قومی آبی پالیسی 2018ء عملدرآمد فریم ورک سے متعلق ایک روزہ ورکشاپ کل ہو گی

161
چین میں اٹھارویں عالمی آبی کانفرنس کا آغاز،پاکستان سمیت 60 سے زائد مما لک کی شر کت

اسلام آباد۔20جولائی (اے پی پی):ملک میں پانی کی صورتحال ، دستیابی اور بہتر آبی انتظام سے متعلق قومی آبی پالیسی 2018ء عملدرآمد فریم ورک سے متعلق ایک روزہ ورکشاپ کل جمعرات کو ہو گی۔ ورکشاپ کا انعقاد واپڈا سٹاف کالج کے آڈیٹوریم میں کیا جائے گا۔ ورکشاپ میں ملکی اور غیر ملکی آبی ماہرین شرکت کریں گے اور ملک میں پانی کے مسائل کے حل اور ملک کی آبی ضروریات پوری کرنے سے متعلق تجاویز دیں گے۔

سیکرٹری آبی وسائل ڈاکٹر کاظم نیاز قومی آبی پالیسی پر عملدرآمد سے متعلق استقبالیہ کلمات ادا کریں گے ۔ ورکشاپ سے سی ایس آئی آر او آسٹریلیاڈاکٹر میک کربی، روم کے بین الاقوامی زرعی تحقیق سے متعلق مشاورتی گروپ کے نمائندے ڈاکٹر سٹیفن ڈیوس، امریکہ سے آبی ماہر ڈاکٹر جارج ایل مورس اور وفاقی وزیر آبی وسائل سیّد خورشید شاہ کلیدی خطاب کریں گے۔

ورکشاپ کے مختلف سیشنز ہوں گے جن میں پانی کے انتظام، پانی کی بچت، موجودہ اور مستقبل کی ضروریات اور دیگر امور پر مختلف تجاویز زیر غو ر آئیں گی۔ ورکشاپ میں موسمیاتی تبدیلی، وزارت قومی غذائی تحفظ، ارسا، فیڈرل فلڈ کمیشن، محکمہ موسمیات، پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے زراعت کے محکموں، گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر ،منصوبہ بندی و ترقی کے سیکرٹریز اور دیگر افسران کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی مالیاتی اداروں اور سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والے دانشور اور متعلقہ افراد کو مدعو کیا گیا ہے۔

ورکشاپ میں آبی وسائل کی مینجمنٹ ، بچت اور موجودہ اور مستقبل کے تقاضوں سے متعلق سیشنز کی صدارت چیف انجینئرنگ ایڈوائزر/ چیئرمین فلڈ کمیشن احمد کمال اور جوائنٹ سیکرٹری آبی وسائل سیّد محمد مہر علی شاہ کریں گے۔ اس موقع پر ماہرین اپنی اپنی تجاویز بھی دیں گے جن پر سوال و جواب کی نشست کیلئے خصوصی وقت مقرر کیا گیا ہے۔

اختتامی سیشن میں آبی وسائل کے انتظام اور ضروریات سے متعلق مختلف رپورٹس بھی پیش کی جائیں گی۔ ملک میں پانی کی قلت کے مسئلہ سے نمٹنے اور پانی کی دستیابی کو بہتر بنانے کے حوالہ سے یہ ورکشاپ انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔

ورکشاپ میں شرکت کرنے والے ماہرین کی آرا اور تجاویز کی روشنی میں آئندہ کی حکمت عملی وضع کی جائے گی،آبی وسائل کی بہتری اور مستقبل کی رہنمائی اور مشاورت کیلئے ملک میں چھوٹے ، بڑے ڈیموں اور آبی ذخائر کی تعمیر کے حوالہ سے حکومت کی طرف سے کئے جانے والے اقدامات سے بھی ورکشاپ کے شرکا کو آگاہ کیا جائے گا۔