معاون خصوصی برائے امور نوجوانان شیزہ فاطمہ خواجہ کی برٹش کونسل کے نمائندوں سے ملاقات میں گفتگو

131

اسلام آباد۔6ستمبر (اے پی پی):وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے امور نوجوانان شیزہ فاطمہ خواجہ نے کہا ہے کہ ہم موسمیاتی تبدیلی پر آنکھیں بند نہیں کر سکتے،موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لئے دنیا سے مدد لینا پاکستان کا حق ہے، حکومت توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے شمسی توانائی پر منتقلی کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو برٹش کونسل کے نمائندوں سے ملاقات کے دوران کیا۔ ملاقات میں سیلاب سے متاثرہ نوجوانوں کی بحالی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

معاون خصوصی نے سیلاب کے باعث پاکستانی عوام کو درپیش اہم مسائل پر روشنی ڈالی۔ شیزہ فاطمہ خواجہ نے کہا کہ دنیا کو موسمیاتی تبدیلی کو سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے کیونکہ اس کا اثر مستقبل میں سب پر پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لئے دنیا سے مدد لینا پاکستان کا حق ہے۔ ناخواندگی کے مسئلہ کو اجاگر کرتے ہوئے معاون خصوصی نے کہا کہ پاکستان میں سب سے زیادہ سکول نہ جانے والی آبادی ہے، وزیراعظم یوتھ پروگرام پاکستان کی شرح خواندگی کو بڑھانے کے لئے اپنا کردار ادا کرنے کا خواہاں ہے۔

انہوں نے توانائی بحران کے حوالہ سے کہا کہ حکومت توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے شمسی توانائی پر منتقلی کا منصوبہ بنا رہی ہےبالخصوص دیہاتوں اور پسماندہ علاقوں میں ہم ٹیوب ویلوں کو شمسی توانائی پر منتقل کریں گے، یہ بالآخر ملک میں جاری توانائی کے بحران سے نمٹنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔

برٹش کونسل نے وزیراعظم یوتھ پروگرام کو دور دراز علاقوں کے لوگوں کو فائدہ پہنچانے کے لئے مختلف اقدامات میں مالی تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ برٹش کونسل کے نمائندوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کورونا کے بعد بہت سے مالی مسائل سامنے آئے ہیں اور ان کی تنظیم نے وبائی امراض کے منفی اثرات سے نمٹنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

معاون خصوصی نے وزیراعظم گرین یوتھ موومنٹ پراجیکٹ میں برٹش کونسل کے تعاون کو سراہا اور کہا کہ برٹش کونسل کے تعاون سے 137 جم کلبوں کے قیام سے ملک کے ماحولیاتی شعبے پر دیرپا مثبت اثرات مرتب ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پاکستان بھر کے نوجوانوں میں موسمیاتی تبدیلی کے انتہائی اہم مسئلے کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے میں مدد ملے گی۔