اقوام متحدہ ۔1جون (اے پی پی):پاکستان نے جوہری، حیاتیاتی ،کیمیائی اور تابکاری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کو یقینی بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات کے ساتھ ساتھ غیر ریاستی عناصر کی روک تھام اور
ریاستوں کے پرامن مقاصد کے لیے دوہری استعمال کی ٹیکنالوجی کے استعمال کے جائز حقوق تحفظ کے تحفظ پر زور دیا ہے۔
اقوام متحدہ میں پاکستانی مشن کے فرسٹ سیکرٹری گل قیصر نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارادد 1540کے جائزہ پر مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکنالوجی کے حامل چندممالک کی ایسے مواد، ٹیکنالوجی اور آلات تک رسائی پر اجارہ داری نہیں ہونی چاہیےاور نہ ہی انہیں کثیر الجہتی برآمدی کنٹرول کو اپنے سیاسی اور سٹریٹجک مفادات کو آگے بڑھانے کے ہتھیار کے طور پر استعمال کرناچاہیے۔ سلامتی کونسل نے یہ قرارداد 2004میں منظور کی تھی جس میں تمام ممالک پر زور دیا گیا تھاکہ وہ دہشت گردی ،غیر ریاستی عناصر اور وسیع پیمانے پر کنٹرول کے لیے اقدامات کو یقینی بنائیں ۔
پاکستانی مندوب گل قیصر نے کہا کہ پاکستان نے سلامتی کونسل کی قرارداد 1540پر کامیابی سے عملدرآمد کیا اور اس سلسلے میں اٹھائے گئے قانون سازی، ریگولیٹری، انتظامی اور تنظیمی اقدامات کا خاکہ پیش کیا ۔انہوں نے کہا کہ اس قرارداد نے وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کی روک تھام اور جوہری عدم پھیلاؤ کی کوششوں کے سلسلہ میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک نئی جوہری اور روایتی ہتھیاروں کی دوڑ اس وقت جاری تھی جب حیاتیاتی ہتھیاروں کی تصدیق کا نظام موجود نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان سمجھتا ہے کہ سلامتی کونسل کی قرارداد 1540 کی کمیٹی کو صلاحیتوں میں اضافہ، قومی قانون سازی اور رضاکارانہ امداد پر توجہ دینی چاہیے۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی سرپرستی میں ایک اوپن اینڈڈ ورکنگ گروپ (او ای ڈبلیو جی ) کے قیام کی تجویز پیش کی تاکہ ٹیکنالوجی، مواد اور آلات تک زیادہ مساوی رسائی کے لیے سفارشات تیار کی جا سکیں ، انہوں نے کہا کہ ہمیں ہتھیاروں کے پھیلاؤ کے اصل محرکات، ریاستوں کے عدم تحفظ جیسے مسائل کو حل کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جوہری عدم پھیلاؤ ایک عالمی نصب العین ہے جسے اقوام متحدہ کے چارٹر کے فریم ورک کے تحت فروغ دینا چاہیے ۔