
اسلام آباد ۔ 22 نومبر (اے پی پی) مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پاکستان جنوبی ایشیاءکو درپیش تذویراتی توازن کے خطرات سے لا تعلق نہیں،کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات کے معمول پر آنے میں بڑی رکاوٹ ہے، ہتھیاروں کی فراہمی کے نظام نے خطے میں موجود روایتی صلاحیتوں کو وسیع کردیا ہے،جسکا دنیا کو مکملادراک نہیں۔بھارت خطے میں اسلحے کی دوڑ کو فروغ دے رہا ہے تاہم پاکستان خطے میں امن و استحکام کیلئے کم سے کم نیو کلیئر ڈیٹرنس برقرار رکھے گا۔نیو کلیئر سپلائیرز گروپ میں بھارت کی شمولیت سے خطے میں طاقت کا توازن متاثر ہو گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو یہاں جنوبی ایشیاءمیں امن و تعاون سے متعلق ایک بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہو ئے کیا۔سرتاج عزیز نے کہا کہ پاکستان علاقائی سالمیت اور خود مختاری کیلئے باہمی عزت و احترام کی بنیاد پر امن بقائے باہمی پر یقین رکھتا ہے تاہم خطے میں درپیش تذویراتی خطرات سے لا تعلق نہیں رہے گا۔انہوں نے کہا کہ ملکوں کے مابین باہمی تنازعات ترقی و استحکام میں رکاوٹ ہیں جس نے گزشتہ ایک دہائی سے عالمی امن کو شدید متاثر کیا ہے۔ مشیر خارجہ نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ ایسی پالیسیوں اور سرگرمیوں سے گریز کریں جس سے جنوبی ایشیاءمیں تذویراتی استحکام کو خطرات لا حق ہوں۔