اسلام آباد۔17جون (اے پی پی):مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ چھوٹے ملازمین اور اعلی افسروں کی تنخواہوں میں ایک ہی شرح سے اضافہ ناانصافی ہے، اس سے چھوٹے ملازمین کی تنخواہیں برائے نام بڑھتی ہیں جبکہ پہلے سے بھاری تنخواہیں لینے والے ملازمین کو بہت زیادہ فائدہ پہنچتا ہے۔ یہ بات انہوں نے جمعہ کو یہاں پارلیمنٹ ہائوس کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی چار سال تک کانٹوں کی جو فصل بوتی رہی وہ آج ہمیں کاٹنا پڑ رہی ہے، حکومت کی توجہ اپنی سیاست پر نہیں ریاست پر ہے اور جلد یہ مشکل دور ختم ہوجائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ انتہائی مشکل حالات میں یہ متوازن بجٹ ہے، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 15 فیصد اضافہ بہت اچھا اقدام ہے لیکن میری رائے میں ایک سے بائیس گریڈ کے تمام ملازمین کے لئے ایک ہی شرح یعنی پندرہ فیصد کا اضافہ غیرمنصفانہ ہے۔
عرفان صدیقی نے کہاکہ اس طرح تیس ہزار بنیادی تنخواہ لینے والے چھوٹے ملازم کو تو صرف ساڑھے چار ہزار روپے اضافہ ملے گا جبکہ ایک لاکھ بنیادی تنخواہ والے افسر کا اضافہ پندرہ ہزار روپے ہوگا، گویا غریب اور امیر کے درمیان پایا جانے والا فرق اور بڑھ جائے گا۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہاکہ میں نے اپنی بجٹ تقریر میں بھی یہ تجویز دی ہے، وزیرمملکت برائے امور خزانہ عائشہ غوث پاشا سے بھی بات کی ہے اور وزیراعظم شہباز شریف کو بھی تحریری طور پر اپنی تجویز بھیجوں گا۔
انہوں نے کہاکہ تنخواہوں میں اضافے کے لئے مختص رقم بے شک وہی رہنے دی جائے لیکن ایک سے دس گریڈ تک کے ملازمین کی تنخواہیں 50 فیصد، گیارہ سے پندرہ گریڈ کی 20 فیصد، سولہ سے اٹھارہ تک 10 فیصد اور اس سے اوپر صرف5 فیصد بڑھنی چاہئیں، ماہرین معاشیات کو اس تدریجی اصول کے مطابق بجٹ پر نظر ثانی کرنی چاہئے۔