پاکستان کی حکومت، علمائے کرام اور عوام سعودی حکومت کو حجاج اور معتمرین کے لیے بہترین خدمات سرانجام دینے پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں، اعلامیہ

78

اسلام آباد۔21جون (اے پی پی):تحریک دفاع حرمین شریفین کے زیر اہتمام شان حرمین کانفرنس کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی حکومت، علمائے کرام اور عوام سعودی حکومت کو حجاج اور معتمرین کے لیے بہترین خدمات سرانجام دینے پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں، حجاج کرام کے لیے روڈ ٹو مکہ کا پروگرام جاری کر کے بہت آسانی پیدا کی گئی ہے، حرمین شریفین کا انتظام بہترین ہاتھوں میں ہے اور سعودی حکومت بہترین انتظام کر رہی ہے، پاکستان اور سعودی عرب جغرافیائی طور پر دور ہونے کے باوجود قلبی اور روحانی طور پر ایک ہیں اور پورے عالم اسلام کے ترجمان ہیں۔ ان خیالات کا اظہار تحریک دفاع حرمین شریفین کے زیر اہتمام شان حرمین اور سعودی حکومت کی حجاج اور معتمرین کے لیے خدمات کے عنوان سے کانفرنس کے موقع پر کیا گیا۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کہا کہ سعودی ارب ارض حرمین کی سرزمین ہے اور خانہ کعبہ اورمسجد نبوی وہاں پر ہے اور ہمارا ان سے عقیدت اور محبت کا رشتہ ہے۔ سعودی حکومت نے حاجیوں کے لیے روڈ ٹو مکہ کا پروگرام جاری کر کے انقلاب برپا کیا ہے اور حجاج کرام امیگریشن کی طویل ترین صعوبتوں سے بچ گئے ہیں۔ انفارمیشن ٹیکنالوجی کا یہ بہترین استعمال ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ روڈ ٹو مکہ ٹیم سے مل کر بہت خوش ہوئے ہیں۔

صادق سنجرانی نے کہا کہ پوری دنیا کے مسلمان ارض حرمین پر متفق ہیں، موجودہ سعودی حکومت نے اس بات کو ثابت کیا ہے کہ وہ ارض حرمین کے صحیح خادم ہیں۔ سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی نے تحریک دفاع حرمین کا شکریہ ادا کیا کہ اس اہم موقع پر یہ کانفرنس منعقد کی۔ انہوں نے چئیرمین سینیٹ، حکومت پاکستان اور عوام کا شکریہ ادا کیا جو ارض حرمین کے ساتھ محبت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے لازوال تعلقات ہیں جو ہمیشہ سے جاری ہیں اور جاری رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ سعودی حکومت کی ہمیشہ یہ کوشش رہی ہے کہ ضیوف الرحمن کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کی جائیں اور ہم ہر وقت یہ کوشش جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام اور تمام طبقات فکر نے انہیں ہمیشہ محبت سے نوازا ہے جس پر وہ ان کے شکر گزار ہیں۔ امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے کہا کہ سعودی عرب کے شہنشاہ خود کو خادم حرمین شریفین کہلاتے ہیں، یہ کہنا آسان ہے لیکن سعودی حکومت نے جس طرح ضیوف الرحمن کی خدمت کی ہے وہ بے مثال ہے، پوری پاکستانی قوم خادم حرمین شریفین کو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔

مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ تحریک دفاع حرمین شریفین پاکستان اور سعودی عرب اور پوری امت کو جوڑنے کا پلیٹ فارم ہے۔ وزیر اعظم کے معاون خصوصی سینیٹر ڈاکٹر حافظ عبدالکریم نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات برسوں پر محیط ہیں، تمام آفات اور زلزلہ کے موقع پر سعودی عرب نے سب سے زیادہ ساتھ دیا، کسی وقت بھی پاکستان کو تنہا نہیں چھوڑا۔

جمعیت علمائے پاکستان کے سیکرٹری جنرل صاحب زادہ شاہ اویس نورانی نے کہا کہ محمد بن سلمان کے وژن 2030 کے بارے میں غلط فہمیاں پھیلائی جا رہی ہیں۔سعودی عرب دینی اساس پر قائم ہے اور انشا اللہ قائم رہے گا۔صدر تحریک دفاع حرمین مولانا علی محمد ابو تراب نے کہا کہ ارض حرمین سے ہماری وابستگی دینی و روحانی ہے۔تحریک دفاع حرمین امت مسلمہ کے اتحاد اور اتفاق کے لیے جدوجہد کر رہی ہے، خانہ کعبہ ہمارا مرکز ہے، پاکستان اور سعودی عرب امت مسلمہ کا اثاثہ اور سرمایہ ہیں۔

سیکرٹری جنرل تحریک دفاع حرمین شریفین مولانا فضل الرحمان خلیل نے کہا کہ کسی کی یہ جرات نہیں کہ وہ سعودی عرب کی طرف میلی آنکھ سے بھی دیکھے۔ انہوں نے کہا کہ جو سعودی عرب پر میزائل داغتے ہیں وہ پوری امت پر حملہ کرتے ہیں۔ سعودی عرب کا امن پوری دنیا کا امن ہے پاکستان کی پوری قوم سعودی عرب کے ہمیشہ ساتھ ہے۔

پروفیسر سجاد قمر، مولانا زاہد محمود قاسمی، مولانا عتیق الرحمن شاہ نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ عداوت پوری امت کے ساتھ عداوت کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب دونوں یک جان اور دو قالب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حوثی باغیوں اور ان کی سرپرستی کرنے والوں کو ہوش کے ناخن لینے چاہیے ہیں۔پاکستان کے نوجوان ،علمائے کرام اور پوری قوم ارض حرمین کو اپنا مرکز سمجھتی ہے۔