بنگلہ دیش میں سیلاب سے متاثرہ 16 لاکھ بچوں سمیت40 لاکھ افراد کو فوری امداد کی ضرورت ہے، یونیسف

74
سعودی عرب اور یونیسیف کے درمیان مشترکہ معاہدے پر دستخط

نیو یارک ۔21جون (اے پی پی):اقوام متحدہ کےادارہ برائے اطفال (یونیسف) نےکہا ہے کہ شمال مشرقی بنگلہ دیش میں سیلاب سے متاثرہ 16 لاکھ بچوں سمیت40 لاکھ افراد کو فوری امداد کی ضرورت ہے اس ضمن میں انہوں نے25 لاکھ امریکی ڈالر کی فنڈنگ کا مطالبہ کیا ہے ۔

چینی خبر رساں ادارے کے مطابق بنگلہ دیش میں یونیسف کے نمائندے شیلڈن یٹ نے کہا کہ بچوں کو اس وقت پینے کے صاف پانی کی ضرورت ہے اور پانی سے پیدا ہونے والی مہلک بیماریوں کو روکنا کئی اہم خدشات میں سے ایک ہے۔ انہوں نے کہا کہ یونیسف اس سے قبل پانی کو صاف کرنے والی4 لاکھ ادویات بھجوا چکا ہے جو 80 ہزار گھرانوں کو ایک ہفتے میں صاف پانی کی فراہمی کے لیے استعمال ہوں گی۔

انہوں نے کہا کہ اب وہ پانی کو صاف کرنے والی ادویات، 10 ہزار سے زیادہ پانی کے جیری کین ، خواتین اور بچیوں کے لیے حفظان صحت کی کٹس کی فراہمی پر کام کر رہے ہیں ۔ یونیسیف کے مطابق شمال مشرقی سلہٹ ڈویژن میں 90 فیصد صحت کی سہولیات سیلاب کے باعث زیر آب آچکی ہیں جبکہ پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں میں بھی مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، اب تک 36 ہزار سے زیادہ بچے اپنے خاندن کے ساتھ پناہ گاہوں میں مقیم ہیں ، سکول بند ہیں اور امتحانات منسوخ کر دیئے گئے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ اب تک8 بچے جاں بحق ہو چکے ہیں ،ہمارا دل ان بچوں کے لیے دکھتا ہے جن کی جانیں ضائع ہو چکی ہیں، بچے اس مایوس کن صورتحال میں سب سے زیادہ خطرے کا شکار ہیں، یونیسف، شراکت داروں کے ساتھ مل کر بچوں کی فوری ضروریات کو پورا کرنے کے لیے24 گھنٹے کام کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادارہ نے سیلاب سے متاثرہ بچوں اور خاندانوں کی امداد کے لیے 25 لاکھ امریکی ڈالر کی فنڈنگ کا مطالبہ کیا ہے۔