وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی بھارتی ریاست کرناٹک میں پیش آنے والے واقعہ کی شدید مذمت

132
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی بھارتی ریاست کرناٹک میں پیش آنے والے واقعہ کی شدید مذمت

اسلام آباد۔9فروری (اے پی پی):وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے بھارتی ریاست کرناٹک میں پیش آنے والے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری تشویش اب مقبوضہ جموں و کشمیر تک محدود نہیں رہی،کرناٹک کا واقعہ اس کا واضح ثبوت ہے۔

بدھ کو بی جے پی سرکار کی ناروا پالیسیوں کے باعث خطے کے امن کو درپیش خطرات کے حوالے سے ایک بیان میں وزیر خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور مظالم کی جانب ہم عالمی برادری کی توجہ مسلسل مبذول کرواتے آ رہے ہیں جبکہ وزیر اعظم عمران خان بارہا کہہ چکے ہیں کہ ہمیں اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحان پر شدید تشویش ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیامے میں منعقدہ، او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے سنتالیسویں اجلاس میں پاکستان نے نہ صرف اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحان کے خلاف آواز بلند کی بلکہ اسلاموفوبیا کے خلاف متفقہ طور پر منظور ہونے والی قرارداد بھی پاکستان نے پیش کی۔

ہمارے خدشات آج حقیقت کا روپ دھار رہے ہیں،کرناٹک کا واقعہ اس کا واضح ثبوت ہے۔آج دنیا دیکھ رہی ہے کہ ہندوستان میں حجاب کے نام پر بچیوں کو زیور تعلیم سے محروم کیا جا رہا ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہندوستان میں اقلیتوں کے ساتھ مسلسل ناروا سلوک برتا جا رہا ہے جو انتہائی تشویشناک امر ہے۔

ہندوستان ایک طرف خود کو سیکولرازم اور جمہوریت کا علمبردار کہلواتا ہے اور دوسری طرف لباس پر پابندیاں لگائی جا رہی ہیں۔وزیر خارجہ نے کہا کہ ہندوستان میں کروڑوں مسلمان بستے ہیں،ہمارا اپنا ایک تمدن ہے ایک تہذیب ہے۔

کل جو کرناٹک میں ہوا ہے وہ ہندوستان میں بسنے والے کروڑوں مسلمانوں کو جھنجھوڑنے کیلئے کافی ہے۔وہ دبے ہوئے ضرور ہیں لیکن اگر وہ دب کر خاموش بھی رہے تو ظلم کا سلسلہ بند نہیں ہو گا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ انہیں اپنے بنیادی انسانی حقوق کے تحفظ کیلئے کھڑا ہونا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ میں کرناٹک میں پیش آنے والے واقعہ کی شدید مذمت کرتا ہوں۔میں آج انسانی حقوق کی علمبردار تنظیموں کی توجہ کرناٹک میں پیش آنے والے افسوس ناک واقعہ کی طرف مبذول کروانا چاہتا ہوں،آج خاموش مت رہیے ہندوستان میں زیر تعلیم ان بچیوں کیلئے آواز اٹھائیے جن سے حصول تعلیم کا حق چھیننے کی کوشش کی جارہی ہے۔

میں ہندوستان میں بسنے والے سیکولر سوچ کے حامل طبقے سے بھی کہوں گا کہ وہ اپنے ملک کے تشخص کو بچانے کیلئے مسلم اقلیت کے ساتھ ہونے والے ناروا سلوک کے خلاف آواز بلند کریں۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ انشا اللہ، 22/23 مارچ کو اسلام آباد میں او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کا اڑتالیسواں اجلاس منعقد ہو گا۔

اس اجلاس میں مسئلہ فلسطین، مسئلہ کشمیر، اسلاموفوبیا سمیت مسلم امہ کو درپیش چیلنجز زیر بحث آئیں گے۔ہمیں یہ بھی دیکھنا ہے کہ ہم مسلمانوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے او آئی سی کے پلیٹ فارم کو کس طرح موثر انداز میں بروئے کار لا سکتے ہیں۔