این ایف آر سی سی نے ملک کے مختلف حصوں میں سیلاب سے جانی و مالی نقصانات،ریسکیو اورریلیف آپریشن سےمتعلق تازہ تریناعداد وشمارجاری کردیئے

248
این ایف آر سی سی نے ملک کے مختلف حصوں میں سیلاب سے جانی و مالی نقصانات ، ریسکیو اور ریلیف آپریشن سے متعلق تازہ ترین اعداد و شمار جاری کردیئے

اسلام آباد۔15ستمبر (اے پی پی):نیشنل فلڈ رسپانس کوآرڈینیشن کمیٹی (این ایف آر سی سی) نے ملک کے مختلف حصوں میں سیلاب سے جانی و مالی نقصانات ، ریسکیو اور ریلیف آپریشن سے متعلق تازہ ترین اعداد و شمار جاری کر دیئے ہیں ، سیلاب سے گذشتہ 24 گھنٹے کے دوران انفراسٹرکچر کو کوئی نقصان نہیں پہنچا جبکہ مجموعی طور پر12ہزار718 کلومیٹر سڑکیں، 390پلوں کو نقصان پہنچا ، چاروں صوبوں میں 23 اضلاع زیادہ متاثر ہوئے ہیں ۔ این ایف آر سی سی کے مطابق آج ملک کے بیشتر حصوں میں موسم بنیادی طور پر گرم اور مرطوب رہے گا، بالائی پنجاب،بالائی خیبرپختونخوا، آزاد کشمیر اورگلگت بلتستان میں چند مقامات پر موسم جزوی طور پر ابر آلود رہنے کی توقع ہے۔

آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران بالائی خیبرپختونخوا، آزاد جموں و کشمیر، گلگت بلتستان اور ملحقہ پہاڑیوں میں چند مقامات پر گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران جنوب اور مشرقی سندھ ، بالائی خیبرپختونخوا اور مشرقی پنجاب کے دیگرعلاقوں میں درمیانی بارش ہوئی ۔

گذشتہ روززیادہ سے زیادہ درجہ حرارت تربت میں 42ڈگری سینٹی گریڈ، سبی 41 اور نوکنڈی میں 40سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران انفراسٹرکچر کوکوئی نقصان نہیں پہنچا۔ کل12ہزار718 کلومیٹر سڑکیں، 390پلوں کو نقصان پہنچا ہے۔سندھ کے سب سے زیادہ متاثرہ اضلاع میں قمبر شہداد کوٹ، جیکب آباد، لاڑکانہ، خیرپور، دادو، نوشہرو فیروز، ٹھٹھہ اور بدین، بلوچستان میں کوئٹہ، نصیر آباد، جعفرآباد، جھل مگسی، بولان، صحبت پور اور لسبیلہ ، کے پی میں دیر، سوات، چارسدہ، کوہستان، ٹانک اور ڈی آئی خان اور پنجاب میں ڈی جی خان اور راجن پور شامل ہیں۔ مختلف علاقوں میں پھنسے ہوئے لوگوں کو نکالنے کے لئے اب تک 526 آرمی ایوی ایشن ہیلی کاپٹر پروازیں چلائیں گئیں ۔

گزشتہ 24 گھنٹوں میں 10 پروازوں کے ذریعے 34 پھنسے ہوئے افراد کو نکالا گیا اور16.4ٹن امدادی سامان سیلاب متاثرین تک پہنچایا گیا۔ا ب تک ہیلی کاپٹر کے ذریعے 4604 پھنسے ہوئے افراد کو نکالا جا چکا ہے۔اب تک ملک بھر میں سیلاب متاثرین کے لیے سندھ، جنوبی پنجاب اور بلوچستان میں 147 ریلیف کیمپ اور 284 ریلیف کلیکشن پوائنٹس قائم کئے گئے ہیں۔

اب تک 8498.8 ٹن اشیائے خوردونوش کے ساتھ 1462.2 ٹن غذائی اشیاء اور78لاکھ 93ہزار30ادویات جمع کی جا چکی ہیں جبکہ 8219 ٹن خوراک، 1419.4 ٹن غذائی اشیاء اور77لاکھ 54ہزار290ادویات تقسیم کی جا چکی ہیں،300سے زیادہ میڈیکل کیمپ لگائے گئے ہیں جن میں ملک بھر میں ایک لاکھ 26ہزار365 مریضوں کا علاج کیا گیا ہے اور3سے5 دن کی مفت دوائیاں فراہم کی گئی ہیں۔

پاکستان نیوی نے 04 فلڈ ریلیف سینٹرز،18سینٹرل کلیکشن پوائنٹس قائم کیے ۔ 16ہزار 31 افرادکے لیے 09 ٹینٹ سٹیز قائم کئی گئی ہیں ۔ مختلف اضلاع میں1462 ٹن راشن،4896 ٹینٹ اور 6 لاکھ 20ہزار 777 لیٹر منرل/میٹھا پانی تقسیم کیا گیا۔پاکستان نیوی کی 23 ایمرجنسی رسپانس ٹیموں نے54موٹربوٹس اور 2 ہوور کرافٹس سے لیس 10 اضلاع میں پھنسے ہوئے 15ہزار174 افرادکو بچایا۔پاک بحریہ نے اندرون سندھ میں 02 ہیلی کاپٹر مختص کئےہوئے ہیں ۔

اب تک 59 پروازوں میں 471 بار پھنسے ہوئے لوگوں کو محفوظ مقام تک پہنچایا گیا ۔4631 پیکٹ راشن تقسیم کیا۔ پاک بحریہ کی 8 ڈائیونگ ٹیموں نے پاکستان بھر میں متاثرہ علاقوں میں 27 ڈائیونگ آپریشنز بھی کئے ہیں۔پاک بحریہ نے 63میڈیکل کیمپوں میں 53ہزار853مریضوں کا علاج کیا۔پاک فضائیہ نے مختلف پروازوں کے ذریعے4848 خیمے،3 لاکھ 36ہزار799 کھانے کے پیکٹ، 2940.89ٹن خوراک فراہم کی ۔ 54 ریلیف کیمپ،20ٹینٹ سٹیز اور 45میڈیکل کیمپ لگائے جن میں اب تک ملک بھر میں 55ہزار389مریضوں کا علاج کیا جا چکا ہے۔

سیلاب زدگان کے لئے متحدہ عرب امارات ،ترکیہ، چین، ازبکستان، قطر، فرانس، یونیسیف ، اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارہ ( یو این ایچ سی آر) ، ترکمانستان، اردن ، عالمی ادارہ خوراک ، امریکہ، نیپال اور سعودی عرب سےپروازیں امدادی سامان لیکر پاکستان پہنچی ہیں۔