اسلام آباد۔21اپریل (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ عمران خان نے توشہ خانہ سے تحائف کم قیمت پر خرید کر چار گنا زائد قیمت پر فروخت کئے، عمران خان کی آمدن میں توشہ خانہ سے جتنا اضافہ ہوا ہے، اتنا انہوں نے پوری زندگی نہیں کمایا، عمران خان کی 41 سال کی ڈیکلیئرڈ آمدن ایک طرف اور توشہ خان سے حاصل کئے گئے تحائف سے آمدن دوسری طرف،
وزارت عظمیٰ کے منصب پر آنے کے بعد پہلے دو مہینوں کے دوران انہوں نے توشہ خانہ سے 85 ملین روپے کمائے اور چار سالوں میں 58 تحفے اپنے پاس رکھے جن کی مالیت 142 ملین بنتی ہے، عمران خان نے تین چیزیں تین کروڑ میں خریدیں، ان کے پاس یہ پیسہ کہاں سے آیا، انہیں اس کی منی ٹریل دینا ہوگی کیونکہ پہلے سال تو عمران خان کی آمدن ہی اتنی نہیں تھی کہ وہ تین کروڑ کی چیزیں خرید سکیں۔
جمعرات کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان کی معیشت تباہ کرنے والے معاشی دہشت گردوں نے اپنے دور میں اقتصادی اشاریوں پر بھی جھوٹ بولا، یہ جھوٹے ہیں، ان کا مقصد ہی جھوٹ بولنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملک میں مہنگائی، قرضوں، بے روزگاری سمیت خارجہ پالیسی کی تباہی کے ذمہ دار ہیں۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان نے توشہ خانہ سے 20 فیصد قیمت پر تحائف خریدے اور چار گنا زائد قیمت پر فروخت کئے، 50 فیصد کا نیا حکم نامہ اس کے بعد جاری ہوا۔ انہوں نے کہا کہ میرا تحفہ میری مرضی نہیں، یہ تحفہ ریاست پاکستان کا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے کفلنک، انگوٹھی اور گھڑی تین کروڑ میں خریدیں، کفلنک اور انگوٹھی انہوں نے 14 کروڑ میں جبکہ گھڑی 18 کروڑ میں فروخت کی۔ انہوں نے کہا کہ تحفہ ان کا نہیں بلکہ وزیراعظم کے نام کا تھا جسے فروخت نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی آمدن میں توشہ خانہ سے جتنا اضافہ ہوا ہے، اتنا انہوں نے پوری زندگی نہیں کمایا، عمران خان نے پوری زندگی کاروبار کے ذریعے 141 ملین روپے کی کمائی ڈیکلیئرڈ کی اور وزارت عظمیٰ کے منصب پر آنے کے بعد پہلے دو مہینوں کے دوران انہوں نے توشہ خانہ سے 85 ملین روپے حاصل کئے جبکہ اپنے چار سالوں کے دوران توشہ خانہ سے 58 تحفے انہوں نے اپنے پاس رکھے جن کی مالیت 142 ملین بنتی ہے۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان نے تین چیزیں تین کروڑ میں خریدیں، ان کے پاس یہ پیسہ کہاں سے آیا، اس کی منی ٹریل دے دیں کیونکہ پہلے سال تو ان کی آمدن ہی اتنی نہیں تھی کہ وہ تین کروڑ کی چیزیں خرید سکیں، عمران خان کو رسیدیں دینا پڑیں گی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی اہلیہ کا ایف بی آر میں ٹیکس ریٹرن کا اندراج 2018ء تک ہے، اس میں ان کا نام عمران خان کے نام کے ساتھ نہیں، ایف بی آر ریٹرنز میں ان کا پرانا نام ہے۔
الیکشن کمیشن میں فارن فنڈنگ کیس کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اکبر ایس بابر نے تحریک انصاف کی فارن فنڈنگ پر اعتراضات اٹھائے تھے۔ تحریک انصاف والوں سے سوال پوچھیں تو یہ جواب میں گالیاں اور دھمکیاں دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی فارن فنڈنگ کیس کے حوالے سے قائم کمیٹی میں تحریک انصاف نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی پارٹی فنڈنگ پر کوئی اعتراض نہیں لگایا، جس کا مطلب ہے کہ پاکستان تحریک انصاف سمجھتی ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے جتنے اکائونٹس ڈیکلیئرڈ ہیں وہ ٹھیک ہیں، وہ اس پر کوئی اعتراض نہیں لگا سکے۔
انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک نے پی ٹی آئی کی ان ڈیکلیئرڈ اکائونٹس کی تفصیلات الیکشن کمیشن کو دی ہیں، آج تک مسلم لیگ (ن) کی فنڈنگ پر کوئی مراسلہ نہیں بھیجا گیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نے قومی اداروں کے خلاف مہم شرع کر رکھی ہے، اس مقصد کے لئے روبوٹک ٹویٹس اور سافٹ ویئرز کو استعمال میں لایا جا رہا ہے، پی ٹی اے کو ان روبوٹک ٹویٹس کے ذریعے قومی اداروں کے خلاف ٹویٹ کرنے پر فوری ایکشن لینے کی ہدایت جاری کر دی گئی ہے جبکہ وزارت داخلہ اور ایف آئی اے کو بھی الرٹ کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج، عدلیہ، ریاست پاکستان کے خلاف مہم کی اجازت نہیں دی جائے گی، اس پر زیرو ٹالرینس ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان اپنی ناقص کارکردگی، کشمیر فروشی، مہنگائی، فارن پالیسی کو تباہ کرنے، پاکستان کے عوام کو بھوکا کرنے کا جواب دیں۔ عمران خان مہنگائی کی شرح 3.9 فیصد سے 12 فیصد تک بڑھانے، 2018ء کے بعد 43 ہزار ارب قرضوں میں اضافہ کرنے کا حساب دیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دور میں دو کروڑ لوگ خط غربت سے نیچے گئے، 60 لاکھ لوگوں کو بے روزگار کیا گیا،
آج یہ اپنی نااہلی، اپنے جھوٹ، اپنی منافقت اور لوٹ مار کو چھپانے کے لئے کنٹینر پر چڑھ کر گفتگو کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سائفر بھی انہوں نے خود لکھوایا، بہت جلد عوام کے سامنے اس کی تفصیلات رکھیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عمران خان کے دور حکومت میں کارٹلز اور مافیاز کو فوائد دیئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں جہاں اختیارات کا ناجائز استعمال ہوا ہے اس پر کارروائی ہوگی۔
ایک اور سوال کے پر انہوں نے کہا کہ عمران خان کے پاس اب مہم جوئی کے لئے صرف روبوٹس ہی رہ گئے ہیں۔ اختر مینگل کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ اختر مینگل کے ساتھ معاملات حل ہو گئے ہیں، بہت جلد وہ کابینہ کا حصہ ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان اب ایک اور خط لہرانے والے ہیں جس میں وہ کہیں گے کہ الیکشن کمیشن میں ان کے خلاف سازس ہو رہی ہے۔
ۭ