اسلام آباد۔5اکتوبر (اے پی پی):وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایات پر کسانوں کے مطالبات کے حل کے لئے قائم 4 رکنی وزارتی کمیٹی اور کسان نمائندوں کے مابین باضابطہ مذاکرات شروع ہوگئے ہیں ۔حکومتی ٹیم میں وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ خان، وفاقی وزیر بجلی انجینئر خرم دستگیر ، وفاقی وزیر قومی غذائی تحفظ و تحقیق طارق بشیر چیمہ اور وزیراعظم کے مشیر برائے امور کشمیر ،گلگت بلستان قمرالزمان کائرہ شامل ہیں جبکہ سیکرٹری وزارت بجلی ، وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق اور ایڈیشنل سیکرٹری خزانہ بھی موجود تھے ۔
کسان اتحاد یونین کے گروپس کی نمائندگی خالد کھوکھراور عامر وٹو کررہے ہیں۔ وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے کسان اتحاد یونین کے نمائندگان کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ دھرنا ختم کرنے پر کسانوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں،وزیراعظم شہباز شریف کے ساتھ کسان اتحاد یونین کے مذاکرات کامیاب رہے۔
انہوں نے کہا کہ خوشحال کسان کے بغیر پاکستان کی فوڈ سکیورٹی ممکن نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ٹیوب ویلز کے بجلی کے بلوں کی ادائیگی پہلے ہی موخر کی جاچکی ہے ،حکومت کسانوں کے ساتھ کئے گئے تمام وعدے پورے کریگی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف رواں مہینے کسان پیکیج کا اعلان کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ مذاکراتی عمل مکمل ہونے کے بعد کسانوں کے تمام مطالبات وزیراعظم کو پیش کرینگے، کسان پیکیج میں شعبہ زراعت اور کسانوں کیلئے مراعات کا اعلان کیا جائیگا۔
کسان اتحاد یونین کی جانب سے کہا گیا کہ ملک میں زراعت ایمرجنسی نافذ کی جائے ، فوڈ سکیورٹی ملکی سلامتی کی ضامن ہے، زراعت کواولین ترجیح دی جائے۔