ٹوکیو ۔8جولائی (اے پی پی):جاپان کے سابق وزیر اعظم شنزو آبے نارا شہر میں قاتلانہ حملے میں زخمی ہونے کے بعد ہلاک ہو گئے۔ان پر حملہ ایک انتخابی مہم کی تقریب کے دوران اس وقت ہوا جب وہ تقریر کر رہے تھے ، ان پر دو بار گولی چلائی گئی ،گولی لگنے کے بعد شنزو آبے زمین پر گر گئے۔
جاپان کے چیف کیبنٹ سیکرٹری ہیروکازو ماٹسونو کے مطابق سابق وزیر اعظم کو نارا شہر میں جمعہ کے دن ساڑھے گیارہ بجے کے قریب گولی ماری گئی۔واضح رہے کہ شنزو آبے جاپان کے سب سے طویل عرصہ تک رہنے والے وزیر اعظم ہیں جو 2006 میں ایک سال تک وزیر اعظم رہے اور پھر 2012 سے 2020 تک آّٹھ سال تک وزیر اعظم رہے۔
شنزو آبے نے صحت کی خرابی کی وجہ سے استعفی دے دیا تھا۔ انھوں نے بعد میں بتایا تھا کہ ان کو بڑی آنت کی ایک بیماری لاحق ہے جسے السرائیٹیو کولائیٹس کہا جاتا ہے۔ٹوکیو کے سابق گورنر یوئچی ماسوزی نے ایک ٹویٹ کے ذریعے بتایا تھا کہ 67 سالہ سابق وزیر اعظم حملے میں زخمی ہونے کے بعد کارڈیو پلمنری اریسٹ کی حالت میں تھے۔جاپان میں یہ اصطلاح کسی شخص کی باضابطہ طور پر موت کی تصدیق سے قبل استعمال کی جاتی ہے۔
مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق پہلی گولی غالبا شنزو آبے کو نہیں لگی لیکن دوسری گولی ان کی پیٹھ میں جا کر لگی جس کے بعد وہ زمین پر گرے۔ سکیورٹی نے فوری طور پر مبینہ حملہ آور کو حراست میں لے لیا جس نے فرار ہونے کی کوئی کوشش نہیں کی۔مقامی براڈ کاسٹر این ایچ کے نے پولیس ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ شنزو آبے ہوش میں تھے جب ان کو فائرنگ کے بعد اس جگہ سے نکالا گیا۔
براڈ کاسٹر کے مطابق پولیس نے حملہ آور کی گن قبضے میں لے لی اور اس کی شناخت بھی کی جا چکی ہے۔پولیس کی حراست میں ملزم کی شناخت 41 سالہ ٹیٹسوا یاماگامی کے طور پر ہوئی ہے جو نارا شہر کے رہائشی اور جاپان کی میری ٹائم سیلف ڈیفینس فورس کے سابق ممبر ہیں جسے نیوی کے برابر سمجھا جاتا ہے۔
خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ جس ہتھیار سے انھوں نے سابق جاپانی وزیر اعظم پر گولی چلائی وہ گھر میں تیار کیا گیا تھا۔پولیس کے مطابق گولی شنذو ایبے کی گردن میں لگی تھی جو جان لیوا ثابت ہوئی۔جاپان کے سابق وزیر اعظم شنزو آبے کے مستعفی ہونے کے بعد ان کے قریبی اتحادی یوشیڈے سوگا وزیر اعظم بنے تھے جن کی جگہ بعد میں فومیو کشیڈا نے لی