پاکستان کی معیشت میں خواتین کا اہم کردار ہے،شیری رحمان

237

اسلام آباد۔2اکتوبر (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ پاکستان کی 49 فیصد آبادی خواتین پر مشتمل ہے، کسی بھی بحران کا سب سے برا اثر خواتین پر پڑتا ہے، پاکستان کی معیشت میں خواتین کا اہم کردار ہے، ملکی سیاست میں بداخلاقی اور نفرت انگیزی کے واقعات، سوشل میڈیا پر طوفان بدتمیزی انتہائی افسوسناک ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نےاتوار کو اسلام آباد میں سی پی این ای اور فورتھ پلر کے اشتراک سے ملکی سیاست میں خواتین پرتشدد واقعات میں اضافہ کے موضع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع کونسل آف پاکستان نیوز ایڈیٹرز خوشنود علی خان،میڈیا واچ ڈاگ فورتھ پلر کے صدر فاروق مرزا ،پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے صدر حاجی نواز رضا،سماجی راہنما عبداللہ گل، تاجر راہنما بختاوری ،سینئر صحافی ممتاز بھٹی، جاوید شہزاد، ناصر اسلم راجہ سمیت صحافیوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

وفاقی وزیر نے سی پی این ای اور فورتھ پلر کی جانب سے اہم مسئلہ کو اجاگر کرنے پر خراج تحسین پیش کیا اور کہاکہ خواتین کو ہراساں کرنے کے عمل کو ہمیں ہر فورم مذمت کرنی چاہیے،کوئی مہذب معاشرہ عورتوں کو ہراساں کرنے کے اجازت نہیں دیتا، ہم کسی گالی گلوچ برگیڈ کو فروغ نہیں دے سکتے ہیں۔

شیری رحمان نے کہا کہ میں شہید بینظیر بھٹو اور بلاول بھٹو کی پارٹی سے تعلق رکھتی ہوں جہاں ہراساں کرنے کا کوئی سوچ بھی نہیں سکتا، خواتین کے خلاف استحصال پر آصف علی زرداری سخت ایکشن لیتے ہیں، میں نے عورتوں کی جدوجہد پر کتاب لکھی ہے، پاکستان کی 49 فیصد آبادی خواتین پر مشتمل ہے، کسی بھی بحران کا سب سے برا اثر خواتین پر پڑتا ہے، پاکستان کی معیشت میں خواتین کا اہم کردار ہے۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے فورم سے اخلاقیات کا جنازہ نکالا جا رہا ہے، جو مریم اورنگزیب کے ساتھ ہوا وہ کسی کے ساتھ بھی ہو سکتا ہے، تحریک انصاف کو اس طرح کے واقعات کو فروغ دینے کے بجائے ان کی مذمت اور روک تھام کرنی چاہئے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ خواتین کا استحصال ہو رہا ہے اور تحریک انصاف کے رہنما چپ کر کے کھڑے ہیں،آپ قائد اعظم کے پاکستان میں فسطاعیت کو ہوا دے رہے ہیں، آپ اپنی مخالف جماعت کے خواتین کے ساتھ اس طرح کا رویہ اپنائے گے؟ یہ عمران خان کی تقریروں اور بیانیہ کے ثمرات ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارا مذہب معاشرہ عورتوں کے ساتھ اس طرح رویہ کی اجازت نہیں دیتا، عورتوں کو ہراساں کرنے والوں کو معافی مانگنی چاہیے،تحریک انصاف کو چاہیے کہ اس طرح کی آلودگی کو فلٹر لگائے ورنہ معاشرہ نے خود ان کا احتساب کرے گا۔

شیری رحمان نے کہا ہے کہ لوگوں سے اپیل ہے پاکستان تحریک انتشار کی سیاست کا حصہ نا بنے، اقتدار میں آنے کے لیے تحریک انصاف کے رہنما ایک بار پھر انتشار پھیلانا چاہتے ہیں، ان کا مزید کہنا تھا کہ سیاست میں ناکامی کہ بعد عمران خان بوکھلاہٹ کا شکار ہیں،

انہوں نے خود تسلیم کیا کہ لوگ ان کی لانگ مارچ کی کال پر نہیں نکلے،عوام جانتی ہے یہ حقیقی آزادی نہیں ’’عمران بچائو‘‘تحریک ہے، اس کا واحد مقصد کیسز اور نااہلی سے بچنا ہے،پی ٹی آئی ایک بار پھر جلائو گھیرائو اور اسلام آباد کے محاصرے کے طبل بجا رہی ہے، عمران خان انتخابات کی نہیں بلکہ اقتدار میں آنے کی یقین دہانی مانگ رہے۔

شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ہوئےکونسل آف پاکستان نیوز ایڈیٹرز کے صدر خوشنود علی خان نے کہا کہ کہ اس وقت ملک سیاسی بحران کا شکار ہے جس کی ذمہ دار پاکستان تحریک انصاف ہے کیونکہ پی ٹی آئی نے سیاسی اختلافات کی وجہ سے تمام حدیں عبور کر کے بداخلاقی اور بدتمیزی کا طوفان برپا کیا انہوں نے کہا کہ کوئی بھی سیاسی جماعت اسے اپنی سیاست اخلاقیات کے دائرہ کار میں رہ کر کرنی چاہیئے.

فورتھ پلر کے صدر فاروق مرزا نے کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان کی سیاست اب ختم ہوچکی ہے کیونکہ انہوں نے عدلیہ، پاک فوج اور ملکی اداروں کے خلاف ایک ناکام مہم چلائی۔ پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے صدر حاجی محمد نواز رضا نے کہا کہ اب وقت آچکا ہے کہ اگر سیاسی اختلافات میں کوئی بداخلاقی سے پیش آئے تو اس کا سخت ردعمل ہونا چاہیے کیونکہ اگر سیاست میں بزدلی سے کام لیا جائے گا تو کامیاب سیاستدان نہیں بنا جاسکتا. تاجر راہنما ظفر بختاوری نے برطانیہ میں وفاقی وزیر مریم اورنگزیب کے ساتھ پیش آنے والے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔