وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت رانا تنویر حسین کی زیر صدارت حالیہ دورہ سعودی عرب کے حوالے سے اعلیٰ سطحی فالو اپ اجلاس

52
وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت رانا تنویر حسین کی زیر صدارت حالیہ دورہ سعودی عرب کے حوالے سے اعلیٰ سطحی فالو اپ اجلاس اسلام آباد۔16مئی (اے پی پی):وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت رانا تنویر حسین نے اپنے حالیہ دورہ سعودی عرب کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطحی فالو اپ اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں وزارت کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ وفاقی وزیر نے اجلاس سعودی عرب میں کاؤنٹر پارٹس کے ساتھ کیے گئے معاہدے کو تیز کرنے کے لیے بلایا تھا۔ رانا تنویر نے کہا کہ ہمارے پاس بہت زیادہ ٹیلنٹ ہے لیکن ہمارے پاس عملدرآمد کے پہلو کی کمی ہے اس لیے ہمیں منصوبوں پر عملدرآمد پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت پر فوری طور پر ایک مشترکہ ورکنگ گروپ تشکیل دیا جانا چاہئے جس کی سربراہی دونوں طرف سے سیکرٹری سطح کے افسر کی ہو اور اس میں دونوں وزارتوں کے افسران اور دونوں ممالک میں متعلقہ سفارت خانے کا ایک نمائندہ شامل ہو۔وفاقی وزیر نے کہا کہ کے ایس اے کے 2030 کے وژن کو مدنظر رکھتے ہوئے ہمیں پاکستانی افرادی قوت کی مہارت کو بڑھانے کی ضرورت ہے تاکہ وہ مستقبل میں سعودی عرب کی لیبر کی ضروریات کو پورا کر سکیں۔ سعودی عرب کی ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل ٹریننگ کارپوریشن میں مطلوبہ تجارت اور مہارت کے شعبوں کی نشاندہی کرنے میں مدد کرے گی تاکہ پاکستانی فریق کو اس کے مطابق اپنی افرادی قوت کو تربیت دینے میں مدد فراہم کی جا سکے۔ رانا تنویر نے کہا کہ ہمیں آگے دیکھنے اور ملک کے مستقبل کے لیے منصوبہ بندی کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کی جانب سے پاکستانی افرادی قوت کی مہارت بڑھانے کے لئے سرمایہ کاری کی خواہش کے پیش نظر انہیں نیشنل سکلز یونیورسٹی کی ترقی کے لیے ایک جامع تجویز پیش کی جانی چاہئے۔ رانا تنویر نے کہا کہ سعودی عرب کے ہم منصبوں نے سعودی یونیورسٹیوں میں پاکستانی طلباء کے لئے پہلے پیش کئے گئے 600 اسکالرشپس کو دوبارہ شروع کرنے پر بھی اتفاق کیا ہے اور ایچ ای سی کے ذریعے اسکریننگ ٹیسٹ دوبارہ شروع کرنے پر بھی اتفاق کیا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ سعودی فریق نے ایچ ای سی کی تسلیم شدہ یونیورسٹیوں سے فاصلاتی تعلیم کے ماڈل کی بنیاد پر پاکستانی ڈگریوں کی شناخت کا جائزہ لینے پر اتفاق کیا۔

اسلام آباد۔16مئی (اے پی پی):وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت رانا تنویر حسین نے اپنے حالیہ دورہ سعودی عرب کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطحی فالو اپ اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں وزارت کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ وفاقی وزیر نے اجلاس سعودی عرب میں کاؤنٹر پارٹس کے ساتھ کیے گئے معاہدے کو تیز کرنے کے لیے بلایا تھا۔

رانا تنویر نے کہا کہ ہمارے پاس بہت زیادہ ٹیلنٹ ہے لیکن ہمارے پاس عملدرآمد کے پہلو کی کمی ہے اس لیے ہمیں منصوبوں پر عملدرآمد پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت پر فوری طور پر ایک مشترکہ ورکنگ گروپ تشکیل دیا جانا چاہئے جس کی سربراہی دونوں طرف سے سیکرٹری سطح کے افسر کی ہو اور اس میں دونوں وزارتوں کے افسران اور دونوں ممالک میں متعلقہ سفارت خانے کا ایک نمائندہ شامل ہو۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ کے ایس اے کے 2030 کے وژن کو مدنظر رکھتے ہوئے ہمیں پاکستانی افرادی قوت کی مہارت کو بڑھانے کی ضرورت ہے تاکہ وہ مستقبل میں سعودی عرب کی لیبر کی ضروریات کو پورا کر سکیں۔ سعودی عرب کی ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل ٹریننگ کارپوریشن میں مطلوبہ تجارت اور مہارت کے شعبوں کی نشاندہی کرنے میں مدد کرے گی تاکہ پاکستانی فریق کو اس کے مطابق اپنی افرادی قوت کو تربیت دینے میں مدد فراہم کی جا سکے۔

رانا تنویر نے کہا کہ ہمیں آگے دیکھنے اور ملک کے مستقبل کے لیے منصوبہ بندی کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کی جانب سے پاکستانی افرادی قوت کی مہارت بڑھانے کے لئے سرمایہ کاری کی خواہش کے پیش نظر انہیں نیشنل سکلز یونیورسٹی کی ترقی کے لیے ایک جامع تجویز پیش کی جانی چاہئے۔

رانا تنویر نے کہا کہ سعودی عرب کے ہم منصبوں نے سعودی یونیورسٹیوں میں پاکستانی طلباء کے لئے پہلے پیش کئے گئے 600 اسکالرشپس کو دوبارہ شروع کرنے پر بھی اتفاق کیا ہے اور ایچ ای سی کے ذریعے اسکریننگ ٹیسٹ دوبارہ شروع کرنے پر بھی اتفاق کیا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ سعودی فریق نے ایچ ای سی کی تسلیم شدہ یونیورسٹیوں سے فاصلاتی تعلیم کے ماڈل کی بنیاد پر پاکستانی ڈگریوں کی شناخت کا جائزہ لینے پر اتفاق کیا۔