ملتان۔15فروری (اے پی پی):سیکرٹری سکول ایجوکیشن جنوبی پنجاب ڈاکٹر احتشام انور نے کہا ہے کہ حکومت پنجاب کی ہدایت پر جنوبی پنجاب کے تعلیمی انفراسٹریکچر کی اپ گریڈیشن اور سکولوں کو تعلیم کے ساتھ ساتھ اخلاقی و معاشرتی تقاضوں کے مطابق تربیت گاہوں میں تبدیل کرنے کے لیے دور رس نتائج کے حامل اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
طلبہ کی کووڈ ویکسی نیشن اور ترقیاتی اسکیموں کے اہداف حاصل کرنے میں محکمہ تعلیم سرفہرست ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے 30ویں سینئر منیجمنٹ کورس کے وفد سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر احتشام انور نے مزید کہا کہ ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ جنوبی پنجاب نے طلبا و طالبات کا مکمل ڈیٹا اور تعلیمی ریکارڈ جدید ترین کمپیوٹرائزڈ نظام کے ذریعے محفوظ رکھنے کے لیے سٹوڈنٹ انفارمیشن سسٹم ڈیزائن کیا ہے، اس نظام کی بدولت شفافیت اور میرٹ کو برقرار رکھنے کے ساتھ ساتھ مستقبل کی تعلیمی منصوبہ بندی میں بھی مدد ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ اساتذہ کی دور حاضر کے تقاضوں کے مطابق چیلنجز سے نمٹنے کے لیے نہ صرف تربیت کی جا رہی ہے بلکہ تعلیمی اداروں کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کی جدید سہولیات سمیت دیگر بنیادی سہولیات سے بھی آراستہ کیا جا رہا ہے۔
جنوبی پنجاب کی پروفائل بارے تربیتی کورس کے افسران کو آگاہ کرتے ہوئے سیکرٹری ایجوکیشن نے بتایا کہ تین ڈویژن اور گیارہ اضلاع پر مشتمل جنوبی پنجاب کی آبادی3 کروڑ70 لاکھ نفوس پر مشتمل ہے جبکہ اس کا ایریا99 ہزار579 مربع کلومیٹر پر محیط ہے،اس خطے میں سرکاری پرائمری ، ایلیمنٹری ، سکینڈری اور ہائیر سکینڈری سکولوں کی کل تعداد 17159 ہے جب کہ آٹھ یونیورسٹیز اور 211کالجز اعلیٰ تعلیم کے فروغ کے لیے کام کر رہے ہیں۔
ڈاکٹر احتشام انور نے سینئر منیجمنٹ کورس کے وفد کو بتایا کہ جنوبی پنجاب اولیائے کرام کے مزارات، آثار قدیمہ، فورٹ منرو اور چولستان کی بنا پر منفرد جغرافیہ پر مشتمل ایریا ہے اور تاریخی ورثے، کلچر اور منفرد خصوصیات کے پیش نظر کی یہ خطہ مستقبل میں سیاحت کا مرکز اور جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے قیام سے یہ خطہ تعمیر و ترقی کی نئی منازل طے کرے گا۔ اس موقع پر کورس کے شرکاء افسران نے سیکرٹری ایجوکیشن سے مختلف سوالات کیے۔