آج اپوزیشن کو سینیٹ میں بدترین شکست ہوئی، ثابت ہوگیا تمام جماعتیں مل کر بھی عمران خان کے آگے ڈھیر ہیں، نواز شریف آ نہیں رہے انہیں لایا جا رہا ہے، وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین کی میڈیا سے گفتگو

110

لاہور۔28جنوری (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ آج سینیٹ میں ایک بار پھر شکست اپوزیشن کا مقدر بنی، اکثریت کے باوجود اپوزیشن بل روکنے میں ناکام رہی، جو اپوزیشن قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد لانے کا خواب دیکھ رہی تھی، اپوزیشن کا یہ خواب اس ایوان میں بھی پورا نہیں ہوا جہاں انہیں نام نہاد اکثریت حاصل تھی، ن لیگ میں لیڈر شپ کی لڑائی ہے، مولانا فضل الرحمان ریلو کٹے ہیں، کبھی وہ پیپلز پارٹی اور کبھی ن لیگ کے ساتھ ہوتے ہیں، ثابت ہو گیا کہ عمران خان کے آگے یہ سیاسی پارٹیاں ڈھیر ہو چکی ہیں، نواز شریف آ نہیں رہے، انہیں لایا جا رہا ہے، شاہد خاقان عباسی اور کچھ دوست نواز شریف کے خلاف عدم اعتماد لانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے کہا کہ سینیٹ سے بل کی منظوری کے بعد آئی ایم ایف کی شرائط پوری ہو گئی ہیں، بل کی منظوری کے بعد پاکستان کی معیشت میں استحکام آئے گا، روپے کی قدر مستحکم ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعد کریڈٹ ریٹنگ بہتر ہو جاتی ہے، جو ادارے پاکستان کے ساتھ لین دین کرتے ہیں انہیں استحکام ملتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج اس بل کی منظوری سے اپوزیشن کو ایک مرتبہ پھر شکست کا سامنا کرنا پڑا، جو اپوزیشن قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد لانے کا خواب دیکھ رہی تھی، اسے پتہ چل گیا ہے کہ اس کا خواب اس ایوان میں بھی پورا نہیں ہوا جہاں انہیں نام نہاد اکثریت حاصل تھی۔ انہوں نے کہا کہ سینیٹ میں اپوزیشن اکثریت کے باوجود بل روکنے میں ناکام رہی۔

چوہدری فواد حسین نے کہا کہ میڈیا اپوزیشن کو لفٹ نہ کروائے تو ان کے پاس کوئی سکیم موجود نہیں جس پر وہ سیاست کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ آج کی شکست نے اپوزیشن کے سیاسی ناکارہ پن پر مہر لگا دی ہے، اس بری شکست کے بعد اپوزیشن کچھ دن تک سکون میں ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن بھان متی کا کنبہ ہے، ن لیگ میں لیڈر شپ کی لڑائی ہے، پیپلز پارٹی میں کسی کو پتہ نہیں کہ کس نے کیا بات کرنی ہے، مولانا فضل الرحمان ریلو کٹے ہیں، کبھی وہ پیپلز پارٹی اور کبھی ن لیگ کے ساتھ ہوتے ہیں، وہ حلوہ اور اپنا منجن فروخت کرنے کے چکر میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی ناکارہ حکمت عملی کے نتیجے میں ایک اور شکست ان کا مقدر بنی۔ پاکستان تحریک انصاف نے ایک مرتبہ پھر اپنی برتری سینیٹ میں ثابت کر دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج ثابت ہو گیا ہے کہ عمران خان کے آگے یہ سیاسی پارٹیاں ڈھیر ہو چکی ہیں۔ انہوں نے بل کی منظوری پر قوم کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس بل کی منظوری کے بعد اسٹیٹ بینک آزاد ادارہ ہوگا، اس کا ایک طاقتور بورڈ ہوگا جو پاکستان کی معیشت میں اہم کردار ادا کرے گا۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم کی لاہور آمد کا بنیادی مقصد دو بڑے منصوبوں سی بی ڈی اور راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی (روڈا) منصوبوں کا دورہ کرنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ سی بی ڈی پراجیکٹ لاہور کے وسط میں ہے جو والٹن روڈ سے شروع ہو کر والٹن ایئر پورٹ تک ہے، اس منصوبے میں اب تک 24 ارب روپے سے زائد کی سرمایہ کاری ہو چکی ہے۔

سی بی ڈی منصوبے میں بلند عمارتیں تعمیر ہوں گی، لاہور کا پورا منظر نامہ تبدیل ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی (روڈا) منصوبے پر ہائی کورٹ نے تحفظات کا اظہار کیا ہے، حکومت کو حق حاصل ہے کہ وہ نئے شہر بسا سکے، یہ ایکوزیشن کسی ہائوسنگ سوسائٹی کے لئے نہیں بلکہ نیا شہر بنانے کے لئے ہے۔

انہوں نے کہا کہ پالیسی سازی ایگزیکٹوز اور پارلیمان کا اختیار ہے، پارلیمنٹ کا اختیار پارلیمنٹ کے پاس اور ایگزیکٹو کا اختیار ایگزیکٹو کے پاس ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کر دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ لاہور اور شیخوپورہ کے درمیان ایک لاکھ دو ایکڑ پر یہ عظیم الشان شہر بن رہا ہے، اس منصوبے سے وسطی پنجاب کو فائدہ ہوگا، اربوں ڈالر کی بیرونی سرمایہ کاری ملک میں آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ یہ منصوبہ بروقت مکمل ہو۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نئے پاکستان کا خواب شخصیات پر مبنی نہیں ہے بلکہ ان خوابوں پر ہے جو پاکستان کے لوگوں نے دیکھے ہیں۔ پاکستان کے لوگوں نے عمران خان کو ان خوابوں کی تعبیر کے لئے چنا ہے، یہ خواب اور لائحہ عمل شخصیات سے بڑھ کر ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کی قیادت میں نیا پاکستان کا خواب ضرور پورا ہوگا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان میں پہلی مرتبہ ایسی حکومت اور وزیراعظم ہے جس پر کرپشن کا کوئی الزام نہیں، ایسی حکومت اقتدار میں ہے جس نے ملک کو اپنے پائوں پر کھڑا کیا ہے۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انہوں نے بل کی منظوری میں ساتھ دیا۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کا کچھ پتہ نہیں، یہ ایک دن کچھ ہوتی ہے اور دوسرے دن کچھ، اس بات کی فکر ہے کہ آپس میں لڑ کر ایک دوسرے کے کپڑے نہ پھاڑ لیں ۔

ایک سوال پر وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ نواز شریف واپس آ نہیں رہے، انہیں لایا جا رہا ہے، لندن میں کوئی ریستوران ایسا نہیں جہاں وہ نہ گئے ہوں، نواز شریف کی دونوں اپیلیں مسترد ہو گئی ہیں، اب انہیں لگ رہا ہے کہ وہاں کی عدالتیں طویل عرصہ انہیں سہارا نہیں دیں گی اس لئے ایسی گفتگو شروع کرنے کی کوشش کی گئی کہ وہ خود آ رہے ہیں بلکہ سچ یہ ہے کہ وہ خود نہیں آ رہے انہیں لایا جا رہا ہے۔

چوہدری فواد حسین نے کہا کہ مسلم لیگ ق ہماری اتحادی جماعت ہے، ق لیگ کے دوستوں کے خیالات کا احترام کرتے ہیں۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی اور کچھ دوست نواز شریف کے خلاف عدم اعتماد لانے کا ارادہ رکھتے ہیں