صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا بینکنگ محتسب کی جانب سے گزشتہ سال کے دوران بینکنگ فراڈ سے متعلق کیسوں میں کھاتہ داروں کو 709 ملین روپے کے ریلیف کی فراہمی پر اطمینان کا اظہار

114

اسلام آباد۔24فروری (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بینکنگ محتسب کی جانب سے سال 2021 کے دوران بینکنگ فراڈ سے متعلق 37,000 سے زیادہ کیسوں میں کھاتہ داروں کو 709 ملین روپے کے ریلیف کی فراہمی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے بینک صارفین کو انصاف کی تیز رفتار فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے محتسب کے فیصلوں پر عمل درآمد کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ پاکستان کے بینکنگ محتسب محمد کامران شہزاد نے جمعرات کو یہاں ایوان صدر میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے ملاقات کی اور ادارے کی سالانہ رپورٹ-2021 پیش کی۔

انہوں نے صدر کو بینکنگ محتسب کے ادارے کی کارکردگی اور کامیابیوں سے آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان کے بینکنگ محتسب نے گزشتہ سال کے دوران بینکنگ فراڈ سے متعلق 37,000 سے زیادہ معاملات میں کھاتہ داروں کو 709 ملین روپے کا ریلیف فراہم کیا ہے۔ صدر نے پاکستان کے بینکنگ محتسب کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا اور بینک صارفین کو انصاف کی تیز رفتار فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے محتسب کے فیصلوں پر عمل درآمد کی ضرورت پر زور دیا۔

بینکنگ محتسب نے بریفنگ میں بتایا کہ سال 2021 کے دوران 33,196 نئی شکایات موصول ہوئیں جبکہ اس سے پچھلے سال کی زیر التواء شکایات کی تعداد 4,168 ہے۔ مجموعی 37,364 شکایات میں سے 18,000 سے زائد شکایات وزیراعظم پاکستان سٹیزن پورٹل کے ذریعے موصول ہوئیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کل 37,364 شکایات میں سے 25,231 شکایات کو فوری طور پر مصالحت کے ذریعے حل کیا گیا جبکہ 437 شکایات کا باقاعدہ سماعت کے بعد فیصلہ کیا گیا۔

گزشتہ سال کے دوران کل شکایات میں سے 87 فیصد کو نمٹا دیا گیا تھا اور موجودہ شکایات کے انتظام کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے کوششیں کی گئی ہیں تاکہ اس شرح کو 100 فیصد تک بڑھایا جا سکے۔ صدر مملکت نے بینکنگ محتسب کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ بینکنگ محتسب کا ادارہ بینک فراڈ کے متاثرین کو خاص طور پر الیکٹرانک فنڈز کی منتقلی کے گھپلوں کے معاملات میں سستا اور فوری انصاف فراہم کرنے میں قابل قدر کردار ادا کر رہا ہے۔

انہوں نے بینکنگ محتسب کی طرف سے فراہم کی جانے والی خدمات کے بارے میں میڈیا کے ذریعے آگاہی پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ بینک حکام کی بدانتظامی کے خلاف اس کی خدمات سے مستفید ہو سکیں۔ صدر نے محتسب کو ادارہ کو مزید مضبوط بنانے میں اپنے تعاون کا یقین دلایا تاکہ کھاتہ داروں کی شکایات کا فوری ازالہ کیا جا سکے۔