اسلام آباد۔23دسمبر (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی سینیٹر سید شبلی فراز نے ہیمپ ہارویسٹنگ کا افتتاح کردیا۔ تقریب کا انعقاد جمعرات کو روات کے قریب قائم انسٹی ٹیوٹ آف ہائیڈروپونک ایگریکلچر میں ہوا جہاں ایک ایکڑ رقبے پر کاشت کی گئی بھنگ تین ماہ میں تیار ہوئی ہے۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی نے کہا کہ اگست میں بھنگ کو کاشت کیا تھا اب اس کی کٹائی کا وقت آگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے کے پی کے، بلوچستان اور گلگت سے بھنگ لی تھی، بھنگ کی کاشت سے لوگوں کی فصلوں میں اب ورائٹی آئے گی، یہ دوائیوں میں بھی یہ استعمال ہوتی ہے جبکہ صنعتوں میں بھنگ کی فائبر کام آتی ہے۔
سینیٹر سید شبلی فراز نے کہا کہ وزیراعظم نے زیتون کی مہم چلائی تھی اور اب اس کی پروڈیکشن بھی شروع ہوگئی ہے، زیتون کا تیل ہم امپورٹ کرتے ہیں،حکومت اس قسم کے پراجیکٹس کی سرپرستی کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھنگ کا سب سے مہنگا حصہ اسکا بیچ ہے، اس کے بارے میں یہ تاثر ہے کہ اس کا غلط استعمال ہوتا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ بھنگ سے جو پراڈیکٹس نکلتی ہیں وہ ڈرگ سے زیادہ منافع بخش ہیں، دس گنا منافع ہوگا تو ڈرگ میں کمی آئے گی۔ انھوں نے کہا کہ ہم نے اپنے ملک کی ترقی دیکھنی ہے اور ہمیں معاشی طور پر مضبوط ہونا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری وزارت سائنس کی زبردست ٹیم ہے، جنوری میں ہم بہت بڑا سائنس و ٹیکنالوجی فیئر بھی کررہے ہیں۔