حکومت غیر ملکی سر مایہ کاری کے ضمن میں دی گئی مراعات میں خواتین کے کاروبار کو بھی سپورٹ کرے، صدر فیصل آباد وومن چیمبر آف کامرس

79

فیصل آباد ۔5اگست (اے پی پی):صدر فیصل آباد وومن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نگہت شاہد نے کہا ہے کہ حکومت کو غیر ملکی سر مایہ کاری کے ضمن میں دی گئی مراعات میں خواتین کے کاروبار کو بھی سپورٹ کرنا چاہیے ، غیر ملکی سرمایہ کار اور کمپنیاں خواتین کی سکل ڈویلپمنٹ اور روزگار کو اپنی کارپوریٹ سوشل رسپا نسبلٹی میں فوقیت دیتی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب بورڈ آف انویسٹمنٹ کے سرمایہ کاری پالیسی 2022 کے ایونٹ میں شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے نئی سرمایہ کاری پالیسی کے سلسلہ میں حکومتی اقدامات کو سراہا جس میں مزید گروتھ ایریاز کو شامل کیا اور ٹیکنیکل ٹریننگ و سکل ڈویلپمنٹ پر زور دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح خواتین ہائی ٹیک مینو فیکچر نگ، ہائی ویلیو ٹیکسٹائل، فوڈ پروسیسنگ اور ویلیو ایڈیشن میں آسانی سے کام کر سکتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ پہلے ہی فیصل آبادوومن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں خواتین کیلئے ٹریننگ کورسز، ڈیجیٹل مارکیٹنگ، ویب ڈویلپمنٹ، کمپیوٹر ایپلی کیشن، موبائل ریپیئر نگ، گرافک ڈیزائننگ وغیرہ کا اجرا کر چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انویسٹمنٹ پالیسی 2022 میں غیر ملکی سرمایہ کاروں پر کافی فوکس کیا گیا ہے جو زیادہ تر بڑی انڈسٹریز کیلئے ہے جبکہ خواتین زیادہ تر ایس ایم ایز کاروبار کر رہی ہیں لہٰذا ضروری ہے کہ غیر ملکی چھوٹے کاروبار اور خواتین کے کاروبار میں بھی جدت لائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس سلسلہ میں پہلے ہی اسلام آباد انٹرنیشنل کانفرنس کروا چکی ہیں اور کانفرنس کے مقاصد کے حصول کیلئے کئی ممالک کے سفیروں اور ہائی کمشنر ز سے ملا قاتوں کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ایڈوانس اکانومی میں اٹلی، یوکے، ترکی اور قریبی ہمسایہ ممالک افغانستان، ایران، سنٹرل ایشین ممالک، انڈونیشیا، ملائیشیا وغیرہ شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فیصل آباد ملک کی تیسری بڑی مینو فیکچرنگ حب اور تیزی سے ترقی کرتی ہوئی معیشت ہے۔ انہوں نے کہا کہ چینی سرمایہ کاروں کے فیصل آباد میں خواتین کے کاروباروں کیلئے وہ چائنیز اتھارٹی سے رابطہ میں ہیں تاکہ ان کیلئے جوائنٹ وینچر، ٹیکنالوجی ٹرانسفر اور بائی بیک کیلئے معاہدے کئے جاسکیں۔