وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت رانا تنویر حسین کی زیر صدارت قومی نصاب اور اس سے متعلقہ امور پر غور کے لئے اعلیٰ سطحی اجلاس

78
وزیراعظم کی ہدایت پر تعلیمی اداروں میں ترکیہ کے زلزلہ متاثرین کیلئے عطیات جمع کرنے کی مہم شروع کریں گے، رانا تنویر حسین

اسلام آباد۔26اپریل (اے پی پی):وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت رانا تنویر حسین نے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات احسن اقبال کے ہمراہ وزارت وفاقی تعلیم اور پیشہ وارانہ تربیت میں قومی نصاب اور اس سے متعلقہ امور پر غور کے لئے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی مشترکہ صدارت کی۔

یکساں نصاب کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت رانا تنویر حسین نے قومی نصابی سربراہی اجلاس بلانے کی تجویز دی جس میں ملک بھر کے تمام اسٹیک ہولڈرز اور نصاب کے ماہرین کو پبلک سے لے کر پرائیویٹ سیکٹر تک شرکت کرنی چاہیے تاکہ وسیع تر اتفاق رائے کی تعمیر کے لئے اپنی رائے دیں۔

وفاقی وزیر تعلیم رانا تنویر حسین نے ٹیچرز ٹریننگ سنٹر کے لیے جدید ترین سہولیات سے آراستہ اور سرکاری اور نجی شعبے کی تمام ضروریات کو پورا کرتے ہوئے اساتذہ کو جدید ترین معیارات اور طریقوں سے تربیت دینے کے لئے ایک پی سی ون تیار کرنے کا مشورہ بھی دیا۔ انہوں نے ملک بھر میں تعلیمی پالیسیوں کے نفاذ کے نتائج کا جائزہ لینے کے لیے وفاقی سطح پر ملک گیر تشخیصی نظام کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات احسن اقبال نے کہا کہ انہوں نے مسلم لیگ (ن) کی سابقہ ​​حکومت میں تعلیم سے متعلق چار منصوبوں یعنی نصابی اصلاحات، امتحانی اصلاحات، مدرسہ اصلاحات اور جدید ترین ٹیچرز ٹریننگ سینٹرز کے قیام کی تجویز دی تھی۔ انہوں نے پبلک سیکٹر کے تعلیمی نظام کو جدید تقاضوں کے مطابق بہتر بنانے کے لیے تعلیم سے متعلق اہم منصوبوں کے لئے وزارت منصوبہ بندی کو مکمل تعاون کا یقین دلایا۔

اس سے قبل دونوں وفاقی وزراء نے 2017 کے قومی نصابی فریم ورک، 2017 کے مسودے کی تعلیمی پالیسی اور سنگل قومی نصاب اور گزشتہ حکومت کے حاصل کردہ اہداف کے بارے میں تفصیلی بریفنگ حاصل کی۔