سٹیٹ بینک نے بینکوں اور برآمدکنندگان کی سہولت کیلئے ری فنانس دعوئوں کا تصدیقی عمل خودکار بنا دیا

73
State Bank
State Bank

کراچی۔12اگست (اے پی پی):بینک دولت پاکستان نے کاروبار کرنے کی آسانی کے سلسلے میں ایکسپورٹ فنانس سکیم (ای ایف ایس)کے تحت ری فنانس دعوئوں کا تصدیقی عمل خودکار بنا دیا ہے۔

مرکزی بینک سے جمعہ کو جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق خودکار تصدیق سے ری فنانس آپریشنز کی کارگزاری میں نمایاں اضافہ ہوگا اور سیالیت تک برآمد کنندگان کی رسائی بہتر ہوگی۔اب بینک ری فنانس دعوئوں کی تصدیق ایک آن لائن پلیٹ فارم کے ذریعے کر سکیں گے، اس عمل کو کارکردگی کی جانچ کے لیے بھی استعمال کیا جا سکے گا اور اس سے قرضے کا استحقاق بھی چند منٹ میں معلوم کیا جا سکے گا۔

ری فنانس دعوئوں کی خودکار تصدیق کا طریقہ کارکچھ عرصے کے لیے موجودہ یعنی مینوئل طریقے کے ساتھ چلے گاجس کے بعد خود کار تصدیقی طریقہ ہی پوری طرح جگہ سنبھال لے گا، مینوئل طریقہ ایس بی پی بی ایس سی کے دفاتر میں زرِ مبادلہ آپریشن ڈیپارٹمنٹ (ایف ای او ڈی)اور ترقیاتی مالیات ڈویژن (ڈی ایف ڈی)انجام دیتے ہیں۔نئے خودکار نظام سے بینکوں کو یہ سہولت ملے گی کہ وہ مکمل ہونے والے مالی سال کے دوران اپنے برآمد کنندگان کی عبوری برآمدی کارکردگی کا خاکہ تیار کر سکیں گے۔

برآمد کنندگان کے ساتھ مل کر اس خاکے کا جائزہ لے سکیں گے اور حتمی کارکردگی کو سسٹم میں برقی طریقے سے جمع کر سکیں گے۔بعد میں سسٹم حتمی کارکردگی کی تصدیق کرکے قرضے کے استحقاق کا تخمینہ لگائے گا جسے بینکوں کی درخواست پر ایس بی پی بی ایس سی تیار کرے گی۔ری فنانس دعووں کی خود کار تصدیق سے وسائل کی بچت ہوگی اور اس عمل میں صرف ہونے والا وقت اور ملوث افراد کی تعداد بھی کم ہو جائے گی جس سے کارکردگی میں اضافہ متوقع ہے۔

اس سے برآمد کنندگان کو برآمدی نومالکاری کی فوری پراسیسنگ اور سیالیت تک آسان رسائی یقینی ہو سکے گی، جو بالآخر ملک کی برآمدی آمدنی کے لیے فائدہ مند ہوگا۔یہ اقدام سٹیٹ بینک کے اس طویل مدتی وژن کا حصہ ہے کہ بینکاری آپریشنز کی ڈیجیٹائزیشن کی جائے اور ملک میں کاروبار کرنے میں آسانی پیدا کی جائے۔