او آئی سی کی سٹینڈنگ کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی کامسٹیک اور عالمی ادارہ صحت کے اشتراک سے ”ورلڈپیشنٹ ڈے” کے حوالے سے تقریب

183
OIC
OIC

اسلام آباد۔16ستمبر (اے پی پی):اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی سٹینڈنگ کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی کامسٹیک اور عالمی ادارہ صحت کے اشتراک سے جمعہ کو یہاں ”ورلڈپیشنٹ ڈے” کے حوالے سے ایک تقریب منعقد کی گئی ۔ تقریب میں عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے پاکستان میں نمائندہ پلیتھا مہیپالا، پاکستان میں متعین مختلف ممالک کے سفیروں، وزارت قومی صحت کے اعلیٰ حکام، طبی ماہرین اور دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی۔

اس موقع پر ڈبلیو ایچ او کے نمائندہ پلیتھا مہیپالا نے کہا کہ ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک سمیت دنیا بھر میں ادویات اور غلط علاج کے باعث بڑی تعداد میں مریض متاثر ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مریضوں کا تحفظ انتہائی اہمیت کا حامل ہے، دنیا بھر میں اینٹی بیوٹک ادویات کا استعمال بڑے پیمانے پر کیا جا رہا ہے اور اس عمل کی حوصلہ شکنی کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہتر طبی نگہداشت ہر مریض کا بنیادی حق ہے۔

ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عبیداﷲ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مؤثر اور معیاری ادویات اور مریضوں کے تحفظ کیلئے مؤثر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں عوام خاص طور پر مریضوں میں ادویات کے استعمال سے متعلق آگاہی پیدا کرنے اور طبی عملہ کی مناسب استعداد کار بڑھانے کیلئے بھی کوششیں کرنی چاہئیں۔

کامسیٹک کے ڈائریکٹر جنرل پروفیسر ڈاکٹر ایم اقبال چوہدری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم کے 57 ممالک پر مشتمل کامسٹیک تنظیم عالمی ادارہ صحت کے ساتھ صحت عامہ سمیت مختلف امور پر قریبی تعاون کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم آئندہ بھی عالمی ادارہ صحت کے ساتھ کام کرنے کیلئے پرعزم ہیں، عالمی ادارہ صحت نے کورونا وبا کے دوران صحت عامہ کو درپیش مسائل سے نمٹنے کیلئے بھرپور کردار ادا کیا ہے۔

تقریب سے ہیلتھ سروسز اکیڈمی کے احمد حسین طارق اور وزارت قومی صحت کی ڈاکٹر فرح اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر طبی شعبہ میں گرانقدر خدمات سرانجام دینے والی شخصیات میں شیلڈز بھی تقسیم کی گئیں۔ تقریب میں آذربائیجان، لبنان، انڈونیشیا، مراکش، صومالیہ اور شمالی قبرص کے سفیروں نے بھی شرکت کی۔