این ایف آر سی سی اجلاس ، سندھ اور بلوچستان کے سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں جاری ریسکیو اور ریلیف آپریشنز کے بارے میں آگاہ کیا گیا

159

اسلام آباد۔3اکتوبر (اے پی پی):وفاقی وزیر منصوبہ بندی ،ترقی ، اصلاحات و خصوصی اقدامات و ڈپٹی چیئرمین این ایف آر سی سی احسن اقبال ، چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز اوراین ایف آر سی سی کے نیشنل کوآرڈینیٹر میجر جنرل ظفر اقبال کی زیر صدارت پیر کو این ایف آر سی سی کا اہم اجلاس منعقد ہوا ۔فورم کو سندھ اور بلوچستان کے سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں جاری ریسکیو اور ریلیف آپریشنز کے بارے میں آگاہ کیا گیا، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سیلاب سے کسی ہلاکت کی اطلاع نہیں ملی۔

این ایف آر سی سی کے مطابق فورم کو یونیسیف کی طرف سے عطیہ کردہ امدادی سامان کی بین الاقوامی پروازوں اور ترکی سے آنے والی ٹرینوں کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔ فورم کو بتایا گیا کہ امدادی سامان لانے والی 9ٹرینوں میں سے 6 سیلاب متاثرین میں تقسیم کر دی گئی ہیں، باقی تین ٹرینوں سے سامان آج اتار کر متاثرہ علاقوں کی جانب روانہ کر دیا جائے گا ۔

وفاقی وزیر احسن اقبال نے وزارت صحت کو ہدایت کی کہ وہ متاثرہ بچوں اور دودھ پلانے والی ما ئوں کی غذائی قلت کے حوالے سے صحت کے سنگین چیلنجز پر خصوصی توجہ دیں۔ انہوں نے وبائی امراض بالخصوص ملیریا اور ڈینگی پر قابو پانے پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔فورم کو فلڈ ریسیلینٹ شیلٹر ماڈلز کی تعمیر کے بارے میں بتایا گیا جو ماحول دوست ہیں۔ چیئرمین این ڈی ایم اے نے فورم کو بتایا کہ سیلاب کا پہلا مرحلہ ختم ہو چکا ہے اور اب بحالی کا دوسرا مرحلہ شروع ہو چکا ہے۔

فورم نے فنڈز کی کمی کی وجہ سے پیدا ہونے والے مسائل کا جائزہ لیا اور متاثرین کی بحالی و آباد کاری پر خرچ کیے جانے والے لاجسٹکس کی لاگت کا جائزہ لیا۔فورم میں جنوبی بلوچستان اور سندھ میں ملیریا کے پھیلائو کے خطرے پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔وزیراعظم آفس میں فلڈ ڈیش بورڈ کا باقاعدہ آغاز کیا جائے گا۔