وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار مخدوم خسرو بختیار کی زیر صدارت کھادوں سے متعلق جائزہ اجلاس

102

اسلام آباد۔8مارچ (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار مخدوم خسرو بختیار نے منگل کو کھادوں سے متعلق جائزہ اجلاس کی صدارت کی۔ وفاقی وزیر فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ سید فخر امام میڈیا لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے جبکہ دیگر شرکاء میں فرٹیلائزر مینوفیکچرنگ انڈسٹری کے نمائندے اور صوبائی محکمہ زراعت کے افسران شامل تھے۔

اجلاس میں آئندہ خریف سیزن کے لئے کھاد کی مقامی پیداوار اور طلب پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد، یہ فیصلہ کیا گیا کہ اس مہینے حسب شرح تمام کھاد کساد فیکٹریاں 2 لاکھ ٹن یوریا کی انوینٹری کو برقرار رکھیں گی اور حکومت مینوفیکچرنگ کمپنیوں کی انوینٹری کے نقصان کی لاگت کو یوریا کی اگلی کنٹرول شدہ قیمتوں میں اجدسٹ کرے گی جو کہ قیمت 2 سے 3 روپے بنتی ہے۔وفاقی وزیر خسرو بختیار نے وزارت صنعت کو اپریل سے جون 2022 تک ناردرن یوریا پلانٹس کو گیس کی سپلائی کی سمری اگلی اقتصادی رابطہ کمیٹی میں پیش کرنے کی بھی ہدایت کی۔

اجلاس میں یوریا درآمد کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا تاکہ ملک کو عالمی سپلائی میں رکاوٹوں اور یوکرین کے بحران کے دوران قیمتوں میں اضافے سے بچایا جا سکے۔ وزارت صنعت و پیداوار آئندہ ای سی سی میں سمری پیش کرے گی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خسرو بختیار نے کہا کہ حکومت نے آئندہ خریف سیزن میں کسانوں کو کھادوں کی بروقت فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے کمر کس لی ہے اور اسی کے مطابق فیصلے کئے گئے ہیں۔

انہوں نے امید کا اظہار بھی کیا کہ گزشتہ سال کی طرح یوریا کی ملکی پیداوار کو برقرار رکھا جائے گا تاکہ یوریا کی ضروریات پوری ہو سکیں۔ وزیر نے تمام صوبائی محکمہ زراعت کو آئندہ خریف سیزن کے لئے زرعی طلب کے مطابق ضلع وار سپلائی پلان تیار کرنے کی بھی ہدایت کی۔