متاثرین سیلاب کی مددکے لئے وسائل فراہم کئے جائیں گے،اقوام متحدہ

118

اسلام آباد۔13اکتوبر (اے پی پی):اقوام متحدہ کے پاکستان میں ریذیڈنٹ اینڈ ہیومینٹیرین کو آرڈینیٹر جولیئن ہرنیس اور ہیڈ آف اوچا رتھ مکوانانے ہلال احمر پاکستان کے سیلاب زدہ علاقوں میں بر وقت ریسپانس کو سراہتے ہوئے اقوام متحدہ کے تمام امدادی اداروں بالخصوص یو این ایف پی اے اور ڈبلیو ایف پی کے رابطہ اجلاسوں میں آن بورڈ لینے کی یقین دھانی کرائی ہے۔

چیئرمین ہلال احمر پاکستان سردار شاہد احمد لغاری سے میٹنگ کے دوران دونوں عالمی اداروں کی جانب سے چیئرمین شپ سنبھالنے پر ہدیہ تہنیت پیش کیا گیا۔اس ملاقات میں سردار شاہد احمد لغاری نے تاریخی تباہی، سیلاب زدہ علاقوں کے دورے اور امدادی سرگرمیوں سے متعلق تفصیلی آگاہی دی۔انہوں نے خواتین اور نومولود بچوں کی صحت کو درپیش چیلنجز،بیماریوں کے پھوٹنے کے بارے میں بھی بتایا اور متوازن خوراک،کیش گرانٹ کے علاوہ ادویات کی وافر فراہمی بابت بھی بات کی۔دونوں اداروں کے سربراہان نے یقین دھانی کرائی کہ متاثرین سیلاب کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے وسائل فراہم کئے جائیں گے۔

ہلال احمر نے جدید ترین فلٹریشن پلانٹس کے ذریعے پینے کے صاف پانی، خیموں سمیت روز مرہ ضرورت کی اشیاء،کھانے پینے کا سامان اور پکا پکایا کھانا کی تقسیم بدستور جاری رکھی ہوئی ہے۔موبائل ہیلتھ یونٹس تمام متاثرہ علاقوں میں طبی سہولتیں بہم پہنچا رہے ہیں۔سندھ کے 19 بلوچستان کے 18خیبر پختونخوا کے 11 پنجاب کے 4 اور گلگت بلتستان کے 3 اضلاع میں ریلیف سرگرمیاں جاری ہیں۔ہلال احمر وہاں بھی پہنچا جہاں رسائی ناممکن تھی۔

حکومت کے شانہ بشانہ پاکستان آرمی،پاک بحریہ،پاک فضائیہ کے امدادی آپریشن سے بھی لاکھوں لوگ مستفید ہورہے ہیں۔ریلیف ورک تمام علاقوں میں بطریق احسن چل رہا ہے۔ ہلال احمر نے متاثرہ اضلاع میں ایمبولینس کی فراہمی کو بھی یقینی بنایاہے۔مقامی انتظامیہ کے اشتراک سے جائزہ فہرستوں کے مطابق امدادی سامان تقسیم کیا جاتا ہے۔

ہلال احمر کے چئیرمین سردار شاہد احمد لغاری نے دونوں اداروں کے سربراہان کو عالمی ڈونرز کانفرنس میں شرکت کی بھی دعوت دی۔ اس موقعہ پرجولیئن ہرنیس اور رتھ مکوانا نے کہا کہ پاکستان تاریخی تباہی سے گزر رہا ہے، معیشت کے ساتھ ساتھ انفرا سٹرکچر کو بھی ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔بحالی اور تعمیر نو کے مراحل میں بھی ہلال احمر کے ساتھ بھرپور تعاون کیا جائے گا۔