کراچی۔26اپریل (اے پی پی):جامعہ کراچی کے قریب وین پر دھماکے کے نتیجے میں تین غیر ملکیوں سمیت چار افراد جاں بحق اور چار افراد زخمی ہوگئے ۔ڈی آئی جی شرقی مقدس حیدر کا کہنا ہے کہ دھماکا دوپہر ایک بج کر 52 منٹ پر ہوا، دھماکے میں 4 افراد جاں بحق ہوئے جن میں تین چینی باشندے بھی شامل ہیں جن میں 2 خواتین اور ایک مرد شامل ہے ۔
وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے کمشنر کراچی سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔ وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے سازشی عناصر کوپاک چین شراکت داری برداشت نہیں ۔دھماکے کے بعد وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کراچی میں چینی قونصلیٹ پہنچے اور چینی قونصل جنر ل کو کراچی یونیورسٹی میں وین دھماکے سے متعلق آگاہ کیا۔وزیراعلی نے دھماکے کے نتیجے میں تین چینی شہریوں کے جاں بحق ہونے پر افسوس کا اظہار کیا۔
کراچی پولیس کے سربراہ اے آئی جی غلام نبی میمن نے کہا کہ کراچی یونیورسٹی میں وین دھماکے میں تین غیر ملکی اور ایک پاکستانی شہری جاں بحق ہوا۔ دھماکے کی جگہ کا دورہ کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے غلام نبی میمن نے کہا کہ پولیس کی ٹیکنیکل ٹیمیں دھماکے کی نوعیت کا تعین کرنے کے لیے کام کر رہی ہیں اور اس مقصد کے لیے ویڈیو فوٹیج کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے۔
ایڈیشنل انسپکٹر آف پولیس نے بتایا کہ دھماکے میں چار افراد زخمی بھی ہوئے، جنہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا، جب کہ لاشوں کو مردہ خانے میں منتقل کر دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ افسوسناک ہے کہ دھماکہ یونیورسٹی کے اساتذہ کو لے جانے والی وین پر ہوا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ زخمیوں میں ایک نجی سکیورٹی گارڈ، ایک غیر ملکی اور سکیورٹی اہلکار شامل ہیں۔
اے آئی جی نے کہا کہ پولیس دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر جامعہ کراچی میں بھرپور سکیورٹی فراہم کرنے کی پوری کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم حفاظتی اقدامات کو مزید بہتر کریں گے۔