقت محمود نے حیدرآباد انسٹیٹوٹ برائے ٹیکنیکل و مینجمنٹ سائنسز کو ڈگری عطا کرنے والے انسٹیٹیوٹ کے طور پر قائم کرنے کے انتظامات کرنے کا بل حیدرآباد انسٹیٹیوٹ برائے ٹیکنیکل و مینجمنٹ سائنسز بل 2021ء اسلامی جمہوریہ پاکستان کے دستور کے آرٹیکل 70 کی شق (3) کے تحت فی الفور زیر غور لانے کی تحریک پیش کی جس کی منظوری کے بعد انہوں نے علیحدہ فہرست میں درج ترامیم پیش کیں جن کی ایوان نے منظوری دی۔
بعد ازاں انہوں نے بل ایوان میں منظوری کے لئے پیش کیا جس کی ایوان نے منظوری دے دی۔ علی نواز اعوان نے اسلام آباد تحدید کرایہ (ترمیمی) بل 2021ء اسلامی جمہوریہ پاکستان کے دستور کے آرٹیکل 70 کی شق (3) کے تحت فی الفور زیر غور لانے کی تحریک پیش کی جس کی منظوری کے بعد انہوں نے بل ایوان میں منظوری کے لئے پیش کیا جس کی ایوان نے منظوری دے دی۔
پارلیمانی سیکرٹری ملیکہ بخاری نے قانون اصلی میں تبدیلی کے ذریعے خواتین اور بچوں کی نسبت زنا بالجبر اور جنسی زیادتی کے سرائیت کردہ معاملات کا موثر حل نکالنے کا بل فوجداری قانون (ترمیمی) بل 2021ء اسلامی جمہوریہ پاکستان کے دستور کے آرٹیکل 70 کی شق (3) کے تحت فی الفور زیر غور لانے کی تحریک پیش کی جس کی منظوری کے بعد ڈاکٹر مشاق احمد خان نے مختلف شقوں میں ترامیم پیش کیں جنہیں ایوان نے مسترد کردیا جبکہ ملیکہ بخاری کی جانب سے پیش کی گئیں حکومتی ترامیم منظور کرلی گئیں۔
ملیکہ بخاری نے بل ایوان میں منظوری کے لئے پیش کیا جس کی ایوان نے منظوری دے دی۔ ڈاکٹر بابر اعوان نے کاروباری تعمیر نو کمپنیات ایکٹ 2016ء میں مزید ترمیم کرنے کا بل فی الفور زیر غور لانے کی تحریک پیش کی۔ جس کی منظوری کے بعد ایوان سے اس کی شق وار منظوری لی گئی۔ بعد ازاں انہوں نے بل منظوری کے لئے پیش کیا جسے کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔ ظہیر الدین بابر نے مالیاتی ادارے محفوظ ٹرانزیکشنز (ترمیمی) بل 2021ء زیر غور لانے کی تحریک پیش کی جس کی منظوری کے بعد ایوان سے بل کی شق وار منظوری لی گئی۔
بعد ازاں انہوں نے بل منظوری کے لئے ایوان میں پیش کیا ۔ ایوان نے کثرت رائے سے بل کی منظوری دے دی۔ ظہیر الدین بابر اعوان نے فیڈرل پبلک سروس کمیشن قواعد کی توثیق بل 2021ء فی الفور زیر غور لانے کی تحریک پیش کی جس کی ایوان نے منظوری دے دی۔ بعد ازاں انہوں نے علیحدہ فہرست میں درج ترامیم پیش کیں جنہیں منظور کرلیا گیا۔
بعد ازاں انہوں نے بل ایوان میں منظوری کے لئے پیش کیا جسے کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔ ڈاکٹر بابر اعوان نے اسلام آباد یونیورسٹی بل 2021ء فی الفور زیر غور لانے کی تحریک پیش کی جس کی منظوری کے بعد انہوں نے بل ایوان میں منظوری کے لئے پیش کیا جس کی ایوان نے منظوری دے دی۔ مشیر پارلیمانی امور بابراعوان نے قرضہ جات برائے زرعی تجارتی و صنعتی اغراض (ترمیمی) بل 2021ء زیر غور لانے کی تحریک پیش کی جس کی منظوری کے بعد انہوں نے بل ایوان میں منظوری کے لئے پیش کیا جس کی کثرت رائے سے منظوری دے دی گئی۔
ڈاکٹر بابر اعوان نے کمپنیات (ترمیمی) بل 2021ء فی الفور زیر غور لانے کی تحریک پیش کی جس کی منظوری کے بعد انہوں نے بل ایوان میں پیش کیا جس کی منظوری دے دی گئی۔ ڈاکٹر بابر اعوان نے قومی کمیشن برائے پیشہ وارانہ و تکنیکی تربیت بل 2021ء زیر غور لانے کی تحریک پیش کی جس کی منظوری کے بعد انہوں نے بل ایوان میں پیش کیا جس کی منظوری دے دی گئی۔ ڈاکٹر بابر اعوان نے پاکستان اکادمی ادبیات (ترمیمی) بل 2021ء زیر غور لانے کی تحریک پیش کی جس کی منظوری کے بعد انہوں نے بل ایوان میں پیش کیا جس کی منظوری دے دی گئی۔
انہوں نے پورٹ قاسم اتھارٹی (ترمیمی) بل 2021ء فی الفور زیر غور لانے کی تحریک پیش کی۔ ایوان نے اس تحریک کی منظوری دی جس کے بعد انہوں نے بل منظوری کے لئے پیش کیا جسے منظور کرلیا گیا۔
ظہیر الدین بابر نے پاکستان قومی جہاز رانی کارپوریشن (ترمیمی) بل 2021ء زیر غور لانے کی تحریک پیش کی جس کی منظوری کے بعد انہوں نے بل ایوان میں منظوری کے لئے پیش کیا جس کو ایوان نے منظور کرلیا۔ انہوں نے گوادر پورٹ اتھارٹی (ترمیمی) بل 2021ء زیر غور لانے کی تحریک پیش کی جس کی منظوری کے بعد بل ایوان میں پیش کیا گیا جس کی ایوان نے کثرت رائے سے منظوری دے دی۔
بابر اعوان نے میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی (ترمیمی) بل 2021ء زیر غور لانے کی تحریک ایوان میں پیش کی جس کی ایوان نے منظوری دی بعد ازاں انہوں نے بل ایوان میں منظوری کے لئے پیش کیا جس کی ایوان نے کثرت رائے سے منظوری دے دی۔ ڈاکٹر بابر اعوان نے امیگریشن (ترمیمی) بل 2021ء زیر غور لانے کی تحریک ایوان میں پیش کی جس کی ایوان نے منظوری دی بعد ازاں انہوں نے بل ایوان میں منظوری کے لئے پیش کیا جس کی ایوان نے کثرت رائے سے منظوری دے دی۔
بابر اعوان نے نجکاری کمیشن (ترمیمی) بل 2021ء زیر غور لانے کی تحریک ایوان میں پیش کی جس کی ایوان نے منظوری دی بعد ازاں انہوں نے بل ایوان میں منظوری کے لئے پیش کیا جس کی ایوان نے کثرت رائے سے منظوری دے دی۔