عمران خان کو سیلاب متاثرین کی حالت سے کوئی سروکار نہیں ، اسے صرف اپنی فکر ہے ، معاون خصوصی عطاء تارڑ کی پریس کانفرنس

61

اسلام آباد۔4اکتوبر (اے پی پی):وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے نارکوٹکس کنٹرول عطاء تارڑ نے کہاہے کہ عمران خان کو سیلاب متاثرین کی حالت زار سے کوئی سروکار نہیں ، اسے صرف اپنی فکر ہے ،وہ اپنی سیاست چمکانے کے لیے ریاست پر حملے جاری رکھے ہوئے ہے ، چوکیدار کل تک اچھا تھا اور آج چوریوں کی نشاندہی پر برا لگنے لگا ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

انہوں نے کہاکہ آج میں آپ کو چوکیدار اور چور کی تعریف بتائوں گا اور یہ بھی بتائوں گا کہ چور کاکردار کیاہے اور چوکیدار کا کردار کیا ہے ؟ایک ایسا شخص جس کی دو صوبوں پنجاب اور خیبر پختونخوا میں حکومت ہے ،گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں بھی حکومت ہے اسے سیلاب سے متاثرہ لوگوں کی حالت زار سے کوئی سروکار نہیں ہے ، اسے صرف اپنی سیاست کی فکر ہے ، وہ اپنی سیاست چمکانے کے لیے ریاست پر حملے جاری رکھے ہوئے ہے ، آڈیو لیک میں جب بار بار پوچھا گیاکہ کیا امریکہ کا نام لینا ہے تو جواب آیا (ایبسلوٹلی ناٹ) کی حقیقت یہ ہے کہ بار بار اپنی پارٹی کے اراکین کو بار بار اپنے رفقاء کو یہ تاکید کی جاتی ہے کہ اس کے ساتھ کھیلنا ہے ،اس کے ساتھ تماشا لگانا ہے ، اس کو اپنی سیاست چمکانے کے لیے استعمال کرنا ہے ، مگر نام نہیں لینا ،نام اس لیے نہیں لینا کہ اس میں حقیقت نہیں تھی ۔

ایک نجی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے عمران نیازی فرماتے ہیں کہ وہ سائفر میرے پاس تھا کہیں ادھر ادھر ہوگیاہوگا ۔انہوں نے کہاکہ میں حیران ہوں کہ ایک طرف اسد عمر کا ٹویٹ ہے کہ سائفر گم ہو گیا ،آپ عمران خان سے پوچھ تو لیتے کہ ایک حساس ڈاکومنٹ جو کہ جیب سے نکال کر جلسے میں لہرایا گیا تھا کیا وہ سٹیج سے اترتے ہوئے کہیں پھینک دیا ،کیا وہ بنی گالا سے غائب ہوگیا ،یہ پاکستان کے آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی ہے کہ بطور وزیراعظم آپ کو ایک حساس ڈاکومنٹ پیش کیا گیا اور آپ اسے گھر لے جاتے ہیں اور گھر لے کر جانے کے بعد آپ اسے گم کردیتے ہیں اور قومی ٹی وی پر اس بات کا اعتراف کرتے ہیں کہ وہ میرے پاس تھا لیکن اب گم ہوگیا ہے ۔

یہ حالت ہے تحریک انصاف کی کہ باقی رہنما اور ترجمان وہ اس بات سے لاعلم ہیں کہ سائفر تو ویسٹ کوٹ کی جیب میں تھا تو وہ گم کیسے ہوگیا اور اس کے گم ہونے کا ذمہ دار کون ہے ؟یہ جب جھوٹا بیانیہ گھڑ اجائے اور آپ اپنی سیاسی مینجمنٹ میں ناکام رہیں کہ آپ اپنے ایم این ایز کو نہ سنبھال سکیں اوراعتماد کے ووٹ میں آپ اپنی اکثریت برقرار رکھنے میں ناکام رہیں تو آپ الزام کس کو دے رہے ہیں ؟

آپ اس کو بین الاقوامی سازش کہہ کے اس کا ذمہ دار ایک امریکہ کو قرار دے رہے ہیں جو کہ بالکل جھوٹ اور ٹوٹل منافقت ہے کیونکہ اور کوئی منطق نہیں تھی اور کوئی وجہ سمجھ نہیں آئی ،اپنے ایم این ایز کو برقرار نہیں رکھ سکے اور الزام امریکہ کو دے دیا ، دوسرا الزام اسٹیبلشمنٹ کو دے رہے ہیں ،آجکل گلا پھاڑ پھاڑ کرکہہ رہے ہیں کہ چوکیدار نے چور بٹھا دیئے تو یہ وہی چوکیدار ہے جو سیاچن کے برف پوش پہاڑوں سے لے کر سندھ کے ریگستانوں تک آپ کی سرحدوں کی حفاظت کرتا ہے ، یہ وہی چوکیدار جو طورخم بارڈر پر سرحد کی حفاظت سے لے کر تمام انٹرنیشنل بارڈرز کی حفاظت کرتا ہے ،یہ وہی چوکیدار ہے جو سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے اپنی پوری فورس بھیجتا ہے ،پاک فوج سارے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں اپنے پیشہ ورانہ امور سرانجام دیتے ہوئے نظر آتی ہے ،کیا آپ کا قد اتنا ہوگیا ہے کہ آپ چوکیدار کے قد کے برابر آ کر بات کریں ،آپ یہ سمجھتے ہیں کہ آپ ایک ادارے سے ٹکر لے لیں گے ،

آئے رو زگالیاں دیں گے ، الزام تراشی کریں گے ،بہتان لگائیں گے اور آپ کو پوچھنے والا کوئی نہیں ہوگا۔یہ چوکیدار تب تو آپ کو بہت اچھا لگتا تھا جب آپ اپنے کام ان سے لیا کرتے تھے اور آپ اعتماد کے ووٹ کے لیے بھی منت ترلا کرتے تھے کہ مجھے اعتماد کا ووٹ چاہیے ،آج جب آپ کی چوریاں سامنے آئی ہیں تو اصل مسئلہ یہی ہے کہ چوکیدار نے آپ کی چوری کی نشاندہی کی ہے ،چوکیدار نے بتایا ہے کہ آپ کے گھر سے کس طرح گھڑیاں غائب ہورہی تھیں ۔