کراچی۔12مارچ (اے پی پی):سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ سندھ اسمبلی کے اسپیکر کے غیر جمہوری رویے سے ایوان کا وقار مجروح ہورہا ہے، سندھ میں اپوزیشن کی قائمہ کمیٹیوں میں کوئی نمائندگی نہیں ہے ، 2021-22 کا بجٹ اپوزیشن لیڈر اور اپوزیشن جماعتوں کے پارلیمانی لیڈروں کی تقاریر کے بغیر منظور کیا گیا ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے خرم شیر زمان، رکن سندھ اسمبلی راجہ اظہر اور پی ٹی آئی رہنما حاجی مظفر شجرہ کے ہمراہ سندھ اسمبلی اپوزیشن چیمبر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
حلیم عادل شیخ نے کہا کہ کریم بخش گبول اور دیوان سچانند نے حالیہ سینیٹ الیکشن میں اپنے ضمیر کا سودا کیا۔ ہم پوچھنا چاہتے ہیں اسپیکر نے کس قانون کے تحت انہیں ان نشستوں کی اجازت دی؟۔
انہوں نے کہا کہ سینیٹ الیکشن سے قبل پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر نے ایک اجلاس میں انتخابی عمل کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا تھا اور تمام ایم پی ایز کو پولنگ سے باز رہنے کا کہا گیا تھا، پی ٹی آئی کے جن ایم پی ایز نے پیپلز پارٹی کے امیدوار کے حق میں ووٹ دیاہے ، آرٹیکل 63 اے کے تحت ایسے ایم پی اے کو نااہل قرار دیا جانا چاہیے۔
حلیم عادل شیخ نے کہا کہ انہوں نے اسپیکر سندھ اسمبلی کو خط لکھ کر عوام کے مینڈیٹ کی توہین کرنے والے ایم پی ایز کو نااہل قرار دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ اگر قانونی کارروائی نہ کی گئی تو پی ٹی آئی سندھ اسمبلی میں تاریخی احتجاج ریکارڈ کرائے گی اور اسپیکر کے خلاف بھی بھرپور احتجاج ریکارڈ کرایا جائے گا۔
سندھ اسمبلی میں پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر خرم شیرزمان نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کے جلسوں میں عوام کا جذبہ نظر آرہا ہے قوم وزیراعظم عمران خان کے ساتھ کھڑے ہونے کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا ڈی چوک پر سب سے بڑا جلسہ ہوگا ، سندھ سے ہزاروں کی تعداد میں قافلے روانہ ہونگے، ایماندار لوگ وزیراعظم کے ساتھ کھڑے ہیں اپوزیشن کو تاریخی شکست ہوگی۔