چالیس سالہ جدوجہد کا مقصد آئین اور قانون کی بالادستی ہے،موجودہ حکومت میڈیا کی توقعات پر پورا اترے گی، پاکستان ایٹمی ملک اور اسلام کا قلعہ ہے یہاں خون ریزی نہیں ہونے دیں گے ،میاں جاوید لطیف

68

اسلام آباد۔10مئی (اے پی پی):وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ چالیس سالہ جدوجہد کا مقصد آئین اور قانون کی بالادستی ہے،موجودہ حکومت میڈیا کی توقعات پر پورا اترے گی، پاکستان ایٹمی ملک اور اسلام کا قلعہ ہے یہاں خون ریزی نہیں ہونے دیں گے ۔ منگل کو نیشنل پریس کلب میں میٹ دی پریس پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگرپارلیمنٹ کے ممبران ہی آئین سے کھیلنا شروع کر دیں تو جمہوریت اور آمریت میں کیا فرق رہ جائے گا ،گزشتہ دنوں ڈپٹی سپیکر نے آئین توڑا، آرٹیکل 6 سب پر لاگو ہوتا ہے،پاکستان میں فساد اور انتشار کا فتنہ اس وقت بویا گیا جب2014 میں چینی صدر کا دورہ روکنے کے لیے دھرنا کروایا گیا،اس وقت کسی نے تو ہینڈلنگ کی ہو گی، اگر اس وقت قانون حرکت میں آتا تو آج ان چیزوں کا سامنا نہ کرنا پڑتا۔

انہوں نے کہا کہ ایک تسلسل سے تحریک انصاف مذہبی تعلیمات پر حملہ آور ہے،مذہبی آزادی کا یہ مطلب نہیں کہ کسی کلمہ گو کا دل دکھایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ میں بھی کہوں گا کہ تمام مکاتب فکر کے علماء آگے آئیں اور اس فتنے کو یہیں ختم کیا جائے، پاکستان میں ایک منصوبہ بندی کے تحت حالات خراب کیے جا رہے ہیں،سابق وزیر اعظم ایٹمی پروگرام کے خلاف بیان دے کر کس کو خوش کر رہا ہے،وہ قومی اداروں کے حوالے سے جو زبان استعمال کر رہا ہے وہ خطرناک ہے،عمران خان سازش ہر جس جوڈیشل کمیشن کا مطالبہ کر رہا ہے، کیا ماضی میں اس نے جوڈیشل کمیشن کے فیصلے کو تسلیم کیا۔

کمیشن اس بات پر بھی بنایا جائے کہ پاناما سے اقامہ کیسے نکل آیا تھا۔ انہوں نے سوال کیا کہ عمران خان چار سال کا کوئی ایک کام بتاؤ جس پر امریکہ کو آپ کے خلاف سازش کرنا پڑی،ہم الیکشن سے بھاگنے والے نہیں ہیں ،2018کے انتخابات جن قواعد پر ہوئے ان پر انتخابات کروانے ہیں تو کل الیکشن کروا لو۔ جس اسمبلی کو گالیاں دے رہے ہو اس کی انتخابی اصلاحات کی کیا حیثیت ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے چار سال قوم کو مہنگائی کے علاوہ کچھ نہیں دیا ۔عوام جھولیاں اٹھا کر دعا کر رہے تھے کہ کب ان سے جان چھوٹے گی ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری 25 دن کی حکومت جنگی بنیادوں پر اصلاح احوال پر کام کر رہی ہے۔ایٹم بم کا معاملہ حساس ہے اس پر زیادہ بات نہیں کروں گا۔اس پروگرام کو ہر حال میں محفوظ رکھیں گے۔ عمران کے خلاف کفر کا فتویٰ یا مذہبی مقدمات نہیں بننے چاہئیں۔ لیکن عمران مذہب کے حوالے سے جو باتیں کر رہا ہے وہ ناقابل برداشت ہیں۔ علماء کرام کو اس حوالے سے ملکر کوئی پالیسی بنانا ہو گی تاکہ دوبارہ کسی کو ایسی جرات نہ ہو ۔

یہ مسلم لیگ (ن) کی نہیں قومی حکومت ہے،ہماری کوشش اصلاحات اور ٹھوس اقدامات کی ہے۔انہوں نے کہا کہ فرح گوگی کے خلاف بے شمار ثبوت سامنے آ چکے ہیں،فرح بی بی آ جائیں تو بہتر ورنہ لائی جائیں گی،فرح بی بی آ جائیں تو بشری بی بی اور عمران خان کو شامل تفتیش کریں گے۔ عمران خان جب بل جلاتا تھا اور ٹیکس نہ دینے اور سول نافرمانی کا کہتا تھا تو اس وقت بھی لاڈلے کے لیے سپیس موجود تھی۔اب اقتدار سے ہٹنے کے بعد بھی وہ اسی روش پر چل رہا ہے اور کوئی قانون حرکت میں نہیں آ رہا۔