قومی سلامتی کمیٹی میں مراسلے کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا ،اعلامیہ میں کسی بھی جگہ سازش کا ذکر نہیں ہے،وزیر مملکت برائے امور خارجہ حنا ربانی کھر کی نجی ٹی وی چینل سے گفتگو

89

اسلام آباد۔22اپریل (اے پی پی):وزیر مملکت برائے امور خارجہ حنا ربانی کھر نے کہا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی میں مراسلے کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا ہے، قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے بعد جاری ہونے والے اعلامیہ میں کسی بھی جگہ سازش کا ذکر نہیں ہے۔

جمعہ کو نجی ٹی وی چینل کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ مراسلہ ایک منجھے ہوئے سفارتکار نے لکھا تھا اور ملک میں اعلی سطح پر اس مراسلہ کو پڑھا اور اس کا جائزہ لیا گیا ہے، قومی سلامتی کمیٹی کے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ سکیورٹی ایجنسیز کو بیرونی سازش کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ میں پاکستانی سفیر کی جانب سے بھیجے گئے مراسلہ پر سابقہ حکومت کو فوری طور پر جائزہ لینے کے بعد ایکشن لینا چاہیے تھا اور انہیں امریکی سفارتخانے کو ایک مراسلہ بھیج کر اس بات کی تصدیق کرنی چاہیے تھی کہ اس مراسلے میں جو زبان استعمال کی گئی ہے کیا وہ امریکی حکومت کی ہے یا کسی ایک عہدیدار کی ہے۔

انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ میں اس بات کو اس طرح سمجھتی ہوں کہ اگر میں یہ کہتی ہوں کہ بھارت میں مودی رہے گا تو بھارت کے ساتھ ہمارے تعلقات بہتر نہیں ہو سکتے تو اس کو مداخلت کہا جا سکتا ہے لیکن سازش نہیں کیونکہ یہ میری رائے ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس مراسلے پر ملک کے اعلی سطحی فورم پر جائزہ لیا گیا ہے، اس لئے میں سمجھتی ہوں کہ اس معاملے کو عدالتی کمیشن میں لے جانے کی ضرورت نہیں ہے۔