اسلام آباد۔23اگست (اے پی پی):قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب احمد خان شیر پاو نے کہا ہے کہ عمران خان نے سیاست کو مذاق بنا دیا ہے،عمران خان عوام کا سیلاب تو چاہتا ہے لیکن پانی کے سیلاب کی طرف نہیں جاتا،سیلاب متاثرین کی مدد کے لئے حکومت اور اپوزیشن کو مل جل کر کردار ادا کرنا چاہیے، سیلاب متاثرین پر توجہ نہ دینا غفلت ہے،عالمی ڈورز اور بین الاقوامی کمیونٹی سیلاب متاثرین کے لیے مدد کی درخواست کرنی چاہیے، پی ٹی آئی والے ایک طرف اسمبلیوں سے مستعفی ہو رہے ہیں اور دوسری طرف ضمنی انتخابات میں بھی حصہ بھی لے رہے ہیں ایسا کرنے سے قومی پیسہ ضائع کریں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان عوامی سیلاب چاہتا ہے مگر عوام جس سیلاب میں مبتلا اس سے کترا رہا ہے اس حوالے سے قومی غفلت کا مظاہرہ کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت معاشی صورتحال میں عوام بہت زیادہ پریشان ہے اور صورتحال سنبھل نہیں رہی ، دوسری طرف عمران خان نے اپنا سلسلہ شروع کیا ہے حکومت اسے مستحکم کرنا چاہے تو یہ اسے عدم استحکام کا شکار کررہا ہے،
عمران خان کی ایک تقریر میں بھی سیلاب کی بات نہیں کی ،معیشت کا ملبہ موجودہ حکومت پر عمران خان گراتے ہیں مگر ان کی اپنی کارکردگی کیا رہی،عمران خان نے خود آئی ایم ایف کے معاہدے کی خلاف ورزی کی اس وجہ سے سخت فیصلے ہوئے ،ہمیں اس وقت سب سے زیادہ پریشانی اسی کی ہے کہ عوام کو اب تک ریلیف نہیں مل پایا ۔
آفتاب احمد خان شیر پاو نے کہا کہ بجلی اور گیس کی لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ پھر جاری ہے دوسری طرف بجلی کے بھاری بھرکم بل؟ وجہ بتائی جائے ،خیبرپختونخوا میں کوالٹی بجلی نہیں دی جارہی مگر بل بھاری بھرکم لئے جارہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا اور ملک میں امن و امان کی صورتحال تشویشناک ہے،خیبرپختونخوا میں ٹارگٹ کلنگ ، خوف کی فضا ہے، بھتہ خوری بھی شروع ہوچکی ہے ،خواتین اور بچوں کے ساتھ زیادتی کے کیسز بھی دن بدن بڑھتے جارہے ہیں،
نیشنل ایکشن پلان کو از سر نو عمل میں لایا جائے اور اس کو مزید بہتر بنایا جائے، فاٹا انضمام کے بعد ان اضلاع کی حالت انتہائی تشویشناک ناک ہے اس کو بھی دیکھنے کی ضرورت ہے ۔
قومی وطن پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے مردم شماری کا اعلان کیا تھا، ڈیجیٹل مردم شماری کیسے ہورہی ہے ہمیں علم نہیں،وفاقی اتحادی حکومت کا بنیادی مطالبہ انتخابی اصلاحات کا مطالبہ تھا جس پر آج تک عمل نہیں ہوا،فارن فنڈنگ بہت سنگین مسئلہ ہے، جو رپورٹ سامنے آئی ہے وہ انتہائی سنگین ہے ،اس فیصلے سے صرف عمران خان یا پی ٹی آئی نہیں دیگر جماعتیں بھی متاثر ہوئی ہیں،فارن فنڈنگ کیس میں دیگر جماعتوں کے فیصلے بھی منطقی انجام تک پہنچایا جائے، عمران خان کہتا ہے میں کسی کی غلامی نہیں کرتا مگر بیرونی فنڈ لے کر آپ نے تو غلامی تسلیم کرلی۔
انہوں نے کہا کہ زلزلہ آیا تو پوری قوم اکٹھی ہوگئی تو آج سیلابی صورتحال پر کیوں قوم اکٹھی نہیں ہورہی؟ بڑا سوال ہے،ایک فورم تھا کہ پارلیمنٹ میں تمام جماعتیں اکٹھی ہوسکتیں تھیں مگر عمران خان نکل گئے،دوسرا فورم صدر کا تھا مگر وہ اپنے اقدامات سے پہلے ہی متنازعہ بن چکے ہیں،اب بار کونسلز اور ایسوسی ایشنز ہیں جو پل کا کردار ادا کرسکیں۔
انہوں نے کہا کہ خلیج اتنی بڑھ چکی ہے کہ اب پہلے اس میں نرمی لائے جائے پھر قومی ڈائیلاگ ہوگا ،فی الحال ایسا ماحول نہیں کہ قومی ڈائیلاگ ہوسکے ہم بھی چاہتے ہیں اور ہم کوشش کرسکتے ہیں ،جب فواد چوہدری جیسے لوگ یہ کہہ دیں کہ کونسا چارٹر آف اکانومی تو ایسے میں کیسے مذاکرات ہوسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اصل مسئلہ یہ ہے عمران خان نیوٹرلز کو تنقید کا نشانہ بنا رہا ہے بتائے یہ نیوٹرلز سے چاہتا کیا ہے ؟حکمران اتحاد کو ایک مضبوط بیانیہ کے ساتھ عوام میں جانا ہوگا تبھی عمران کے بیانیہ کا توڑ ہوگا۔ آفتاب احمد خان شیرپاؤ نے کہا کہ عمران خان نے جس طریقے سے اداروں کو نشانہ بنایا اس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں،ہیلی کاپٹر حادثے کے بعد تنقید کا نشانہ بنایا وہ انتہائی تشویشناک اور قابل مذمت ہے ،
شہباز گل کا بیان ایسا تھا کہ یہ ملک کے لیے نقصان دہ تھا ،الیکشن کمیشن ، عدلیہ سمیت تمام اداروں کو عمران خان نے تنقید کا نشانہ بنایا ،اب یہ عدالتی جکڑ میں آچکے ہیں، خاتون سیشن جج کے لئے بھی دھمکی آمیز کلمات ادا کئے ہیں،جس بھی ادارے نے ان کے خلاف فیصلہ آیا عمران خان نے اس ہر ادارے کو نشانہ بنایا،جو عدالتوں کے فیصلے کئے ہیں اور جو اب چل رہا ہے اس کو قانون کے مطابق چلنے دیں ۔
انہوں نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد ہوا تو انہوں نے اسمبلی سے استعفے دیدیئے یہ عمران خان کی سب سے بڑی سیاسی غلطی تھی ،اس سے بڑا کیا تضاد ہوگا کہ ایک طرف استعفے اور دوسری طرف الیکشن میں حصہ بھی لے رہے ہیں،قوم کے پیسے اس طرح ضائع کریں گے،
عمران خان نے سیاست کو مذاق بنادیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اگر یہ صورتحال رہی تو ملک انارکی کی طرف چلا جائے گا یہ سب عمران خان کا کیا دھرا ہے ،اس وقت سب سے بڑا مسئلہ سیلاب کا ہے جس نے پورے ملک میں تباہی مچادی ہے،حکومت اور اپوزیشن کو مل جل کر اس حوالے سے کام کرنا چاہیے تھا،عمران خان کی دو صوبوں میں حکومت ہے مگر وہاں تباہی مچی ہوئی ہے، سندھ میں بھی سیلاب آیا ہوا ہے، بلاول بھٹو تو امدادی کام کررہے ہیں مگر یہ کیا کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے اب ڈونرز کانفرنس کا سوچا ہے انہیں پہلے سے اس حوالے سے سوچنا چاہیے تھا ،سیلاب متاثرہ خاندانوں کو پہلے روز سے امدادی سرگرمیوں کو شروع کرنا چاہیے تھا۔