گلگت بلتستان میں سڑکوں کی تعمیر سے سیاحت کے لیے نئی راہیں کھلیں گی ،وفاقی وزیر اسد عمر

85

اسلام آباد۔2دسمبر (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی و خصوصی اقدامات اسد عمر نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان میں سڑکوں کی تعمیر سے سیاحت کے لیے نئی راہیں کھلیں گی ، روزگار کے مزید مواقع پیدا ہونگے اور خطے کے لیے سماجی و اقتصادی ثمرات حاصل کرنے میں اہم کردار ادا کر یں گی ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو پی ایس ڈی پی کے تحت ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں ممبران امپلی مینٹیشن اینڈ مانیٹرنگ پلاننگ کمیشن، ڈی جی مانیٹرنگ اینڈ ایویلیوایشن اور سینئر حکام نے شرکت کی۔

وزیر کو مانیٹرنگ کے لیے پرائیویٹ سپیشلسٹ فرموں کی خدمات حاصل کرنے اور بڑے ترقیاتی منصوبوں کی پیش رفت کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔وزیر کو گلگت بلتستان میں دو بڑی سڑکوں کی تعمیر کے حوالے سے پیشرفت کے بارے میں بریفنگ دی گئی جن میں جگلوٹ – سکردو روڈ (167 کلومیٹر) کی اپ گریڈیشن اور چوڑائی اور "جی بی کی نلتر ویلی روڈ پر تازہ ترین پیشرفت” پر بریفنگ دی گئی۔

اسدعمر نے متعلقہ محکمے کو ہدایت کی کہ "جگلوٹ – سکردو روڈ (167 کلومیٹر) کی اپ گریڈیشن اینڈ وائیڈننگ” منصوبے کے بقیہ دو پلوں پر تیزی سے کام کیا جائے جو کہ گلگت بلتستان کی ایک انتہائی اہم شاہراہِ ہے اور اسے جلد از جلد مکمل کیا جائے۔ اس سے خطے میں ملکی اور بین الاقوامی سیاحت کو متحرک اور فروغ ملے گا۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ نلتر ویلی روڈ کی دو تہائی سے زائد لمبائی بلیک ٹاپ کر دی گئی ہے۔ وزیر نے جون 2022 تک سڑک کی تکمیل کو یقینی بنانے کے لیے مطلوبہ وسائل کو مکمل طور پر متحرک کرنے کی ہدایت کی۔

انہوں نے کہا کہ سڑک کا یہ منصوبہ سیاحت کے لیے دروازے کھولے گا اور روزگار کے مزید مواقع پیدا کرنے اور خطے کے لیے سماجی و اقتصادی ثمرات حاصل کرنے میں کردار ادا کرے گا۔اسد عمر کو سکھر حیدرآباد موٹروے کے لیے زمین کے حصول کی پیش رفت اور صورتحال کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ سکھر-حیدرآباد موٹر وے کے لیے زمین کا حصول ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے تاکہ مالی سال کی تیسری سہ ماہی میں منصوبے پر تعمیر شروع کی جا سکے۔ انہوں نے این ایچ اے کو ہدایت کی کہ وہ پراجیکٹ سائٹس کے مسائل کے بروقت حل کے لیے صوبائی اور ضلعی انتظامیہ کے ساتھ موثر کوآرڈینیشن کو یقینی بنائے تاکہ اس اہم موٹروے کی تعمیر کے مرحلے میں تاخیر نہ ہو۔ممبر (عمل درآمد اور مانیٹرنگ) پلاننگ کمیشن نے وزیر کو مانیٹرنگ کے لیے سترہ پرائیویٹ سپیشلسٹ فرموں کو شارٹ لسٹ کرنے کے حوالے سے آگاہ کیا۔

دسمبر 2021 کے وسط کے بعد ان فرموں کی طرف سے مانیٹرنگ رپورٹس جمع کرانا شروع ہو جائیں گی۔ ماہر فرموں کی طرف سے ابتدائی تیس پروجیکٹ کی نگرانی کے بعد، یہ پروگرام اعلیٰ درجے کا ہو جائے گا۔ اجلاس کے دوران وزیر نے مہمند ڈیم اور داسو ڈیم کی پیش رفت کا بھی جائزہ لیا اور ان منصوبوں کے لیے ترجیحی فنڈنگ پر زور دیا۔