ماسکو۔31دسمبر (اے پی پی):روسی صدر ولادیمیر پوٹن اور امریکی صدر جو بائیڈن نے ٹیلیفون کال کے دوران روس کی حالیہ سکیورٹی تجاویز پر تبادلہ خیال کیا۔ چینی خبر رساں ادارے کے مطابق جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ دونوں رہنماؤں نے 7 دسمبر کو اپنی سابقہ مشاورت کے دوران طے پانے والے معاہدوں پر تبادلہ خیال کیا، جس میں قانونی ضمانتوں کی فراہمی پر بات چیت شروع کرنے کا فیصلہ بھی شامل ہے جس کا مقصد روس کی سلامتی کو یقینی بنانا ہے۔
مزید بتایا گیا کہ روسی صدر نے روس اور امریکہ کے درمیان سلامتی کے معاہدے کے مسودے کے پیچھے بنیادی اصولوں،روس اور نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو) کے رکن ممالک کے درمیان معاہدے کے مسودے کی وضاحت کی۔
اس بات پر زور دیا گیا کہ مشترکہ تعاون کے نتیجے میں نیٹو کی مشرق کی جانب توسیع اور اتحاد کی جانب سے روس کی سرحدوں کے قریب ہتھیاروں کے نظام کی تعیناتی کے خلاف قانونی ضمانتیں ملنی چاہئیں۔پوٹن اور بائیڈن نے ان معاملات پر سنجیدہ بات چیت کی اہمیت پر اتفاق کیا اور اس بات کی تصدیق کی کہ ماسکو اور واشنگٹن کے درمیان آئندہ سیکورٹی مذاکرات 3 فارمیٹ میں ہوں گے۔
انہوں نے کہاکہ مذاکرات کا پہلا دور جنیوا میں 9 اور 10 جنوری 2022 کو ہوگا۔ امریکی صدربائیڈن نے اس بات پر زور دیا کہ روس اور امریکہ یورپ اور دنیا میں استحکام کو یقینی بنانے کی خصوصی ذمہ داری اٹھاتے ہیں اور صدر نے اس بات کا یقین دلایا کہ امریکہ یوکرین میں جارحانہ طور پر ہتھیار نصب نہیں کرے گا۔
روسی صدر نے کہاکہ واقعات میں ممکنہ اضافے کی صورت میں روس کے خلاف وسیع پیمانے پر پابندیاں عائد کرنا ایک سنگین غلطی ہوگی اور یہ روس امریکہ تعلقات میں دراڑکا باعث بن سکتی ہے۔دونوں صدور نے بات چیت جاری رکھنے اور آئندہ ہونے والے تمام مذاکرات کی کڑی نگرانی کرنے پر اتفاق کیا۔