پاکستان کی اٹلی کو برآمدات 2021 کے دوران پہلی بار درآمدات سے بڑھ گئیں، سربراہ پی ایف سی میاں کاشف اشفاق

239
Mian Kashif Ashfaq

لاہور۔12جون (اے پی پی):پاکستان فرنیچر کونسل کے چیف ایگزیکٹو میاں کاشف اشفاق نے کہا ہے کہ تاریخ میں پہلی بار ملک کی اٹلی کو برآمدات وہاں سے درآمدات کے مقابلے میں بڑھ گئی ہیں جو دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت کے فروغ میں اضافے کے رجحان کو ظاہر کرتی ہیں۔ اٹلی میں پاکستان کے اعزازی انویسٹمنٹ قونصلر اور سفیر برائے سیاحت محمد شہریار خان کی قیادت میں برآمد کنندگان اور درآمد کنندگان کے وفد سے ملاقات کے بعد اے پی پی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اٹلی اور پاکستان کے درمیان دو طرفہ تجارتی حجم 2019 میں 1.42 بلین یورو تھا جو 2021 میں بڑھ کر 1.52 بلین یورو ہو گیا ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اٹلی کے سفیر اندریاز فیراریزے دونوں ممالک کے تجارتی تعلقات کے استحکام کے لیے متحرک ہیں۔ ان کا کہنا تھاکہ اگرچہ کووویڈ 19 کے دوران عالمی تجارت میں کمی آئی تاہم 2021 میں اٹلی کو پاکستان کی برآمدات میں 22.1 فیصد اضافہ ہوا اور ان کا حجم763.51 ملین یورو تک پہنچ گیا۔ اسی عرصے کے دوران پاکستان کو اٹلی کی برآمدات میں 48.6 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا جس کا کل حجم 754.06 ملین یورو رہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جنوری،فروری 2022 میں تجارت کا حجم 289.37 ملین یورو رہا جو کہ 2021 میں اسی عرصے کے دوران203.41 ملین یورو تھا۔

میاں کاشف اشفاق نے کہا کہ اپنے منفرد جیو سٹریٹجک محل وقوع اور بہتر سکیورٹی حالات کے باعث پاکستان اطالوی کمپنیوں کے لیے سرمایہ کاری کے بہترین مواقع فراہم کرتا ہے،تقریبا 220 ملین کی آبادی اور اعلیٰ درجے کی مصنوعات کی مسلسل بڑھتی ہوئی مانگ کے ساتھ پاکستان اطالوی صنعت کاروں اور کاروباری افراد کے لیے ایک پرکشش مارکیٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات قابل ذکر ہے کہ اٹلی میں پاکستانی کارکنوں کی جانب سے ترسیلات زر تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں۔

مالی سال 2022 میں 711.7 ملین ڈالر کے ساتھ اٹلی عالمی سطح پر پاکستان کو کارکنوں کی ترسیلات کا ساتواں بڑا مرکز اور یورپی یونین کے ممالک میں سرفہرست ہے۔ اٹلی میں پاکستانیوں کی تعداد ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ ہے جو بریگزٹ کے بعد یورپ میں پاکستانیوں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔ اٹلی میں پاکستانی مختلف پیداواری شعبوں میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں اور دونوں ممالک کی معیشتوں میں اپنا حصہ ڈال رہے ہیں۔

میاں کاشف نے کہا کہ اٹلی عالمی سطح پر پاکستان کو برآمدات کرنے والے دس بڑے ممالک میں شامل ہے اور یورپی یونین کا تیسرا بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔ کاروبار اور تجارت کے علاوہ اٹلی نے آثار قدیمہ، زراعت، صحت، ثقافت اور سیاحت میں اہم منصوبے انجام دیئے ہیں۔ اٹلی کا آرکیالوجیکل مشن پاکستان میں موجود قدیم ترین مشنوں میں سے ایک ہے اور اس نے پاکستان کے آثار قدیمہ کے شعبے میں اہم اضافہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں اٹلی کا سفارت خانہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے۔ اٹلی میں پاکستان کے اعزازی سرمایہ کاری قونصلر اور سفیر برائے سیاحت محمد شہریار خان نے اس بات کی فوری ضرورت پر زور دیا کہ دونوں ممالک زراعت، مشینری، ٹیکسٹائل اور سیاحت پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے سرمایہ کاری اور تجارت کیلئے تمام ممکنہ شعبوں کی نشاندہی کریں۔