ن لیگ فیک نیوز، بوگس ویڈیو اور بہتان کی سیاست کی موجد ہے، پیکا قانون ن لیگ نے ہی بنایا تھا،وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب کا ردعمل

100
‏وزیر خارجہ نے قومی اسمبلی کے ان کیمرا اجلاس بلانے کی پیشکش کر دی ہے، آپ آواز بند کرسکتے ہوسوچ اور جذبات پر پابندی نہیں لگا سکتے ، وزیر مملکت اطلاعات ونشریات فرخ حبیب

اسلام آباد۔23فروری (اے پی پی):وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا ہے کہ آج ن لیگ پیکا قانون پر مگر مچھ کے آنسو بہا رہی ہے، پیکا قانون ن لیگ نے ہی بنایا تھا، پیکا قانون بنانے والے کس منہ سے اس قانون پر بات کرسکتے ہیں، ن لیگ فیک نیوز،

بوگس ویڈیو اور بہتان کی سیاست کی موجد ہے،ن لیگ ہمیشہ اپنی چوری چھپانے کے لئے دوسروں کی عزت اچھالنے کی ماہر ہے، اب جب کہ ان کی دم پر پائو ں آیا تو چیخ و پکار شروع ہوگئی ہے، انہیں ڈر ہے کہ پیکا آرڈیننس سے ان کا یہ جھوٹ مزید نہیں چل سکے گا۔

بدھ کو وزیر مملکت فرخ حبیب نے مریم اورنگزیب کے بیان پر اپنے ردعمل میں کہا کہ شہباز شریف اپنے جھوٹ، چوری اور کرپشن کو بچانے کے لئے زرداری کے دروازے پر پہنچ گئے ہیں، عمران خان کو عوام نے 2018میں بھاری مینڈیٹ دیکر حکومت میں بھیجا ،

حکومت اپنی آئینی مدت پوری کریگی،2018 کو جب پی ٹی آئی کی حکومت بنی تو اسی دن سے ہم اپوزیشن کے استعفوں، دھرنوں اور عدم اعتماد کی باتیں سنتے ہوئے آرہے ہیں،پی ڈی ایم سے باہر بیٹھ کر فیصلوں سے ثابت ہوچکا ہے کہ پی ڈی ایم غیر فعال ہوچکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ن لیگ کو اگر کسی چیز کی ضرورت ہے تو وہ ایک قیادت اور بھگوڑے نواز شریف کو وطن واپس لانے کی ہے،شہباز شریف تو ضامن تھے، اب کہاں گئی وہ ضمانت، نواز شریف لندن میں ہشاش بشاش ہیں، حکومت بار بار شہباز ز شریف کو یاد کررہی ہے کہ نواز شریف اب صحت مند ہیں، انہیں پہلی فرصت میں واپس لائیں، شہباز شریف اب "میثاق کرپشن ” کے لئے متحرک ہیں،وہ چاہتے ہیں کہ انہیں اور ان کے ہمنوائوں کو کسی بھی طرح حکومت سے این آر او مل جائے،

عمران خان کا ان کے لئے واضح پیغام ہے کہ کرپشن،چوری، منی لانڈرنگ کر نے والوں اور جعلی اکائو نٹس بنانے والوں کی آخری آرام گاہ اڈیالہ جیل ہے،اب اگر شہباز شریف دن میں جاگتے ہوئے خواب دیکھنا چاہتے ہیں تو ہم انہیں اس سے روک تو نہیں سکتے لیکن سمجھا ضرور سکتے ہیں کہ وہ اقتدار کے خواب دیکھنے چھوڑ دیں۔

وزیر مملکت فرخ حبیب نے کہا کہ یکم جنوری 2019 ءسے اب تک مختلف سائبر کرائمز کی کل 2 لاکھ 44 ہزار 930 شکایات موصول ہوئیں،سوشل پلیٹ فارم سے متاثرین کو ملنے والی اذیت، مصائب اور مشکلات کا تداراک کیسے ممکن ہے، معاشرے کو جعلی خبروں اور غیر متعلقہ سوشل میڈیا آئٹمز کی بہتات کے خلاف ان کی ذاتی زندگیوں کے لئے مو ثر قانونی تحفظ اور حفاظت کی شدید ضرورت تھی، بے بنیاد خبروں سے غیر یقینی صورتحال پیدا کرنے کا راستہ بند ہونا چاہئے۔