یہ سیاست کانہیں بلکہ خدمت کاوقت ہے،عمران خان جن کوچور،ڈاکو کہتےتھےوہی مشکل گھڑی میں عوام کی خدمت کررہےہیں،وفاقی وزیربرائےاطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب کی میڈیاسےگفتگو

130
یہ سیاست کا نہیں بلکہ خدمت کا وقت ہے، عمران خان جن کو چور، ڈاکو کہتے تھے وہی مشکل گھڑی میں عوام کی خدمت کر رہے ہیں، وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کی میڈیا سے گفتگو

اسلام آباد۔1ستمبر (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ یہ سیاست کا نہیں بلکہ خدمت کا وقت ہے، عمران خان جن کو چور، ڈاکو کہتے تھے وہی مشکل گھڑی میں عوام کی خدمت کر رہے ہیں، معیشت کو مستحکم کرنے کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کر رہے ہیں، عمران خان کی نفرت اور انتشار قوم کو تقسیم کرے گا انہیں ایسا نہیں کرنا چاہئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ ملک کا 60 فیصد علاقہ زیر آب آ چکا ہے، تمام صوبے شدید بارشوں اور سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں، وزیراعظم کے ہمراہ سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا، صورتحال انتہائی پریشان کن ہے۔ انہوں نے کہا کہ این ڈی ایم اے کے اعداد و شمار کے مطابق سیلاب کے باعث 1200 کے قریب افراد جاں بحق جبکہ 4 ہزار زخمی ہوئے، جا ں بحق افراد میں 400 کے قریب بچے بھی شامل ہیں، لوگوں کے مویشی، گھر اور املاک سیلاب میں بہہ گئیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے شدید متاثرہ 10 ملکوں کی فہرست میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ رواں سیزن میں ملک میں گرمی کی شدید لہر تھی، جہاں 25 فیصد بارش متوقع تھی وہاں 400 فیصد سے زیادہ ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت، پاک فوج، این ڈی ایم اے اور سول انتظامیہ کے دیگر ادارے سیلاب متاثرہ علاقوں میں بچائو اور امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے سندھ کیلئے 15 ارب، بلوچستان اور کے پی کیلئے 10 ارب روپے کی گرانٹ دی ہے، جاں بحق ہونے والے افراد کے خاندان کو 10 لاکھ روپے اور زخمیوں کو 5 لاکھ روپے دیئے جا رہے ہیں، گھروں اور دیگر نقصانات کا تخمینہ لگایا جا رہا ہے، وزیراعظم نے شدید بارشوں اور سیلاب کی صورتحال کے تناظر میں کئی اجلاسوں کی صدارت کی جس کے بعد ریسکیو اور ریلیف آپریشن میں تیزی لانے میں مدد ملی، زمینی رابطے کٹ جانے کے باعث ہیلی کاپٹر کے ذریعے امدادی سامان پہنچایا جا رہا ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت سیلاب متاثرین کی مدد کی جا رہی ہے، سیلاب متاثرہ افراد میں25 ہزار روپے فی خاندان دیئے جا رہے ہیں، 6 لاکھ خاندانوں میں اب تک 15 ارب روپے تقسیم کئے جا چکے ہیں، حکومت سیلاب متاثرہ علاقوں کے طلباء کیلئے بھی خصوصی مراعاتی پیکیج دے رہی ہے، تعلیمی اداروں میں متاثرہ علاقوں کے طلباء کیلئے فنڈ ریزنگ کا آغاز کر دیا گیا ہے، وزیراعظم نے سیلاب متاثرہ انفراسٹرکچر کی فوری بحالی کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی ہدایت پر نیشنل فلڈ رسپانس اینڈ کوآرڈینیشن سنٹر کام کر رہا ہے جس میں تمام اتحادی جماعتوں کے نمائندے شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر بجلی کی بحالی کے اقدامات کی نگرانی کیلئے سندھ، کوئٹہ اور خیبرپختونخوا گئے۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین کیلئے امداد دینے والے ملکوں اور عالمی اداروں کے شکرگزار ہیں، اقوام متحدہ، چین، امریکہ، برطانیہ، متحدہ عرب امارات سمیت تمام شراکت داروں نے سیلاب متاثرین کو ریلیف فراہم کرنے میں مدد کی۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ سیلابی تباہی سے بھرپورآگاہی پر قومی و عالمی میڈیا کے بھی ممنون ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم سیلاب متاثرین کی مدد اور ریلیف سرگرمیوں کی خود نگرانی کر رہے ہیں، وفاقی وزیر منصوبہ بندی کی سربراہی میں قائم کمیٹی سیلاب متاثرین کی بحالی اور تعمیرنو کا منصوبہ جلد پیش کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں مل کر کام کر رہی ہیں، سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے سرگرم اداروں اور افواج پاکستان کی کاوش لائق تحسین ہے۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ سیلاب متاثرین کیلئے ریسکیو اور ریلیف آپریشن 24 گھنٹے جاری ہے، مشکل کی اس گھڑی میں قوم دیکھ رہی ہے کہ کون مدد اور کون سیاست کر رہا ہے، پنجاب حکومت سیلاب متاثرین کی مدد کی بجائے عمران خان کے جلسوں میں مصروف ہے، یہ سیاست اور تقسیم کا وقت نہیں بلکہ اتحاد و یگانگت کا وقت ہے، لوگ مشکل میں ہیں، عمران خان نے 4 سال تک ملکی معیشت کو تباہ کیا، پنجاب اور خیبرپختونخوا میں عمران خان کی حکومت ہے، عمران خان کو چاہئے کہ سیاست چمکانے کی بجائے متاثرین کی مدد کریں۔ انہوں نے کہا کہ بارہا درخواست کی ہے کہ سیاست کسی اور وقت کی جائے لیکن وہ باز آنے والے نہیں، جھوٹ اور بہتان تراشی ان کا وطیرہ ہے۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ جن کو عمران خان ڈاکو کہتے تھے وہ کل بھی پاکستان کی خدمت کر رہے تھے آج بھی کر رہے ہیں، اگر چار سال تک عمران خان کوئی الزام ثابت نہیں کر سکے تو اب بس کر دیں، آئی ایم ایف کو خطوط لکھوانا کیا ملک دشمنی نہیں ہے تو اور کیا ہے؟۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب میں لوگوں کی جمع پونجی بہہ گئی ہے، ہم معاشی صورتحال بہتر بنانے کیلئے ہر ممکن اقدامات کر رہے ہیں، افسوس ہوا کہ عمران خان سیلاب زدہ علاقوں میں جانے اور وہاں کے حالات دیکھنے کی بجائے جلسوں میں مصروف ہیں، وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سیلاب زدہ علاقوں کی بحالی کیلئے صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ بریکنگ نیوز یہ ہے کہ عمران خان نے آج پہلی مرتبہ سچ بولا کہ وہ خطرناک ہیں، ہم بھی یہی کہتے رہے ہیں کہ عمران خان ملک کیلئے خطرناک ہیں، وہ معیشت، روزگار، کشمیر، قومی سلامتی اور توشہ خانہ اور مہنگائی کیلئے خطرناک ہیں، ان کے ایک وزیر کے بارے میں حامد خان نے کہا ہے کہ ان سے اچھائی کی توقع نہیں، مالم جبہ، بلین ٹری سونامی میں ڈاکہ ڈالنے والا کیا ایک فقیر ہے، عمران خان کے اپنے کرتوتوں نے اسے دیوار کے ساتھ لگایا ہے، بیوروکریسی کو ڈرانا، دھمکانہ اور گالیاں دینا عمران خان کا شیوہ ہے، یہ سیاست کا نہیں لوگوں کی مدد کا وقت ہے، وقت آنے پر سیاست بھی کر لیں گے، آج عوام کو ہماری خدمت کی ضرورت ہے، سیاست کیلئے بہت وقت پڑا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دو اکائونٹس پر عمران خان کے دستخط ہیں، مارچ میں ان کے دستخطوں سے ان اکائونٹس سے 80 لاکھ روپے نکلوائے گئے، انہوں نے الیکشن کمشنر، خاتون مجسٹریٹ اور آئی جی کو دھمکی دی۔ عمران خان کی جانب سے سیلاب فنڈ اکٹھا کرنے کے حوالہ سے وزیر اطلاعات نے کہا کہ انہوں نے پنجاب بینک اور خیبر بینک میں درخواست جمع کرائی، 2010ء میں پیسے آئے، ان سے بنی گالہ اور زمان پارک میں گھر بن گئے، یہ ڈی چوک آنے سے پہلے بھاگ کر خیبرپختونخوا پہنچ گئے، سیلاب زدگان کی مدد کیلئے بھاگ کر وہیں جائیں، یہ جلسے اور الزام تراشی بند کریں، انہوں نے آصف زرداری، نواز شریف، شہباز شریف پر الزامات لگائے لیکن کچھ ثابت نہیں ہوا، عمران خان کی نفرت اور انتشار قوم کو تقسیم کرے گا، ہمیں متحد ہو کر متاثرین کی مدد کرنی چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ جب بھی مشکل وقت آیا قوم نے اتحاد کا مظاہرہ کیا، قوم کو سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے وزیراعظم ریلیف فنڈ میں 9999 پر پیغام بھیج کر عطیات دیں یا کسی اور طریقہ سے بھی عطیات دے سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین کیلئے آنے والی امداد کی ایک ایک پائی شفافیت سے خرچ کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ دریائی علاقوں میں تعمیرات کے باعث نقصان زیادہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کا ماہانہ خرچہ 2 کروڑ روپے ہے اور ان کی سکیورٹی پر 266 افسران اور اہلکاران تعینات ہیں۔