اسلام آباد۔20جولائی (اے پی پی):نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) اور پیپسی کو پاکستان نے پلاسٹک کے لئے سرکلر اکانومی کو فعال کرنے میں تعاون کے لئے معاہدے پر دستخط کر دیئے۔ نسٹ کے پرو ریکٹر ڈاکٹر رضوان ریاض، اور پیپسی کو پاکستان سے سینئر ڈائریکٹر کمرشل اور کارپوریٹ افیئر محمد کھوسہ نے ایم او یو پر دستخط کئے۔
معاہدے کے تحت، نسٹ اور پیپسی کو مشترکہ تعاون کے پروگرام شروع کریں گے جو پاکستان میں پلاسٹک کے بڑھتے ہوئے چیلنج سے نمٹنے میں مدد کریں گے۔ اس اشتراک کے پروگراموں میں ریسرچ اینڈ ڈیویلپمنٹ کے منصوبے، خصوصی تربیتی پروگرام، تحقیقی تقریبات اور پلاسٹک کے کچرے کے چیلنجز کا عملی حل تلاش کرنے کے لیے طلبہ کے مقابلے شامل ہوں گے۔
مزید برآں، دونوں پارٹنرز پائیداری کے اہم موضوعات مثلاً موسمیاتی تبدیلی اور پائیدار زراعت پر بھی تعاون کریں گی۔پیپسی کو ایک ایسی دنیا کا تصور کرتا ہے جہاں پیکیجنگ کبھی ضائع نہیں ہوتی۔ ایک کمپنی کے طور پر، وہ سرکلر اکانومی کی طرف گامزن ہونے اور پلاسٹک کے فضلے کو کم کرنے میں اہم کردار کو تسلیم کرتی ہے۔ ایک عالمی خوراک اور مشروبات کی کمپنی کے طور پر، پیپسی کو کا مقصد معاشرے کی جانب سے پلاسٹک کو بنانے، استعمال کرنے اور ضائع کرنے کے طریقے کو تبدیل کرنے میں مدد کے لیے اپنی رسائی اور اثر و رسوخ کو استعمال کرنا ہے۔
پاکستان میں، پیپسی کو نے پلاسٹک کے لیے سرکلر اکانومی کو چلانے کے لیے کئی نتیجہ خیز پروگرام شروع کیے ہیں۔2021 میں، کمپنی نے 16000 ٹن پلاسٹک اکٹھا کر کے پاکستان میں کچرے کو جمع کرنے اور ری سائیکل کرنے کا سب سے بڑا پروگرام شروع کیا۔ پیپسی کو نے 2022 کے لیے اپنے پلاسٹک ویسٹ اکٹھا کرنے اور ری سائیکلنگ پروگرام کو دوگنا کر دیا ہے۔ پیپسی کو اسلام آباد اور راولپنڈی کے شہریوں کے لیے استعمال شدہ بوتلوں کے بدلے ایکوافینا ری فل دے کر پلاسٹک ویسٹ اکٹھا کرنے کو ترغیب دے رہی ہے۔
کمپنی نے صارفین کی اگاہی بڑھانے کے لیے اسلام آباد میں اپنی نوعیت کی پہلی ریورس وینڈنگ مشین (آر وی ایم) کی بھی متعارف کروائی۔ یہ اقدامات کمپنی کے مثبت ایجنڈے کا حصہ ہیں، پائیداری اور انسانی سرمائے کے ساتھ ایک اسٹریٹجک اینڈ ٹو اینڈ بزنس تبدیلی ہے جس کے مرکز میں کمپنی ترقی اور قدر پیدا کرے گی۔پیپسی کو پاکستان کے سینئر ڈائریکٹر کمرشل اور کارپوریٹ افیئرز، محمد کھوسہ نے اس موقع پر بات کرتے ہوئے بتایا کہ، ”پیپسی کو پاکستان میں پلاسٹک کویسٹ کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
ہمیں یقین ہے کہ نسٹ جیسے عالمی شہرت یافتہ ادارے کی فیکلٹی اور طلباء کو شامل کرنا پاکستان کے لیے دیرپا فائدہ مند ثابت ہوگا۔۔ انہوں نے اس شراکت پر نسٹ کا شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ آئیندہ دنوں میں اہم کام سامنے آئیں گے۔ نسٹ پاکستان کی سرکردہ یونیورسٹیوں میں سے ایک ہے جس کے اندر آفس آف سسٹین ایبلٹی” قائم کیا گیا اور ادارے نے تحقیق، آپریشنز، گورننس کے ساتھ ساتھ اندرونی اور بیرونی تعاون میں پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جیز) کو نصب کر رکھا ہے۔
اس ادارے کو حال ہی میں کیو ایس رینکنگ 2022 میں 334 ویں نمبر پر قائم ہے، جس نے پاکستان میں پہلی پوزیشن برقرار رکھی ہے۔ یونیورسٹی اپنے متعدد اقدامات کے لیے مشہور ہے جیسے کہ ایس ڈی جیز پر پہلے قومی مکالمے کا انعقاد، پلاسٹک کے ویسٹ اور جمع کرنے سے لے کر خواتین کے حقوق کی وکالت اور موسمیاتی تبدیلیوں پر نوجوانوں کے مکالمے تک کے مختلف موضوعات پر سیمینار شامل ہیں۔
نسٹ کے پرو ریکٹر ڈاکٹر رضوان ریاض کا کہنا تھا کہ ، ”نسٹ پاکستان میں اپنے پائیدار ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے پیپسی کو کے ساتھ ہاتھ ملانے پر بہت خوش ہے۔ ایک پائیدار ماحول کی تشکیل نسٹ کا سرفہرست ایجنڈا ہے اور ہمیں اپنے طلباء اور اپنے تحقیقی اقدامات پر فخر ہے جو ملک کے اہم اثاثوں میں سے ایک ہیں۔ ہم ایک ایسی شراکت داری کے منتظر ہیں جو ایک صاف ستھرے اور سرسبز پاکستان کے لئے اقدامات کر سکے۔