اسلام آباد۔26مئی (اے پی پی):تاجر برادری نے معروف کشمیری رہنما یاسین ملک کو دی جانے والی عمر قید کی سزا کی شدید مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ ان کی فوری رہائی کے لیے فوری مداخلت کرے۔ سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر افتخار علی ملک نے یہ بات نوجوانوں کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، جس نے جمعرات کو محمد عمر اور ہمنہ راٹھور کی قیادت میں ان سے ملاقات کی۔
افتخار علی ملک نے کہا کہ مودی حکومت نے حریت رہنما کو جھوٹے مقدمے میں پھنسایا اور عمر قید کی سزا سنائی تاکہ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط کشمیر میں تحریک آزادی کو روکا جا سکے۔ یاسین ملک کی انتھک جدوجہد آزادی کو سراہتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر لبریشن فرنٹ 1977 میں اپنے قیام کے بعد سے وحشیانہ بھارتی حکومت کے چنگل سے آزادی کے لیے جدوجہد کر رہی ہے جس میں مسلم اکثریتی مقبوضہ کشمیر میں ہزاروں کشمیری شہید ہو چکے ہیں۔
انہوں نے عالمی رہنمائو ں اور انسانی حقوق کے بین الاقوامی کارکنوں پر زور دیا کہ وہ انسانی حقوق کی سنگین اور صریح خلاف ورزی کا نوٹس لیں۔ افتخار علی ملک نے مطالبہ کیا کہ جموں و کشمیر کے عوام کو آزادانہ اور غیر جانبدارانہ رائے شماری کے ذریعے اپنے مستقبل کا تعین کرنے کا حق دیا جائے جس کا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں میں وعدہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی ریاستی دہشت گردی اور مظالم بہادر کشمیریوں کی تحریک آزادی کو کبھی دبا نہیں سکتے۔
اس موقع پر وفد کی رکن عنبرین نور نے کہا کہ یاسین ملک کل جماعتی حریت کانفرنس کے سرکردہ رہنما ہیں جو کشمیر کی آزادی کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یاسین ملک کشمیری نوجوانوں کے لیے ایک تحریک کا درجہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ عالمی تنظیمیں اور پاکستان نہ صرف یاسین ملک کی رہائی کے لیے جدوجہد کریں بلکہ مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے لیے بھی اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پاکستان کے لیے لائف لائن ہے جسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔