پاکستان نے امریکی صدر کے حالیہ بیان پرسخت احتجاجی مراسلہ امریکی سفیر کے حوالے کیا

174
پاکستان کا سلامتی کونسل کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کی اپیل نہ کرنے پرمایوسی کااظہار، انسانی المیہ سے بچنے کے لیے فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کے مطالبے کا اعادہ
پاکستان کا سلامتی کونسل کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کی اپیل نہ کرنے پرمایوسی کااظہار، انسانی المیہ سے بچنے کے لیے فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کے مطالبے کا اعادہ

اسلام آباد۔15اکتوبر (اے پی پی):پاکستان نے امریکی صدر کے حالیہ بیان پرسخت احتجاجی مراسلہ امریکی سفیر کے حوالے کیا۔

ہفتہ کو دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق قائم مقام سیکرٹری خارجہ جوہر سلیم سے امریکی سفیر ڈونالڈ بلوم کی ملاقات کے دوران 14 اکتوبر کو کانگریس کی کمپین کمیٹی کے استقبالیہ کے دوران امریکی صدر جو بائیڈن کے حالیہ بیان پر احتجاجی مراسلہ ان کے حوالے کیا گیا۔غیر ضروری بیان پر پاکستان کی مایوسی اور تشویش سے امریکی سفیر کو آگاہ کیا گیا جو کہ زمینی حقائق یا حقائق پر مبنی نہیں تھے۔

یہ واضح کیا گیا کہ پاکستان ایک ذمہ دار جوہری ریاست ہے اور اس کے جوہری پروگرام کی بے عیب سرپرستی اور عالمی معیارات اور بین الاقوامی بہترین طریقوں کی پاسداری کو اچھی طرح سے بشمول عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی تسلیم کیا گیا ہے، یہ بھی کہا گیا کہ بین الاقوامی امن و سلامتی کو حقیقی خطرہ بعض ریاستوں کی جانب سے عالمی اصولوں کی خلاف ورزی، بغیر کسی جوابدہی کے بار بار جوہری سلامتی کے واقعات، اور جوہری ہتھیار رکھنے والی سرکردہ ریاستوں کے درمیان اسلحے کی دوڑ اور علاقائی توازن کو بگاڑنے والی نئی سیکیورٹی تعمیرات کے آغاز سے لاحق ہے۔

بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ علاقائی اور عالمی امن کے قیام کے لیے پاک امریکہ تعلقات کےمثبت اشاریے اور دونوں فریقوں کے درمیان قریبی تعاون کو برقرار رکھنا ضروری ہے