جنوبی پنجاب صوبہ محض تنقید سے نہیں آئینی ترمیم سے بنے گا، بلاول بھٹو اور شہباز شریف کو اس میں رکاوٹ نہیں بننا چاہیے ، وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی

82

اسلام آباد۔11فروری (اے پی پی):وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ جنوبی پنجاب صوبہ محض تنقید سے نہیں ، آئینی ترمیم سے بنے گا، کیا بلاول اس آئینی ترمیم کے لئے ہمارے ساتھ تعاون کو تیارہیں ۔

جنوبی پنجاب کے حوالے سے جمعہ کو اپنے بیان میں وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو کی ناسمجھی اور ان کے استاد نالائق ہیں۔انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو کو لکھی ہوئی پرچیاں دی جاتی ہیں،بلاول بھٹو کو ابھی تک ادراک نہیں کہ وہ کہہ کیا رہے ہیں اور حقیقت کیا ہے،جیسے جیسے وقت گذرے گا بلاول سمجھ جائیں گے کہ محض تنقید سے جنوبی پنجاب صوبہ نہیں بنےگا،جنوبی پنجاب صوبہ آئینی ترمیم سے بنے گا،میرا سوال ہے کہ کیا بلاول آئینی ترمیم کے لئے ہمارے ساتھ تعاون کرنے کے لئے تیارہیں ۔

شاہ محمودقریشی نے کہا ہے کہ اگرجنوبی پنجاب صوبے کو عملی جامہ پہنانا چاہتے ہیں تو آئیے مل کر آئینی ترمیم کیجیے۔انہوں نے کہا کہ میں بل پیش کررہا ہوں اگر آپ کی نیت صاف ہےتو اپنا ووٹ دیجئے اور جنوبی پنجاب کو حق دلائیے۔ شاہ محمودقریشی نے کہا کہ میں نے 19 جنوری کو خط لکھا آپ نے جواب دینے کی زحمت گوارا نہیں کی ،میں نے بلاول بھٹواور شہباز شریف کو آج دوبارہ خط لکھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یو این ڈی پی کی جو رپورٹ آئی ہے اس نے میرے موقف کی تصدیق کردی ہے کہ جنوبی پنجاب سب سے زیادہ پسماندہ ریجن ہے،میں نے شہباز شریف کو بھی یو این ڈی پی کے تمام اعداد و شمار بھیجے ہیں،میری شہباز شریف سے درخواست ہے کہ جنوبی پنجاب کے معاملے پر سنجیدگی سے غور کریں،جنوبی پنجاب کے حقائق کو سامنے رکھ کر آگے بڑھنا ہوگا،اگر بلاول بھٹو اور شہباز شریف اپنے سیاسی مفاد کو بھی ملحوظ خاطر رکھیں تو انھیں جنوبی پنجاب کی تشکیل اور تخلیق میں رکاوٹ نہیں بننا چاہیے ۔