پاکستان کاترقی پذیر ممالک کو قابل عمل، پائیدار بنیادی ڈھانچے کے منصوبے تیار کرنے کے قابل بنانے پر زور ، اقوام متحدہ میں پاکستانی نائب مستقل مندوب عامر خان کا گروپ آف 24 کے وزرا ءاور گورنرز کے اجلاس میں اظہار خیال

152

اقوام متحدہ۔20اپریل (اے پی پی):پاکستان نے عالمی امدادی اداروں پر زور دیا ہے کہ وہ کورونا وائرس کی وبا ،ماحولیاتی اور اقتصادی بحران کا شکار ترقی پزیر ممالک کو قابل عمل اور پائیدار بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کی تیاری کے قابل بنانے میں ان کی مدد کریں ۔

اقوام متحدہ میں پاکستان کے نائب مستقل مندوب عامر خان نے ترقی پذیر ممالک پر مشتمل گروپ جی 77اور چین کی طرف سے بین الاقوامی مالیاتی اور ترقیاتی مالیاتی امور سے متعلق گروپ آف 24 کے وزرا ءاور گورنرز کے اجلاس میں بتایا کہ یہ بہت ضروری ہے کہ بحالی ایک پائیدار عالمی معیشت کا راستہ ہونا چاہیے جس سے خاص طور پر پائیدار، معیاری اورقابل تجدید انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری کے ذریعےملازمتوں کے مواقع پیدا ہوں گے اور غربت میں کمی آئے گی ۔انہوں نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک نے اپنی معیشتوں کے لیے تقریباً 17 ٹریلین ڈالر مختص کیےہیں جبکہ ترقی پذیر ممالک کو 4.3 ٹریلین ڈالر کی ضرورت ہےجو اب تک تقریباً 100 بلین ڈالر کی اضافی مالی اعانت جمع کرنے میں کامیاب ہو سکے ہیں ۔

عامر خان نے کہا کہ دنیا کی اکثریتی آبادی کے بغیر عالمی بحالی ممکن نہیں ،اس سلسلے میں کورونا وائرس کی ویکسین کی مساوی بنیادوں پر فراہمی یقینی بنانے اور مناسب مالی اعانت ضروری ہے،اس ضمن میں جی 77 نے تجویز پیش کی کہ ترقی پذیر ممالک کے لیے ایک بڑی رعایتی امداد کو متحرک کرنے، تمام قرض دہندگان کی طرف سے قرض کی معطلی میں توسیع اور غیر پائیدار قرض کو کم کرنے کے لیے قبل از وقت اقدامات کی ضرورت ہے اور ترقی پذیر ممالک کے لیے غیر استعمال شدہ 250ارب ڈالر کو رضاکارانہ طور پر اپنے رکن ممالک کے لیے زرمبادلہ کی مد میں دوبارہ مختص کرنا ضروری ہے۔

پاکستان جو اس وقت G-77 کاچیئرمین ہے کی حیثیت سے پاکستانی مندوب عامر خان نے استعداد کے لئے کثیر الجہتی ترقیاتی بینکوں (ایم ڈی بیز) کے ذریعے توسیعی قرضے کی تجویز بھی پیش کی اور ان کی دوبارہ سرمایہ کاری، ترقی پذیر ممالک کے لیے مارکیٹ میں قرض لینے کے اخراجات میں کمی، سالانہ ماحولیاتی مالی معاونت میں100 بلین پلس فراہم کرنے کے وعدے کی جلد تکمیل کی جائےجس کا مقصد تخفیف اور موافقت کے درمیان توازن قائم کرنا اور پائیدار ترقیاتی منصوبوں کے لیے نجی سرمائے تک رسائی حاصل کرنا ہے ۔

اس مقصد کے لیے ایم ڈی بیز،اقوام متحدہ،اس کے اداروں اور دیگر متعلقہ ترقیاتی ممالک کو چاہیے کہ وہ ترقی پذیر ممالک کو قابل عمل، پائیدار بنیادی ڈھانچے کے منصوبے تیار کرنے کے قابل بنائیں جس سے انہیں سرکاری اور نجی مالیات تک رسائی حاصل ہو سکے۔