صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے پاس شدہ 31 بلوں کی منظوری دےدی

108

اسلام آباد۔1دسمبر (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے پاس شدہ 31 بلوں کی منظوری دےدی۔ بدھ کو ایوان صدر کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق 31 بل 17 نومبر کو پارلیمان کے مشترکہ اجلاس میں پاس ہوئے جن کی صدر مملکت نے آئین کے آرٹیکل 75 کے تحت توثیق کردی ہے۔

صدر نے پرائیوٹائزیشن کمیشن، پورٹ قاسم اتھارٹی بل، اسلام آباد جسمانی تشدد کے خلاف بل اور عالمی عدالت انصاف بل بھی منظور کیا ہے۔ صدر مملکت نے سٹیٹ بینک آف پاکستان بینکنگ سروسز کارپوریشن بل، کارپوریٹ ریسٹرکچرنگ بل، کووڈ 19 بل، اینٹی ریپ بل ، اسلام آباد چیریٹی رجسٹریشن بل، رینٹ ریسڑکشن بل، انسداد کرپشن بل، فیڈرل پبلک سروس کمیشن بل، کمرشل اور انڈسٹریل مقاصد کیلئے قرضوں کے بل کی بھی منظوری دی ہے۔

نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن بل، اسلام آباد فوڈ سیفٹی بل، امیگریشن بل، پاکستان اکیڈمی آف لیٹرز بل، گوادر پورٹ اتھارٹی ترمیمی بل، کمپنیز ترمیمی بل کی منظوری دی گئی ہے جبکہ میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی ترمیمی بل اور نیشنل شپنگ کارپوریشن ترمیمی بل منظور کرلیا گیا ہے۔

صدر ڈاکٹر عارف علوی نے مالیاتی ادارے محفوظ ٹرانزیکشن ترمیمی بل، یونیورسٹی آف اسلام آباد، الکرم انٹرنیشنل انسٹیٹیوٹ اور نیشنل کالج آف آرٹس انسٹیٹیوٹ بل منظور کیا ہے۔ حیدر آباد انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اینڈ منیجمنٹ سائنسز بل، جنریشن، ٹرانسمیشن اینڈ ڈسٹریبیوشن آف الیکٹرک پاور کی ریگولیشنز ترمیمی بل بھی منظور کیا گیا ہے۔

صدر مملکت نے صوبائی موٹر گاڑیوں کا ترمیمی بل، یونانی، ایور ویدک اور ہومیو پیتھک بل بھی منظور کیا ہے۔ صدر ڈاکٹر عارف علوی نے مسلم فیملی لاءکے دوسرے ترمیمی بل کی بھی منظوری دی ہے۔